Header Ads

  • Breaking News

    Rooh E Jaan By Malisha Rana Complete Novel

     
    Rooh E Jaan By Malisha Rana Complete Novel

    Rooh E Jaan By Malisha Rana Complete Novel


    " ماہی کدھر ھو بیٹا ، جلدی کرو ہمیشہ ہی تم نے کیا لیٹ ہونے کی ٹھان رکھی ہے اب تم اکیلی تو ہو نہیں جو انتظار میں بیٹھے رھیں سب تمہارے ، بیچارا بس ڈرائیور کنڈکٹر اور باقی سب لڑکیاں کب تک انتظار کریں تمہارا پچھلے آدھے گھنٹے میں 3 دفعہ گھر کے چکر لگا لیے کنڈکٹر نے مگر تم ھو کے ، حد ہوتی سستی کی بھی۔۔۔"


    ماہی کے کمرے میں قدم رکھنے کے ساتھ ہی پریشے بیگم اسے دروازے پر ھونے والی تیسری دستک کے بارے میں بتا رہی تھیں جو کہ کنڈکٹر دے چکا تھا۔۔۔۔


    " تمہاری انھی حرکتوں سے تنگ آ کر تمہیں منع کرتی ھوں میں ان ٹریپس پر بھیجنے سے ، ایک تو فکر میں آدھے ھو جاؤ اور دوسرا اپنی کاہلی کی بدولت وقت پر تیار تو ہوا جاتا نہیں تم سے ، دروازے پر آ کر بس کنڈکٹر ہزار باتیں سنا کر گیا ھے تمہارے بابا کو، زرہ کچھ احساس ہی کر لو ہمارا۔۔۔۔" 


    کمرے میں کھڑی وہ اپنی اکلوتی لاڈلی بیٹی کو کھری کھری سنا رہی تھیں جس کے کان پر کبھی جوں بھی نا رینگی اپنی ماں کم دوست کی ڈانٹ پر ، اب بھی باتھروم سے نک سک سی تیار ھو کر باہر آتی وہ بدلے میں انھیں بھر پور مسکراہٹ سے نواز چکی تھی۔۔۔


    " ماما آ گئ نا حد ھے ، ان لوگوں سے زیادہ تو آپ مجھے ٹارچر کرتی ہیں جلدی جلدی مچا کر ، ایسا بھی کیا جرم ہو گیا مجھ سے اگر تھوڑی دیر انھوں نے انتظار کر لیا تو ، اب ٹریپ پر جانا ہے بھئی تو سامان تو پورا ھو انسان کا وہاں دن گزرانے ھیں میں نے تو اچھے سے چیک کرنا ہوتا ہے ، کتنی دیر لگا کر اپنے ضرورت کی اشیاء بیگز میں رکھی ھیں میں نے ، اور ساتھ ہی خود بھی حسین دیکھنے کے لیے کل سے تیاریاں کر رہی ھوں میں ، آپ جانتی تو ھیں ہر کام میں پروفیکشن کتنی لازمی ھے میرے لیے ،اچھے سے تیار ہونا پڑتا ہے ہر دفعہ مجھے کیونکہ کیا پتہ اس مرتبہ ہی مجھے میرے خوابوں کا شہزادہ وہاں مل جاۓ ، اففففف۔۔۔۔۔۔"


    پریشے بیگم سے بات کرتی ساتھ ساتھ آنکھوں میں کاجل لگاتے وہ ڈراینگ ٹیبل کے سامنے کھڑی آخر میں خود کو ہی دیکھ شرما پڑی اور پھر تیزی سے کنگھی اٹھا کر پریشے بیگم کی جانب پشت کیے کھڑی ھو گئی ، ہمیشہ کی طرح آج بھی اپنی ماں سے ہی بال بنوانے تھے اس نے ، اب ماشاءاللہ سے اتنے لمبے گھنے کسی آبشار کی طرح کمر پر بکھرے اسکے بال سنبھالنا بھلا کہاں اس ننی سی جان کے بس کی بات تھی ، پریشے بیگم نے نفی میں سر کو جنبش دیتے نرمی سے اسکے بالوں کو اُٹھایا اور چٹیا کے روپ میں باندھ دیا۔۔۔۔


    " توبہ ہے لڑکی ہمیشہ تم ٹریپ پر لگتا ہے جاتی ہی اسی وجہ سے ہو کہ تمہیں تمہارے خوابوں کا شہزادہ وہاں مل جاۓ ، لیکن بدلے میں ملتا کیا ہے لے کر کیا آتی ھو ، کسی نا کسی لڑکی سے لڑائی ھو گئی یا پھر کوئی مسلۂ بن گیا۔۔۔۔"


    بولنے کے ساتھ ساتھ گنھگے کو واپس ڈریسنگ ٹیبل پر رکھتے ھوئے وہ اب اس کے سامان سے بھرے بیگز کو کھول کر اچھے سے چیک کر رہی تھیں کہیں کوئی چیز رہ نا گئی ھو جس کی ضرورت وہاں ان کی بیٹی محسوس کرے۔۔۔۔


    Rooh E Jaan By Malisha Rana Complete Novel


    Click Now 

    👇👇👇

    GET NOVEL NOW


    Online Reading





    1 comment:

    Post Top Ad

    Post Bottom Ad

    ad728