Header Ads

  • Breaking News

    Deewaniyat By Romaisa Deniyal Complete Novel

    Deewaniyat By Romaisa Deniyal Complete Novel

    This Year Most Suspense Full Demanding Novel Is Here

    Storyline

    ایسی محبت جنونیت اور دیوانگی سے بھری کہانی جو آپکا دماغ چکرا کر رکھ دیں راز سے بھری محبت کی داستان ابھی مکمل خرید کر پڑھے

    Sneak Peak 

    رات کے ایک بجے کا وقت ہو چلا تھا اور یہ ٹائم بلکل سہی تھا اسکے یہاں سے بھاگ جانے کا چونکہ اگر صبح ہو گئ پھر تو اسکے بھاگنے کے سبھی راستے بھی بند ہو جاۓ گے 


    تانیہ جلدی سے الماری کے اوپر سے چابی نکالتی چپکے سے کمرے سے باہر نکل گئ اسے ڈر تھا کہی اسکے زبردستی کے شوہر کی آنکھ نا کھل جاۓ چونکہ غصے میں وہ مکمل جانور بن جاتا تھا اور اسکا یہ والا روپ تانیہ بامشکل سے ایک بار ہی برداشت کر سکی تھی 


    باہر بہت اندھیرا کیا ہوا تھا تانیہ سیڑھیاں اترتی نیچے چلی گئ چونکہ کیوان نے باہر جانے کا دروازہ لوک کر رکھا تھا اور اسنے چابی سے وہ لوک کھول کر گھر سے باہر نکل جانا تھا 


    وہ ڈرتی وہی بار بار پیچھے کی جانب دیکھتی دروازے کے قریب پہنچی جب اسے لاؤنج میں کوئ وجود کھڑا نظر آیا تانیہ کو پہلے وہ سایہ لگا مگر جیسے ہی وہ قدم دروازے کے نزدیک بڑھا رہی تھی وہ شخص بھی اپنی جگہ سے ہلتا ہوا اسکے نزدیک جاۓ جا رہا تھا 


    ک ک ک کہی و و و و جاگ تو نہیں گیا تانیہ کی پیشانی پر پسینہ نمودار ہو گیا اسکے قدم وہی پر ہی تھم گۓ 


    ک ک ک کون ہے وہی پر رکتی اسنے آواز لگاۓ پوچھا 


    کون ہے اب کی مرتبہ وہ تھوڑا تلخ لہجے میں بولی جب وہ شخص تیزی سے اسکے نزدیک بڑھتا گردن کو ہاتھ سے دبوچتا 


    تم مجھے چھوڑ کر جانا چاہتی تھی پر ابھی تو ہماری سہاگ رات بھی منا نہیں ہوئ اور تم چھوڑ کر جانا چاہتی ہو تھوڑا نا میرے جسم کا حال جب سے تمہیں دیکھا ہے کیسے سخت ہوا پڑا ہے تانیہ کے گال پر اپنی زبان کو پھیرتا ہوا وہ شخص اپنی بےچینی بیان کرنے لگا وہ کیوان تھا جو ناجانے کیسے جاگ گیا تھا 


    چلو نا اپنی سہاگ رات مناۓ اب تو تم پر تمہاری سانسوں پر اور تمہارے وجود پر جائز حق ہے میرا کیوان بےباکی کے ساتھ تانیہ کی چھاتیوں پر ہاتھ رکھتا زور سے دبا گیا 


    یوں اس شخص کے اسکی گردن دبوچنے پر تانیہ کو سانس لینے میں مشکل ہونے لگی تھی 


    چھوڑو مجھے وہ بامشکل سے یہ دو لفظ بول پائ تھی 


    مگر وہ شخص تو اسکی شلوار کو کھنچتا نیچے کرنے لگا تھا جب تانیہ پورے زور لگاۓ اسے خود سے دور دھکیلتی واپس اوپر کی جانب بھاگی اسکا ارادہ تھا کمرے میں خود کو لوک کر لینا جہاں کیوان نا پہنچ سکے 


    اندھیرا ہونے کی وجہ سے وہ صوفہ کے ساتھ ٹکراتی نیچے گر گئ اسکے گٹنے پر اچھی خاصی چوٹ بھی آ گئ تھی مگر پھر بھی بامشکل سے واپس کھڑی ہوتی سڑھیاں چڑھے واپس اپنے کمرے میں جاۓ جلدی سے دروازے کو اندر سے لوک کر گئ اس وقت وہ بےحد ڈری ہوئ تھی 


    وہ ابھی تک کامپ رہی تھی دل سو رفتار سے دوڑے جا رہا تھا وہ خود کو اس بند کمرے میں تھوڑا محفوظ محسوس کرنے لگی تھی 


    مگر جیسے ہی اسنے پلٹ کر دیکھا اسکے رونگھٹے کھڑے ہو گۓ آنکھیں خوف سے پھٹی کی پھٹی رہ گئ چونکہ کیوان بستر پر سو رہا تھا بلکل ویسے ہی جیسے وہ اسے سوتا ہوا چھوڑ کر گئ تھی 


    اگر یہ یہاں پر ہے تو پھر نیچے کون تھا تانیہ کا دماغ چکرا سا گیا اسے کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی کی آخر اسکے ساتھ ہو کیا رہا ہے کیا سچ ہے اور کیا جھوٹ جو نیچے تھا وہ بھی کیوان تھا پر اگر وہ کیوان تھا تو جو کمرے میں سو رہا ہے وہ کون ہے تانیہ کا دماغ پھٹنے کو تھا 

    Deewaniyat By Romaisa Deniyal Complete Novel 


    Click Me And Get Novel


      آپ کو دیے گۓ نمبر پر رابطہ کر کے پورے ناول کو خریدنا ہو گا 03003163553 اس نمبر کے واٹس ایپ پر رابطہ کر کے ریفا جان سے خریدیں



    Forced Marriage Urdu Novel 












    No comments

    Post Top Ad

    Post Bottom Ad

    ad728