Header Ads

  • Breaking News

    Obsessed In Love (Wo Ashqiui Hai Meri Season 4) By Malisha Rana Complete Novel


    Obsessed In Love (Wo Ashqiui Hai Meri Season 4) By Malisha Rana Complete Novel



    Obsessed In Love (Wo Ashqiui Hai Meri Season 4) By Malisha Rana Complete Novel


    بہت بڑے کمرے جس میں موجود ہر چیز اپنی ہی ایک حیثیت ایک راز رکھتی سفید اور سیاہ رنگ پر مشتمل یہ کمرہ جو سفید رنگ کے بلب سے اسے روشن کیے ھوئے تھا اچانک تالی کی آواز گونجتے ہی سب لائٹس بجھتی اس کمرے کو تاریکی میں ڈوبا گئیں۔۔۔۔


    اسی کمرے کے وسط میں رکھے نہایت خوبصورت بڑے سے بیڈ سے کچھ فاصلے پر کھڑی اس کمزور سی جان کو خوفزدہ کر گئی تھی یہ حرکت ، کانپتے لبوں اور وجود کے ہمراہ اس نے اس اندھیرے میں اردگرد دیکھتے کسی کو تلاش کرنا چاہا ساتھ ہی چھت کی جانب چہرا کیے وہ دل ہی دل میں خود سے مخاطب ھوئی۔۔۔۔


    " لائٹ کیوں چلی گئی۔۔۔۔؟؟؟


    اس کمرے میں اندھیرا چھا جانے سے اس نازک وجود کا دل خوف سے گھبرانے لگا وہ خوفزدہ رہتی تھی اندھیرے سے جس کی وجہ بھی نا جانے کیا تھی۔۔۔۔


    " کچھ اور نہیں باقی مجھ میں ،،

    " تو جان میری تو دل ہے "

    " سانسوں کے بنا تو جی لیں گے "

    " پر تیرے بنا مشکل ہے "

    " قسمتیں تیری میری جڑی ہیں "

    " رب نے ہاتھوں میں میرے لکھی ہیں "


    اس اندھیرے کمرے میں اچانک سے گونجنے والے گانے کی آواز اسے چونکانے کا باعث بنی وہ سمجھ گئی یہ آواز کس کی ھے یہی خوبصورت آواز گانا گنگنانے کے بعد بند ھو گئی اگلے ہی پل وہی وجود اپنی بھاری با رعب آواز میں اس سناٹے میں پھر سے ارتعاش پیدا کر گیا۔۔۔۔


    " مائے کینڈی کرش ، ایسے کیسے تم مجھے چھوڑ کر جا سکتی ہو ناٹ فیئر یار میری لڑکی تو بگڑ چکی ہے میری نرمی کو دیکھ کر اسکے بھی پنکھ لگنے لگے لیکن اب بس ، ان پنکھوں کو کاٹا کیسے جاتا ہے جانتا ہے یہ ڈائمن۔۔۔۔ "


    وہ جو صرف آواز ہی سن پا رہی تھی اچانک سے لال رنگ کی اس کمرے میں روشنی پھیل جانے پر خود سے کچھ ہی فاصلے پر کھڑے شرٹ لیس لمبے چوڑھے شخص جس نے صرف جینز کو ہی پہنا ہوا تھا اور ہاتھ میں ایک شیشے کی بوتل کو پکڑے پوری کی پوری ڈرنک اپنے سر پر ڈالتا اسے دیکھائی دیا وہ۔۔۔


    ایسا منظر اس لڑکی کو خوفزدہ تو ضرور کر گیا مگر پھر بھی وہ نظریں جھکائے لمبے سانس بھر کر نظر انداز کرنے کی کوشش کرتی اپنے کپڑے لیے دروازے کی جانب بڑھی اس کمرے سے باہر نکلنے کے ارادے سے۔۔۔۔


    " جہاں کھڑی ہو وہیں رک جاؤ ورنہ مجھ سے برا اور کوئی نہیں ہو گا جانتی تو ھو تم اپنے ڈائمن کو۔۔۔۔"


    بھاری پرسرار آواز جسے سنتے ہی اس معصوم کی جان ہمیشہ حلق میں اٹک جاتی دل مانو مٹھی میں جکڑ لیا جاتا لیکن اب کی مرتبہ وہ بہادری سے کام لیتی پھر سے اس کی بات نظر انداز کر کے ایک قدم اور مزید بڑھا گئی۔۔۔۔


