Main Tera Hi Mujrim Hua By Malisha Rana Complete Novel
Main Tera Hi Mujrim Hua By Malisha Rana Complete Novel
" بھائی۔۔۔۔"
بولنے کے ساتھ ہی ساحر نے زور سے اپنے بھائی کو گلے لگا لیا اور پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا۔۔۔
" کیا ہوا میرے بچے، تو رو کیوں رہا ہے ، اپنے بھائی کو بتا تیرا بھائی اس کے ٹکڑے ٹکڑے کر دے گا کس نے تکیلف دی تجھے ، بول بیٹا بتا مجھے۔۔۔۔"
" بھائی ٹکڑے تو میرے دل کے ہوۓ ہیں جو اب کبھی نہیں جڑیں گے ، م۔۔۔م۔۔میں اس غم کے سہارے اب کیسے جیوں گا بھائی۔۔۔۔"
ساحر کسی بچے کی مانند اپنے بھائی کے سینے میں گھس کر اسے اپنی تکیلف بیان کرنے کی کوشش کر رھا تھا جبکہ اس کے بھائی کی آنکھیں سرخ انگارہ ھوتی جا رہی تھیں۔۔۔
" ٹھیک ٹھیک بول ہوا کیا ہے تو کیوں ایسے رو رہا ہے ساحر ، بچپن سے لے کر اب تک کبھی بھی میں نے تیری آنکھوں میں آنسو نہیں آنے دیے اور آج تو ان آنسوؤں کو پانی کی طرح بہا رہا ہے بول تو سہی وجہ کیا ہے۔۔۔۔"
ساحر کو خود سے الگ کر وہ اس سے اصل بات معلوم کرنا چاہتا تھا۔۔۔
" بھائی دھوکا دیا مجھے ، بے وفائی کی ہے میرے ساتھ اس نے ، کسی اور کی ہونے جا رہی ہے وہ۔۔۔"
" ایسے کیسے ہونے جا رہی ہے وہ کسی کی بھی ، تیرا بھائی ہے نا وہ اسے ابھی کے ابھی تیرے سامنے پیش کر دے گا پھر دیکھتے ہیں کیسے وہ کسی اور سے شادی کرے گی۔۔۔۔"
ساحر کو کاندھوں سے تھامے وہ اسے تسلی دینے لگا۔۔۔
" نہیں بھائی آپ ایسا ہر گز نہیں کریں گے مجھے بھیک میں دی ہوئی کسی کی بھی محبت نہیں چاہیے جب وہ مجھے پسند ہی نہیں کرتی تو زبردستی ایسے محبت لینے کا فائیدہ ، وہ جسے پسند کرتی تھی وہ اس کی اب ہونے والی ہے ، میں مر جاؤں گا بھائی یہ تکیلف جان لے لے گی میری۔۔۔۔"
زمین پر گر کے اپنے گھٹنوں کے گرد بازو لپیٹے وہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا تب اپنے بھائی کی تکیلف دیکھتے وہ خود بھی زمین پر بیٹھ گیا اور ساحر کو اپنے گلے لگا لیا کچھ دیر رونے کے بعد ساحر اپنے بھائی کی گود میں سر رکھ کر باقی کے آنسو بہانے لگا اور اس کا بھائی پیار سے اسے تسلی دینے کی کوشش کر رھا تھا مگر وہ ویسے ہی روتے روتے ہی وہیں پر سو گیا تب ساحر کو اٹھا کر وہ اسے اس کے کمرے میں چھوڑنے چلا گیا تب پیچھے سے سبھی غنڈے آپس میں باتیں کرنے لگے۔۔۔۔
" ساحر بابا کے ایک آنسو پر ایول سر غصے سے پاگل ہو جاتے تھے اور آج تو وہ اتنا روۓ ہیں اب ایول سر نا جانے کیا کریں گے۔۔۔۔"
وہ ابھی بول ہی رہے تھے کہ تبھی ایول کمرے سے باہر آ گیا۔۔۔
" مجھے وہ لڑکی میرے سامنے چاہیے ، اگر وہ میرے بھائی کی نہیں ہو سکتی تو وہ کسی اور کی بھی نہیں ہو گی اگر میرا بھائی اس کے غم میں اداس رہے گا تو وہ کیسے خوش رہ سکتی ہے ، جاؤ اور صبح تک وہ مجھے اپنے سامنے چاہیے کسی بھی طرح۔۔۔"
" پر ایول سر ہمیں نہیں معلوم کہ وہ کون ہے۔۔۔۔؟؟؟
جس نے یہ سوال کیا تھا اسے ایول نے اگلے ہی پل غصے میں گولی مار دی جسے دیکھ سبھی خوفزدہ ھو گئے۔۔۔
" اب بھی کیا کسی نے کوئی سوال کرنا ہے۔۔۔۔"
ایول کے چیخنے پر سب نفی میں سر ہلانے لگے۔۔۔
" اب جاؤ جلدی ، نکلو سب۔۔۔"
حکم ملتے ہی سب داخلی دروازے کی جانب دھوڑ پڑے جبکہ وہ دوبارہ ساحر کے کمرے میں گھس گیا۔۔۔
Main Tera Hi Mujrim Hua By Malisha Rana Complete Novel
....New version.....
Online Reading
No comments