Shiddat E Ishq By Fariah Khan Complete Novel
Storyline
یہ کہانی ہے عشق کی انتہا پر وہ عشق جو انسان کو خودغرض بنا دیں ایسا سسپنس جو سب کے ہوش اڑا دے موسٹ رومانٹک ناول ابھی خریدیں مکمل
Sneak Peak
کمرے میں ہلکا سا سوفٹ میوزک چل رہا تھا وہیں میساجر صوفہ پر بیٹھا شخص صوفہ کی ٹیک کے ساتھ سر ٹکاۓ مسلسل چھت کی جانب دیکھنے کے ساتھ ساتھ سگریٹ کے کش لگاتا دھواں ہوا میں چھوڑے جا رہا تھا ، اسکی نظریں مانو ایک ہی جگہ اٹکی پڑی تھیں ، نا جانے ایسا کیا دیکھ رہا تھا وہ۔۔۔۔
" اففففف تمہارے حسن کو خراجِ دینے کا حق میرا ہی تھا حور ، وہ لمس بھول پانا ممکن نہیں ابھی کچھ گھٹنے گزرے ہیں تم سے دور ہوئے اور تمہاری خوشبو جو میرے سر پر چھائی ہوئی ہے ، مجھے تمہارے قریب جانے کے لیے پاگل کیے جا رہی ہے ، آنکھیں بند کر رہا ہوں تو تمہارا چہرا میری آنکھوں کے سامنے نظر آ رہا ہے آخر تم ہو کیا چیز جو مجھ جیسے شیطان صفت انسان پر حاوی ہونے لگی ہو ورنہ روحام ملک نے کسی انسان کو اتنی بھی اہمیت کبھی نا دی تھی جو کسی کے متعلق سوچ بھی لیتا مگر تمہارے علاوہ تو کچھ اور سوچ میرے دماغ میں ہی نہیں آ پا رہی۔۔۔۔"
چھت پر چل رہی وہی ویڈیو کو دیکھتے وہ خود کی حالت پر ہنسا تھا ، بیڈ پر ہر پردے سے آزاد حور کے بےحد قریب آنے کے باوجود با مشکل سے روحام ملک نے خود کو روکا تھا، ورنہ جتنا عیاش قسم کا تھا وہ حور کو صبح تک اپنے لمس کی اگ میں جھلسائے رکھتا بس یہی ویڈیو پچھلے دو گھٹنوں سے دیکھتا وہ خود کو نا جانے کیا باور کروا رہا تھا۔۔۔۔۔
" ارادہ تو تم سے بہت کچھ حاصل کرنے کا تھا حور مگر روحام ملک اپنی امانت میں خیانت نہیں کرتا جب تم نے عمر بھر میری شدتوں کو سہنا ہے پھر کیسے تمہاری بے ہوشی میں بنا کسی تعلق کے تمہارے نزدیک آ جاتا ، مجھے تو حلال کرنا ہے تمہیں خود پر ، ہمارے رشتے کو جائز بنانا ہے۔۔۔۔۔"
" مجھے تو تمہاری حالت دیکھنی ہے اپنی قربت میں تمہیں تڑپاتے ہوئے سسکتے محسوس کرنا ہے ، تمہاری جوابی کارروائی دیکھنی ہے ، مگر تمہیں حاصل کرنے کے لیے مجھے یہ سب کرنا پڑا ، تمہیں سبق سکھانے کے لیے اور تمہارے سر سے ایکٹنگ کا بھوت اتارنے کے لیے مجھے یہ قدم اٹھانا پڑا ، اب دنیا کے سامنے تم اپنی عزت لٹوا چکی ہو جبکہ میرے نزدیک تم اج بھی وہی چھوئی موئی نازک کونپل ہو جسے مکمل پھول میں جلد بناؤں گا ، تیار ہو جاؤ حور ڈارلنگ روحام ملک کی بیوی بننے کے لیے۔۔۔۔"
حور کے بے ہوش وجود کو پوز کر کے دیکھتا وہ طنزیہ مسکرایا تھا سلطان شاہ اسکے ہی کہنے پر حور کو اس فارم ہاؤس میں لائے تھے جہاں وہ پہلے سے کمرے میں موجود تھا یہ کیمرہ بھی اسی نے وہاں لگایا تھا تاکہ ان لمحات کو ریکارڈ کر سکے جس میں وہ حور کے قریب آیا تھا ، نا جانے اب اگے وہ کیا کرنے کا ارادہ رکھتا تھا اور حور کیا وہ روحام ملک سے نکاح کر لے گی ، روحام کے اس پھیلائے جال میں پھنس جائے گی ، روحام ملک جیسے حیوان کی قید میں عمر بھر کے لیے بندھ جائے گی۔۔۔۔
Click Me And Get Novel
آپ کو دیے گۓ نمبر پر رابطہ کر کے پورے ناول کو خریدنا ہو گا 03003163553 اس نمبر کے واٹس ایپ پر رابطہ کر کے ریفا جان سے خریدیں
No comments