    اسکا اس ایک قدم اگے بڑھانا کتنی مشکل میں اسے ڈالنے والا تھا فلحال وہ انجان تھی شدید غصے سے وہ شخص اس لڑکی کے قریب ھوا اور اسکے بالوں کو اپنے ہاتھ میں دبوچے چہرہ اونچا کر اسکی سیاہ آنکھوں میں گھورنے لگا۔۔۔۔


    " تجھے سمجھ نہیں آ رہی میں تجھ سے کیا کہہ رہا ہوں۔۔۔"


    اچانک اسکا یوں اس لڑکی کے بالوں کو مضبوطی سے پکڑ کے کھنچنا اس نازک وجود کو درد سے دوچار کر گیا سر کے بال جڑ سے اکھڑتے محسوس ہو رھے تھے اسے۔۔۔۔


    " چھوڑو مجھے۔۔۔۔"


    شدید تکلیف برداشت کر وہ روتی ھوئی اسے اپنے بالوں کو چھوڑنے کا بول رہی تھی ساتھ ہی اس کے ہاتھ کو ایک ہاتھ سے پکڑ وہ اسے بالوں سے دور کر دینے کے در پر تھی جس کی وجہ سے اس کے ھاتھوں سے کپڑے بھی چھوٹ کر فرش کی زینت بن گئے۔۔۔۔


    " تو میری منتخب کی گئ لڑکی ہے جسکا کام ہے مجھے خوش رکھنا پھر تیری ہمت کیسے ہوئی مجھے تھپڑ مارتے خود سے دور کرنے کی ، میرا جب دل چاہے گا تب تب تیرے قریب آؤں گا جو دل کرے گا وہی سلوک کروں گا۔۔۔۔"


    اپنے دوسرے ہاتھ سے وہ اس لڑکی کی اسی بازو کو پکڑتے دبانا شروع ہو گيا جس سے اس نے اس شخص کا ہاتھ پکڑا ھوا تھا ، ایک تو اسکا بالوں کو پکڑے ہونا اور اب اسکی بازو کو پورے جوش سے دبانا اس لڑکی کی اذیت کو پروان چڑھا گیا اسے اپنی ہڈی کے ٹوٹنے کا خدشہ ھو رہا تھا آج یقیناً وہ یا تو درد سہتے مر جاتی یا پھر کوئی بڑا نقصان کروا بیٹھتی۔۔۔۔


    " چھوڑیں مجھے بہت درد ہو رہا ہے۔۔۔۔"


    اونچی بھرائی ھوئی آواز میں آخر چیختی وہ اسے احساس دلانے کی کوشش میں جٹ گئی کہ شاید اب ہی وہ اس کی تکلیف کی زرہ سی پرواہ کر لے۔۔۔۔


    " پہلے اپنے ٹاول سے ہاتھ ہٹا تیرے وجود کو ڈھاپنے کے لیے اس پر موجود ایک چیز بھی مجھے پسند نہیں۔۔۔۔"


    اس شخص کی نئ بات اس معصوم سی جان کو چونکانے کے ساتھ گہرے صدمے میں مبتلا کر گئی۔۔۔۔


    " ٹاول کو چھوڑ ورنہ۔۔۔۔"


    دانتوں کو پیستا وہ اسے وان کر رہا تھا آخر اس درد سے نجات کی خاطر اس نے اپنے ہاتھ میں پکڑے ٹاول کو چھوڑ دیا جو کھلتا اسکے وجود کو مکمل طور پر برہنہ کیے اسکے پاؤں میں جا گرا ، اس شخص کے چہرے پر شیطانی ہنسی پھیل گئ تھی اپنی بات کے منوانے پر ساتھ ہی وہ اسکی بازو کو چھوڑ گیا۔۔۔۔


