Wehshat e Qurbat By Romaisa Deniyal Complete Novel
Most Romantic Forcefully Marriage Cozn Based Haveli Based Novel Buy Now
This Story Based On
یہ کہانی ہے ایک ایسی معصوم لڑکی کی جو ایک ہی گھر میں رہنے کے باوجود اپنے کزن سے کبھی بات نا کر پائ چونکہ ڈرتی تھی وہ اس سے پر شادی کے عین دن اپنی دلہن کو چھوڑ اس معصوم لڑکی سے زبردستی شادی کر لی پر آخر کیوں حویلی اور اس میں رہنے والے لوگوں کے ایسے خوفناک راز جو سب کے ہوش اڑا دیں موسٹ رومینٹک ناول ابھی خریدیں
Sneak Peak
وہی کمرہ جو اس لڑکی نے اپنے ہاتھوں سے سجایا تھا اسی میں خود دلہن بنے بیٹھی وہ رونے میں مصروف تھیں
یہ ہو کیا رہا ہے میرے ساتھ اگر مجھ سے انہوں نے شادی کرنی تھی پھر عالیہ کے ساتھ نکاح کرنے کا ناٹک کیوں کیا کیوں نکاح کے عین موقعہ پر مجھے سب کی نظروں میں زلیل کیے مجھ سے نکاح کیا سب یہی سوچ رہے ہے کی میں ان سب کے پیچھے زمےدار ہوں بیڈ پر بھیکرے ان پھولوں کو غصے سے فرش پر گراتی وہ اکیلے میں غصہ نکالے جاۓ
جب دروازہ کھول کوئ اور وجود بھی اس کمرے میں داخل ہوا جسے دیکھ جلدی سے اپنے بیڈ سے نیچے اترتی وہ کونے میں لگے اس شخص کو کمرے کا دروازہ لوک کرتے ڈری ڈری نظروں سے دیکھنے لگی
کھڑی کیوں ہوں ہماری شادی کی پہلی رات ہے اور اس رات دلہن گھونگٹ اوڑھے اپنے شوہر کے آنے کا انتظار کرتی ہے اپنی شیروانی اتار وہ ہینگ کرتا اس ڈری ہوئ لڑکی کے قریب بڑھنے لگا
ی ی یہ شادی باقی سب جیسی ہوئ بھی نہیں ہے ایک گھر میں رہنے کے باوجود بامشکل سے ایک یا دو مرتبہ میری بات آپ سے ہوئ ہو گی پھر کیوں آپ نے اپنے نکاح والے دن عالیہ کو چھوڑ کر مجھ سے شادی کر لی وہ بھی زبردستی جبکہ مجھے آپ سے خوف آتا ہے نظرے نیچے ہی رکھے وہ فاہان پر غصہ ہو رہی تھی اسے یہ نکاح قبول نہیں تھا اور نا ہی فاہان
کیوں میں کوئ جن یا بھوت ہو جو تمہیں مجھ سے خوف آتا ہے کہا تھا نا تم سے میری زاتی زندگی میں دخل اندازی کرنے والے لوگوں کو اپنی زندگی میں شامل کر لیتا ہوں اب سے تم مجھے اچھے طریقے سے جان سکتی ہوں آئرہ کا ہاتھ پکڑے اپنے سینے پر رکھتا وہ اس لڑکی کی کپکپی میں اضافہ کر گیا
م م مجھے یہاں پر نہیں رہنا مجھے اپنے گھر جانا ہے ہاتھ پیچھے کھنچتی وہ قریب سے گزر جانے لگی
پر فاہان اسے کاندھوں سے پکڑے واپس دیوار کے ساتھ لگاتا
عشق کر بیٹھا ہوں تم سے آج تک کبھی کسی لڑکی کو نہیں چھوا پر تمہیں دیکھ کر ہر حدود کو پار کرنے کا جی چاہتا ہے میرا وہ شخص جسے ایک رات کے لیے ہی سہی پانے کی خواہمشند لڑکیاں ہوتی ہے وہ شخص تمہاری قربت میں جلنے کی خاطر ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہے ہاتھ دیوار پر رکھے وہی اپنا جھکاؤ وہ آئرہ کے چہرے پر کیے جزبات بیان کر رہا تھا
ی ی یہ محبت نہیں بدلا ہے م م محبت یوں ہی نہیں ہو سکتی جبکہ نا آپ مجھے جانتے ہے اور نا ہی میں آپکو سمجھتی ہوں بلکہ ہم دونوں میں بہت فرق ہے آپکی سوچ رہن سہن ہر چیز مختلف ہے مجھ سے نظرے جھکاۓ وہ فاہان کی محبت کو انکار کر گئ
محبت نا زات دیکھتی ہے نا سوچ نا رہن سہن بس عشق اگر سچا ہوں تو خود کو اپنی محبت کے رنگ میں ڈھال دیا جاتا ہے آئرہ کو تھوڈی سے پکڑا وہ اسکا چہرا اوپر کی جانب کر گیا
