Kesa Ye Tera Ishq By Malisha Rana Story Review
Kesa Ye Tera Ishq By Malisha Rana Story Review
"عنایہ ، رکو ، یار ..." عنایہ کو دوبارہ گیٹ کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھ کر خود نازش بھی اس کے پیچھے چل رہی تھی اور آوازیں دے رہی تھی لیکن عنایہ کچھ سننے کو تیار نہیں تھی۔ تیز بھاگنے کے بعد ، عنایا کا بازو پکڑ کر اسے روکنے کے بعد ، نازش اس کی طرف متوجہ ہوا اور اس سے پوچھا۔ عنایہ نے اپنی گیلی پلکیں اٹھائیں اور نازش کو گلے لگا لیا۔ "چپ کرو یار پلیز تم جانتے ہو کہ تمہارے آنسوؤں نے مجھے کتنا تکلیف پہنچائی ، پلیز رک جاؤ اور تم دیکھتے ہو کہ میں اس کمینے کو سبق کس طرح سکھاتا ہوں ، چلو گھر چلو وہ تمہارا بھائی ہے رکشہ میں چلا گیا ہے اب پیدل چلنا ہے یار ، چلو اب چلیں۔ ... " عنایہ کو تسلی دینے کے بعد ، اس نے اسے پیٹھ پر تھپتھپایا اور اس سے الگ ہوگئی۔ نازش نے اسے چلنے کا اشارہ کیا اور وہ دونوں یونیورسٹی سے باہر چلے گئے کیونکہ ان کا گھر یونیورسٹی کے قریب تھا۔ ... "چلو ، آپ کا گھر یہاں ہے۔ اب نہ روئے۔ براہ کرم ، میرا گلاب ہنس ہنس کر پیارا لگتا ہے ..."عنایہ کو تسلی دینے کے بعد ، اس نے اسے پیٹھ پر تھپتھپایا اور اس سے الگ ہوگئی۔ نازش نے اسے چلنے کا اشارہ کیا اور وہ دونوں یونیورسٹی سے باہر چلے گئے کیونکہ ان کا گھر یونیورسٹی کے قریب تھا۔ ... "چلو ، آپ کا گھر یہاں ہے۔ اب نہ روئے۔ براہ کرم ، میرا گلاب ہنس ہنس کر پیارا لگتا ہے ..." نازش پہلے انیا کو اس کے گھر چھوڑ گیا ، پھر اسے دوبارہ رونے کی تیاری دیکھ کر ، اس نے اسے دوبارہ گلے لگایا ، الگ ہوکر اپنے گھر کی طرف چل پڑی ، جبکہ عنایہ نے نازش کی محبت دیکھ کر ایک بار پھر رونا شروع کردیا۔ وہ آنکھوں میں آنسو لے کر گھر میں داخل ہوئی ... خود کو رونے سے روکنے کے لئے ، وہ اپنے منہ پر ہاتھ رکھ کر اپنے کمرے کی طرف بھاگ رہی تھی کہ اچانک عنایہ کا جمال صاحب سے ٹکراؤ۔
سٹوری ریویو
جی تو جیسا کہ ہم نے کہا تھا کہ اب ہم آپ کے سامنے پیش کریں گے وہ انٹرسٹنگ ناولز جو ھیں تو بہت اچھے اور ریڈرز کے پسندیدہ ھیں مگر جو لوگ انھیں پڑھنے سے محروم رھے ھیں اب ہمارے ان ناولز کے بارے میں بتانے سے انھیں بھی احساس ھوگا کہ وہ اب تک آخر کیسے نہیں پڑھ سکے وہ انھیں اور وہ جلدی سے ان ناولز کو پڑھ کر لطف اندوز ھوں گے۔۔۔۔
جی تو آج ہم آپ سب سے ناول کیسا یہ تیرا عشق کے بارے میں بات کریں گے جن کی رائیٹر ھیں ملیشہ رانا اور یہ ناول ایک ویب اسپیشل ناول ھے جس کے 3 چیپٹرز 3 ماہ پہلے ہی ہماری ویب سائیٹ پر پوسٹ ھو گئے تھے مگر پھر ایک وجہ کی بنا پر اسے ملیشہ رانا نے سٹاپ کر دیا مگر اب وہ ارادہ رکھتی ھیں اسے پھر سے پوسٹ کرنے کا، لیکن آج ہم اس ناول کی کہانی کو آپ سب کو بتانے والے ھیں جسے پڑھ کر آپ تجسس کے باعث اسے پڑھے بغیر نہ رہ سکیں گے کیونکہ سب سے زیادہ ڈیمانڈ اسی ناول کی کر رھے ھیں ریڈرز صرف اسینک پیک پڑھ کر ہی وہ حد سے زیادہ پسند کرنے لگے اس ناول کو ، وجہ اس کے کمال کے سین اور ناول کی کہانی ھے جو ابھی ہم آپ کو بتائیں گے تاکہ جنہوں نے نہیں پڑھا وہ بھی پڑھنا شروع کر دیں تو اب ہم کہانی شروع کرتے ھیں ۔۔۔