    اپنی بازو اور بالوں پر سے اس کی گرفت ڈھیلی پڑتے ہی وہ درد سے کراہتی زمین پر بیٹھنے لگی شدید درد کا سہنا اسے یہ بھی بھلا گیا آخر کچھ ہی دیر میں اسکے ساتھ کیا کچھ ہونے والا ہے ، گول گول چکر لگاتا وہ اس لڑکی کا مکمل طور پر جائزہ لیے آخر اسکے چہرے کے بالکل سامنے کھڑا ہو گیا سر جھکاۓ وہ فرش پر اپنی بازو کو پکڑے کسی باندھی کی مانند بیٹھی تھی جبکہ وہ شخص اپنے ہاتھ کو بڑے ہی پیار سے اس لڑکی کے سر پر پھیرتا ایک مرتبہ پھر سے اسکے بالوں کو مٹھی میں جکڑے برے طریقے سے اسکا سر اوپر کی جانب کر گیا۔۔۔۔


    " پ۔۔۔پ۔۔۔پلیز چھوڑ دیں مجھے۔۔۔۔"


    اوپر کی جانب دیکھتی وہ منت بھرے انداز میں گویا ھوئی سیاہ آنکھوں آنسوؤں سے بھری اشک بہانے میں مصروف تھیں مکمل سفید چہرہ اس کا درد سہتے سرخی مائل ہو چکا تھا۔۔۔


    " جس کام سے تمہیں بہت نفرت آتی ہے گھن محسوس کرتی ھو جبکہ تب تو سب کچھ میں ہی کیا کرتا ہوں پھر بھی نکھرے ہیں تمہارے ، اب وہی کام آج تم خود کرو گی۔۔۔۔"


    ناجانے آج کیا کروانے والا تھا وہ اس لڑکی سے۔۔۔۔


    " پلیز مجھے چھوڑ دیں م۔۔۔۔م۔۔۔میں معافی مانگ لیتی ہوں آپ سے ، رحم کریں معاف کر دیں گے مجھے۔۔۔۔"


    " وہ معافی مانگنے کے لیے بھی تیار تھی صرف اگلے لمحات کا تصور کر اس کی جان پر بن آئی تھی۔۔۔۔


    " یار تم رو کیوں رہی ہو اور معافی نا نا نا اب بات معافی کی رہی ہی نہیں ، اب تو وہ ہو گا جو میں تم سے کرنے کا بولوں گا۔۔۔"


    اپنے دوسرے ہاتھ کے انگوٹھے سے وہ اس لڑکی کے رخسار سے نیچے گر رہے آنسوؤں کو صاف کرتا اپنی باتوں سے اس کی سانس روکنے میں مصروف تھا۔۔۔۔


    " چلو شاباش اب اپنے منہ کو کھولو اور پیارے پیارے دانتوں سے میری جیز کی زپ کو پکڑے نیچے کی جانب کرو ، دیکھو کتنا آسان کام دیا ہے میں نے تمہیں۔۔۔۔"


    غصہ دبائے وہ حکم جاری کرتا ہچکیاں بھر رہی اس لڑکی کے چہرے کے قریب اپنی جینز کے اوپری حصے کو کرتا وہ اسے کیا اور کیسے کرنا ہے کے بارے میں تفصیل سے بتا گیا ، صدمے کے مارے اس لڑکی کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں بے اختیار وہ زمین پر سے اٹھ پر کھڑی ھونے لگی لیکن اس شخص نے اسے بالوں سے پکڑے جھٹکا دے کر واپس فرش پر بیٹھا دیا۔۔۔۔


    " شرافت کے ساتھ جو کہا ہے وہ کر ورنہ اس سے بھی برا کر سکتا ہوں میں تیرے ساتھ۔۔۔۔"


    شعلہ بار نظروں سے اسے گھورتا وہ غرایا۔۔۔۔


    " پلیز ایسے مت کریں آ۔۔۔آ۔۔۔آپ مجھے تھپڑ مار لیں اور کوئی سزا دے دیں مگر ایسے نہیں۔۔۔۔"


    وہ سسکتی ھوئی اسے مشورہ بھی دینے لگی چونکہ جو سزا اس شخص نے منتخب کی تھی وہ ویسا ہر گز کرنا نہیں چاہتی تھی۔۔۔


    " بچہ ہوں میں بولو ، تمہارے مشوروں کی ضرورت مجھے تو ہر گز نہیں سمجھی ، میں ان مردوں میں سے تو ھوں نہیں جو عورتوں پر ہاتھ اٹھاؤں اپنی مردانگی ثابت کرنے کی خاطر ، جو کہا ہے وہ کرو پانچ تک گنتی گنوں گا میں اگر تو نے میرا کہا نا مانا تو پھر پینٹ اتاروں گا میں لیکن وہ سب تو کرے گی جسکے متعلق تو نے کبھی سوچا نا ہو گا۔۔۔۔"


