Inteqaam E Ishq Season 2 By Fariah Khan Complete Novel
Storyline
یہ کہانی ہے ہمارے اس سال کے سب سے زیادہ انٹرنیٹ پر ہٹ ناول انتقام عشق سیزن 2 پر جسے اتنی محبت ملی ہر پلیٹ فارم پر ہماری پیاری سی فاریاں خان کو تو سیزن 2 کیسا ہے خود آپ پڑھ کر اپنا ڈھیر سارا پیار دیکھاۓ
Sneak Peak
آپ کیا کر رہے ہے چھوٹی ملکن جی بلبل نے شفا کو پکارنا شروع کر دیا وہ نہیں جانتی تھی شوہر کے حقوق کیا ہوتے ہے اور زبیر بھی اسے سمجھانے کی بجاۓ اپنے حق کو وصول کرنے کا سوچ رہا تھا
اپنی سوتن کو پکار رہی ہے وہ کیا ہم دونوں کو سہااگ راات مناتی دیکھے گی یہ لمحے صرف ہم دونوں کے لیے خاص بننے والے ہے جتنا تم شور مچاؤ گی اتنی ہی تکلیف کا تمہیں سامنا کرنا پڑے گا زبیر اس پر جھکتا اسکے سرخ لبوں پر لگی لپ سٹیک پر اپنے لب رکھے بلبل کی سانسوں کو مدھم کرنے کا سبب بنا جب بلبل نے پورا زور لگاۓ اسے خود سے دور کیے بستر سے اٹھنے کی کوشش کی تھی مگر زبیر اسے بالوں سے پکڑے الٹا بستر پر گراتا
سمجھتی کیا ہو خود کو کیا تیرا چہرا تکنے کے لیے بیاہ کیا ہے تجھ سے مقصد میرا بچہ حاصل ہی کرنا تھا پر تجھے دیکھنے کے بعد اور بھی بہت سے مقصد میرے اندر جنم لینے لگے ہے بیوی ہو میری اور میری ہر بات آنکھیں جھکا کر تمہیں ماننی پڑے گی تم بےشک سولہ سال کی ہو مگر میں تم پر زرا سا بھی رحم نہیں کھانے والا جب تک میرا وارث جنم نہیں لے لیتا ہر رااات تمہیں یوں ہی تکلیف سہن کرنی پڑے گی بلبل کو الٹا گراۓ وہ اسکی کمر پر لگی زپ کو کھنچتا نیچے کیے اسکی سفید چاند کے جیسی چمکتی قمر کو بےپردہ کر گیا
اپنے لب وہ اس جگہ رکھتا بلبل کے وجود میں بجلی سی دوڑانے کا سبب بنا تھا
پلیز مالک جی رحم کرے مجھ پر ایسا ظلم مت کرے میں تو یہ شادی بھی نہیں کرنا چاہتی تھی روتی ہوئ وہ زبیر کے آگے منت کرنے لگی
تو یہاں تم سے تمہاری مرضی پوچھ بھی کون رہا تھا تیری تو قسمت اچھی تھی جو میں نے تجھ سے بیاہ کر لیا ورنہ تجھ جیسی غریب گھرانے کی لڑکیوں کی زندگیوں لوگوں کی خدمتیں کرنے میں ہی گزر جاتی ہے کاندھوں سے پکڑے وہ اسے سیدھا کرتا کرتی کو کھنچتا اتار گیا
اس وقت بلائ لباس کا اسنے استعمال نہیں کیا تھا تبھی جلدی سے وہ بازیوں کو خود کے سینے پر باندھتی رونا شروع ہو گئ
No comments