کیسا یہ تیرا عشق اپنے نام کی طرح ہی بہت انٹرسٹنگ ناول ھے اب تک جتنا ہم نے اسے پڑھا اس حساب سے کہانی یہ ھے کہ اس ناول کے مرکزی کردار تین ھیں سب سے پہلے عنایہ کا کردار جو ایک معصوم ڈرپوک سی لڑکی ھے جس کے والد اسے پسند نہیں کرتے ھیں وجہ وہ اپنی بیوی کی موت کا ذمہ دار عنایہ کو سمجھتے تھے کیونکہ عنایہ کی پیدائش کے وقت ہی اس کی ماں فوت ھو گئی تھیں ، ماں کے بعد عنایہ کو اپنے باپ کی شفقت بھی نا مل پائی تھی وہ دوبئی میں جاب کرتے تھے اور عنایہ کے پاس ایک لڑکی کو رکھا ھوا تھا جو اس کی حفاظت کے لیے تھی۔۔۔
وہیں دوسرا کردار ہمارے ہیرو جبکہ تیسرا کردار ہمارے اس ناول کے دوسرے ہیرو کا ھے ابھی ان کے بارے میں زیادہ معلوم تو نہیں ھو سکا مگر کمال کے کردار ھیں ان کے یہ بات ہمیں اسنیک پیک سے معلوم ھوئی، تو ناول کے شروع میں عنایہ اپنے والد کے لیے ناشتہ بنا رہی تھی کیونکہ ہمیشہ کی طرح آج بھی وہ یہ سوچ رہی تھی کہ آج وہ ان کا دل جیت لے گی مگر ایسا کچھ نہیں ھوتا وہ اسے بری طرح ڈانٹ دیتے ھیں تب عنایہ دکھی ھوتی اپنی ماں کو یاد کرتی ھیں اور اپنے قصور کے بارے میں پوچھتی ھے کہ کس وجہ سے اسے اپنے باپ کی شفقت نصیب نہیں ھو رہی ،یوں ہی آف موڈ کے ساتھ وہ یونیورسٹی چلی جاتی ھے جہاں اس کی بیسٹ فرینڈ زرنش اس سے باتیں کرنے لگ جاتی ھے کہ وہ آج بہت خوش ھے کیونکہ کل وہ کافی سالوں بعد اپنی دادی سے ملنے ان کے گاؤں جا رہی ھے اور اس کے ساتھ عنایہ بھی وہاں چلے تو عنایہ اسے منع کر دیتی ھے مگر وہ نہیں مانتی، اگلے دن عنایہ کے والد واپس دوبئی چلے جاتے ھیں تو عنایہ اور زرنش کچھ شاپنگ کرنے کے بعد گاؤں کے لیے نکل پڑتی ھیں وہ دونوں اکیلی وہاں جا رہی تھیں کیونکہ زرنش کے والدین کچھ مسٔلوں کی وجہ سے نہیں جا پائے تھے ، ھنستے مسکراتے ھوئے وہ جا رہی تھیں کہ راستے میں انھیں کچھ عجیب سا دیکھائی دیتا ھے جس پر زرنش نے ان لوگوں کو باتیں سنا دیں عنایہ نے روکا بھی مگر وہ نہیں مانی اور پھر آخر وہاں سے ڈر کر وہ جانے لگیں جبکہ وہ لوگ انھیں ہی عجیب نظروں سے جاتے دیکھ رھے تھے۔۔۔
جیسے تیسے گاؤں پہنچ کر انھوں نے وہاں کے لوگوں سے اپنے دادی کا گھر پوچھا تو وہ سبھی لوگ عجیب سی نظروں سے انھیں گھور رھے تھے ناجانے کیا تھا اس گاؤں میں جو وہ ایسا برتاؤ کر رھے تھے عنایہ تو پہلے ہی ڈرپوک سی لڑکی تھی تو اب اور زیادہ ڈرنے لگی لیکن زرنش انھیں پرسکون کرتی اپنی دادی کے گھر پہنچ کر اسے لیے ڈور بیل بجانے لگی لیکن جیسے ہی دروازہ کھلا ویسے ہی دادی نے انھیں اندر گھسا کر زرنش کو بہت باتیں سنائیں وہ کہہ رہی تھیں کہ کیا ضرورت تھی اس جگہ آنے کی لیکن اصل بات وہ زرنش کے پوچھنے پر بھی نا بتا سکیں ، ورنہ بہت سے راز فاش ھو جاتے جو ابھی بالکل نہیں ہوسکتے تھے ،سسپینس بہت ھے اس ناول میں ناجانے کیا ھے ایسا اس گاؤں میں جہاں زرنش کی دادی اسے بچا کر رکھ رہی تھیں کیونکہ وہ نصیحت کرتی ھیں ان دونوں کو کہ وہ گھر سے باہر بالکل نہیں نکلیں گی اور صبح ہی واپس چلی جائیں گی۔۔۔
5chapter kahan se padne ko milega please tell me
ReplyDelete🙏🙏