    وہ اسے ایسے دوراہے پر لاۓ کھڑا کر چکا تھا جہاں اسے خود بہت بڑا فیصلہ کرنا تھا وہ بھی ان چند سیکنڈز میں۔۔۔


    " ایک،،،،،،دو،،،،، تین۔۔۔۔"


    وہ بہت تیزی سے گنتی گن رہا تھا اپنے ہاتھ جس سے وہ اسکے بالوں کو پکڑے اپنی جینز کے قریب اسکے سر کو کیے ہوۓ تھا مزید اپنی جینز کے قریب کر گیا یہاں تک کے اس لڑکی کے آپس میں پیوست ھونٹ اس کی جینز کے ساتھ ٹکرا گئے ، آخر وہ لڑکی بے بس ہوتی نم آنکھوں کے ساتھ اپنے کپکپاتے لبوں کو کھول گئ وہ نا چاہتے ہوۓ بھی مزید اپنے چہرے کو اس شخص کی جینز کے قریب لے جاتی زپ ڈھونڈنے لگی۔۔۔۔


    یہ دیکھ اس نے گنتی گننا بند کر دیا اپنی جیت اسے واضع دیکھائی دینے لگی آخر پھر سے وہ اس لڑکی کو اسکی حیثیت یاد کروانے میں کامیاب ہو ہی چکا تھا ، اپنے دانتوں کو اسکی جینز کے قریب کرنے کی کوشش تو وہ ضرور کر رہی تھی لیکن اسکے اندر اتنی ہمت کا آ پانا بے حد مشکل تھا اس لڑکی کا مزید کچھ نا کرنا اس شخص کو طیش دلا گیا جس کی وجہ سے وہ برے طریقے سے اسکے سر کو پکڑے اپنی جینز کے ساتھ ٹکرانے لگا۔۔۔۔


    " جلدی کرو۔۔۔۔"


    اپنے پورے چہرے کا اچانک سے اسکی جینز کے ساتھ ٹکرانا اس کی دھڑکنیں بے ترتیب کر گیا تھا گھبراتی ھوئی آخر اپنے منہ کو ایک مرتبہ پھر سے کھولتی وہ گردن کو تھوڑی ٹیڑی کیے اسکی جینز کی زپ اپنے دانتوں سے پکڑ گئی ، آہستہ آہستہ وہ بامشکل سے اسے نیچے کر پا رہی تھی سانسیں تھی جو اسکے حلق میں اٹک چکی تھیں دل کی رفتار بھی بےحد تیز ھو گئی۔۔۔


    اسے نفرت ھو رہی تھی خود تک سے آخر وہ شخص اور کیا کیا کروانا چاہتا تھا اس سے ، جیسے جیسے وہ اپنے دانتوں میں پکڑی زپ کو نیچے کر رہی تھی ویسے ویسے ہی اس زپ کے کھلتے اندر کا ماحول کا دیکھتے ہی اس لڑکی کی آنکھوں کو بند کر گیا ، بامشکل سے وہ زپ کو نیچے کرتی اس سے دور ھوئی اور اپنے ہونٹوں کو ہاتھ سے اچھے طریقے سے رگڑتے صاف کرنے لگی وہیں خوش ھوتا وہ شخص اسکے بالوں کو چھوڑ گیا تھا۔۔۔۔


    " ویری گڈ میری جان بہت سمجھداری سے تم نے یہ کام کر دیا آئی لائک اٹ۔۔۔۔"


    اگلے ہی پل وہ خود اپنی جینز کے بٹن کو کھولتا ھوا اپنے سامنے زمین پر سر جھکائے بیٹھی لڑکی کی تعریف کر رہا تھا بٹن کے کھولتے ہی وہ اپنی جینز کو نیچے کرتا پاؤں میں گرا گیا اپنے بالکل نزدیک کچھ ہی انچ دور کھڑے شخص جسکی اس قسم کی حرکت کرنا اسکا دل ایک پل کو خوف سے بند کر گیا وہ نیچے ہی نظریں رکھتی تھوڑا سا پیچھے کی جانب کھسکی لیکن اسکی ہمیشہ کی طرح کہاں اب بھی چلنی تھی وہ شخص فوراً اسکی بازو کو پکڑ چکا تھا۔۔۔۔


