Tashna Mohabbat By Malisha Rana Complete Novel
Below And Get Complete Novel Free Free
Sneak Peak
" کیا کہا میں جنگلی، وحشی انسان ہوں، نا مرد ہوں میں آج تمہیں اپنی مردانگی دیکھاؤں گا بتاؤں گا تمہیں ایک مرد ہوتا کیا ہے آج کی رات تم پناہ مانگو گی مجھ سے۔۔۔۔"
شاہیر نے سرخ انگارہ آنکھوں سمیت میرم کے بالوں کو جھٹکے سے کھینچا وہ تکلیف کے مارے سسکی تھی۔۔۔
" بس اتنے میں ہی تمہاری بس ہو گئی ابھی تو تمہیں بہت کچھ سہنا ہے۔۔۔۔"
شاہیر اس کا ہاتھ پکڑ کر گھسیٹتا ہوا باہر تک لایا۔۔۔
" شاہیر چھوڑیں مجھے کہاں لے کر جا رہے ہیں۔۔۔"
وہ چلاتے ہوئے بول رہی تھی شاہیر اسے گھسیٹتا ہوا اپنے کمرے میں لایا ، پٹخنے کے انداز میں اسے بیڈ پر گرایا تھا اور دروازہ لاک کیا میرم بد حواس ہوتی بیڈ سے اتر کر دروازے کی طرف بڑھی ، شاہیر جھٹکے سے اس کی کلائی مروڑتا اس کی پشت کو اپنے سینے کے ساتھ لگا گیا۔۔۔۔
" کہاں میری جان، آج کی رات تمہیں مجھ سے رہائی نہیں مل سکتی ، بہت شوق ہے نا تمہیں مردوں کے ساتھ باتیں کرنے کا ، بہت آگ ہے تمہارے اندر، آج اس آگ کو میں بجھا دوں گا ، وہ حال کروں گا تمہارا تم کسی کے قابل نہیں رہو گی ، تمہیں مرد ذات سے نفرت ہو جائے گی۔۔۔۔۔"
وہ سرد انداز میں میرم کے کان میں پھنکارا ، شاہیر غصے اور حسد میں پاگل ہو رہا تھا سوچنے سمجھنے کی صلاحیت مفقود ہو چکی تھی۔۔۔۔
" شاہیر پلیز آپ کو خدا کا واسطہ ہے مجھے جانے دیں پلیز۔۔۔"
" تمہیں جانے دوں ہاں تمہیں ، شاہیر دُرانی نے اگر زندگی میں کسی سے پیار کیا تھا وہ تم تھی ، اپنی جان سے بھی بڑھ کر تمہیں پیار کیا بدلے میں تم نے کیا دیا ، دھوکہ، فریب، جھوٹ ، کیا کہا مجھ سے میں زیان کا مقابلہ کروں تم نے مجھے اس کے سامنے نظریں ملانے کے قابل نہیں چھوڑا ، کیا کمی تھی میرے پیار میں کہ تمہیں زیان کی ضرورت پڑی ، لگتا ہے ، مجھ میں ہی کمی تھی جو تمہیں اس کی ضرورت پڑی مگر آج میں ہر کمی پوری کر دوں گا۔۔۔۔"
شاہیر اس کا رُخ اپنی طرف کرتا اس کا منہ دبوچے بولا اس نے میرم کو پھر سے بیڈ پر پٹخا تھا اور اپنی شرٹ اتارتا وہ اس کی طرف بڑھا میرم تھرتھر کانپتی سیدھی ہوئی اس سے پہلے وہ بیڈ سے نیچے اترتی شاہیر اس پر مکمل حاوی ہوتا بہت بری طرح اس پر قابو پا چکا تھا وہ چیخی تھی۔۔۔۔
شاہیر کی وحشی بربریت کی کوئی حد نہ تھی آج، میرم چیختی، بلکتی رہی شاہیر کو واسطے دیتی رہی ، جس کا شاہیر پر کوئی اثر نہ ہوا وہ اپنی شرٹ میرم کے منہ میں ٹھونستا اس کے بے ضرر سے احتجاج کا بھی گلا گھونٹ چکا تھا ، وہ میرم کا اتنا بُرا حال کر چکا تھا کہ وہ ہوش و خرد سے بیگانی ہو چکی تھی ، شاہیر اس پر نفرت بھری نگاہ ڈالتا اس پر سے اٹھتا وہاں سے چلا گیا۔۔۔۔
Tashna Mohabbat By Malisha Rana Complete Novel
Online Reading
No comments