کامپتے لبوں سے وہ فاہان کی آنکھوں میں جھانکتی اسکی بات سمجھنے کی کوشش کر رہی تھی جب اپنے جزبات پر سے قابو کھوۓ وہ شخص اپنا چہرا ہلکا سا ٹیڈھا کیے اس لڑکی کے کامپتے لبوں کو اپنے ہونٹوں کی گرفت میں جکڑ گیا
پہلی مرتبہ کسی کو اپنے اس حد تک قریب پاۓ وہ لڑکی شدید گھبراتی فاہان کے سینے پر ہاتھ رکھے اسے خود سے دور کرنے لگی
پر اسکے دونوں ہاتھوں کو پکڑے وہ شخص مزید جوشیلے انداز سے اسکی سانسوں پر قابض ہونے کی شروعات کر گیا
آئرہ کی سانس جو رکنے کے مقام پر تھی فاہان کا کرتا وہ اپنے ہاتھوں کے پنجوں میں دبوچے ہوۓ تھی وہ اسے خود سے دور کرنا چاہتی تھی پر ایسا کر پانا ناممکن تھا فاہان کی بات اسکے دماغ میں گھوم رہی تھی کنوارے شخص سے زیادہ خطرناک اور کوئ نہیں ہوتا شادی کی پہلی رات اپنے اندر موجود سارا جوش وہ اپنی بیوی کو ہی دیکھاتا ہے آخر کیسے وہ اس شخص کو سہن کرے گی کیسے وہ اسکا ظلم برداشت کرے گی
اپنی بازو کے حصار میں آئرہ کی پتلی کمر دبوچتا وہ شخص اسے زمین پر سے دو انچ اوپر اٹھاۓ بستر کی طرف لے جانے لگا
جبکہ ہونٹوں کی گرفت ابھی بھی اتنی ہی سخت تھی آہستہ آہستہ سے اپنے لبوں کو حرکت میں لانا شروع کر دیا تھا اس نے بستر پر لیٹاتا وہ آئرہ کے وجود پر مکمل قابض ہو گیا
آئرہ کی کمر پر لگی کرتی کی ڈوریاں جنہیں فاہان نے خود باندھا تھا کو آہستہ آہستہ سے وہ کھولنے لگا
مسلسل اس شخص کا چومنا آئرہ کی سانسوں کو روکنے لگا تھا دل کے دھڑکنے کی رفتار دھیمی ہونے لگی تھی مگر دل کی دھڑکن تب رکی جب ڈوریوں کو مکمل کھولتا وہ آئرہ کے کاندھوں سے نیچے کرتی کو کیے اسکی آدھی چھاتیوں تک اسے برہنہ کر گیا
آئرہ اٹھنے کی کوشش کرنے لگی وہ سمجھ سکتی تھی فاہان آگے کیا کرنے والا ہے پر آئرہ کے نچلے ہونٹ کو اپنے دانتوں سے پکڑے ہلکے سے کھنچتا وہ اسکے لبوں کو آزادی بخشتا اپنا نشانہ اس لڑکی کی گردن کو بنا لیا
اپنے گرم ہونٹوں کا چھونا اس لڑکی کے رونگھٹے کھڑے کرنے کا سبب بن رہا تھا بھاری وجود جو مکمل اسے نیچے دباۓ ہوۓ تھا فاہان کی پرفیوم کی خشبو اسکا اس حد تک آئرہ کے قریب آنا وہ تصور بھی نہیں کر سکتی تھی
آئرہ کے سینے کی چھاتیاں جو آدھی برہنہ تھی پر اپنے لبوں کو رکھتا کرتی کو مزید نیچے کھسکانے لگا ارادہ اپنی محبت آئرہ کی چھاتیوں پر نچھاور کرنا تھا اپنی پیاس کو بھجانا چاہتا تھا وہ جو کب سے لگی ہوئ تھی اسے
پر اچانک سے کسی لڑکی کے چیلانے کی آواز آئرہ کو چونکا گئ
پ پ پلیز د د د د دور رہے مجھ سے اس لڑکی کا چیخنا آئرہ کے وجود میں طاقت لے آیا جو خود پر جھکے اپنی من مانیاں کرتے فاہان کو دور کرتی اس لڑکی کے چیلانے کی وجہ پوچھی
آج ہماری سوہاگ رات ہے تم چاہ کر بھی مجھ سے دور نہیں جا سکتی ہوں ایک مرتبہ پھر سے آئرہ کو بازو سے پکڑے فاہان نے اپنے قریب کھنچا
پلیز دور رہے مجھ سے مجھے نا ہی آپکے ساتھ رہنا ہے اور نا ہی اس گھر میں اس حویلی کی دیواروں سے مجھے لڑکیوں کے چیلانے کی آوازیں آتی ہے ناجانے اس گھر کے اور اس میں رہنے والے لوگوں کے کیا راز ہے
Wehshat e Qurbat By Romaisa Deniyal Complete Novel
03003163553 Contact On Whatsapp And Buy Your Favourite Novel
Click Me And Get Novel
آپ کو دیے گۓ نمبر پر رابطہ کر کے پورے ناول کو خریدنا ہو گا 03003163553 اس نمبر کے واٹس ایپ پر رابطہ کر کے ریفا جان سے خریدیں
No comments