    " میری جان ابھی اہم کام تو کرنا باقی ہے جو کہ تم کرو گی۔۔۔۔"


    اسکی جان پر بن آئی تھی اس شخص کا اسے پکڑے روکنا اور دیا گیا حکم ، بازو سے پکڑے وہ زبردستی اسے کھڑا کرنے لگا۔۔۔


    " اٹھو اب کیا سب کچھ میں ہی تجھے بتاؤں گا۔۔۔"


    فرش پر سے وہ اسے کھڑا کیے کھنچتا ھوا اسے اپنے ساتھ لے جانے لگا۔۔۔۔


    " پ۔۔۔پ۔۔پلیز مجھے جانے دیں مت کریں میرے ساتھ ایسے م۔۔۔میری امی نے آپ پر بھروسہ کیا تھا ، آپ ان کی بیٹی کے ساتھ ایسے برتاؤ مت کریں آپکو آپکی امی کا واسطہ۔۔۔۔"


    وہ منت کرتی اسے واسطے ڈالنے لگی تھی ، جانتی تھی وہ جتنا آج یہ شخص غصہ تھا وہ غصہ سارا اسی پر ہی نکلتا ، ماں کا واسطہ ڈالنے پر اس شخص کے قدم تھم سے گئے پلٹ کر وہ غور سے اسے دیکھنے لگا مسلسل آنسو جو کہ اس معصوم کی آنکھوں سے بہنے کا کام جاری رکھے ھوئے تھے اب اسے ہلکی سی امید دیکھائی دی کہ شاید اسکی ماں کا ذکر اس ظالم شخص کے اندر رحم پیدا کر دے۔۔۔۔


    " نو نو نو مائے کینڈی کرش تمہیں یہ الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہیے بیکوز جو تمہارے سامنے کھڑا ہے وہ انسان تو بالکل نہیں ، آسان لفظوں میں تمہیں سمجھاؤں تو ایول ڈائمن ہوں میں اور ایول ڈیمن کے لفظ کا مطلب تو تمہیں بھی معلوم ہو گا ہی ، شیطان ھوں میں ایسا آسیب ایک درندہ جسے نا خود پر ترس آتا ہے اور نا ہی کسی اور پر ، اسکی زندگی میں بس ایک چیز ہی اہمیت کی حامل ہے اور وہ ہے میری خواہشات میری ضرورتیں جن میں تمہارا بھی شمار ہوتا ہے ، میری قید میں تاعمر رہنا تمہاری مجبوری ہے تمہارا فرض ہے میرے ہر ظلم ہر اذیت کو نا چاہتے ہوئے بھی برداشت کرنا وہ بھی اپنے ہونٹوں پر زپ لگاۓ مسکراہٹ کے ساتھ۔۔۔۔


    خود کے بارے میں وہ اس لڑکی کو بتانے کے ساتھ ساتھ اسکے برہنہ سینے کی ابھری جگہ پر اپنے ہاتھ کو پھیرتا اسے مٹھی میں دبوچ اپنے ناخن اس کے جلد پر گاڈھے ایک جھکتے میں اسے سامنے موجود بستر پر گرا گیا۔۔۔


    Obsessed In Love (Wo Ashqiui Hai Meri Season 4) By Malisha Rana Complete Novel

    Episode 1 Read  

    Episode 2 Read

    Episode 3

    Episode 4

    Episode 5

    Click And Get This Novel Now


    Click Me And Get Story


      آپ کو دیے گۓ نمبر پر رابطہ کر کے پورے ناول کو خریدنا ہو گا 03003163553 اس نمبر کے واٹس ایپ پر رابطہ کر کے ریفا جان سے خریدیں اس رومٹنک کہانیوں ناولز کو


    woh aashiqui hai meri season 4 extreme love season 4 dark soul season 4 possessive husband romance novel forcefully love novel new novels kidnapping base novel

    obsessed In Love complete pdf download 

    malisha rana novels pdf download 




    No comments

    Post Top Ad

    Post Bottom Ad

    ad728