Muhafizy Ishq By Malisha Rana Chapter 1
Muhafizy Ishq By Malisha Rana Chapter 1Below And Get This Novelفاریاں کالج میں بیٹھی اپنی اکلوتی دوست آیت سے باتیں کر رہی تھی کی فاریاں سے اچھلتے ہوۓ کہا میں جیت گئ چلو اب مجھے تم ٹریٹ دو
اچھا ٹھیک ہے ٹھیک ہے آج میں نے گھر جلدی جانا ہے تو بھائآ ہی رہے ہو گے ان کے ساتھ آۂس کریم کھانے چلتے ہے
آیت کی بات سن فاریاں کا منہ بن گیا
کیا ہوا فاریاں ایسے منہ کیوں سوجا کر بیٹھ گئ ہو اپنے پیسوں سے کھیلاۂو گی تمہیں
آیت تمہیں تو پتاہے نا بھائ کا مجصے کالج ہی وہ باطشکل آنے دیتے ہے اور اگر تمہارے ساتھ میں آۂس کریم کھانے چلی گئ پتا نہیں تب کیا کرے گے
فاریاں ساری دنیا کے بھائ ہوتے ہے جو کے اپنی بہنوں سے اتنی محبت کرتے ہے لیکن تمہارا بھائ ایسا کیوں ہے حالانکہ کی انٹی اور انکل کے جانے کے بعد تم دونوں ہی تو ہو ایک دوسرے کے اپنے لیکن پھر بھی تمہیں دبا کر رکھتا ہے
کیا کرو اب آیت جو ہے بس یہی ہے خیر تم مجھے یہی ٹریٹ دے دو کینٹین سے کچھ کھیلا کر
فاریاں کچھ نہیں ہو گا آدھے گھنٹے کے اندر اندر میں تمہیں واپس یہی چھوڑ دو گی اور ابھی تو چٹھی ہونے میں بھی ایک گھنٹہ پڑا ہے پتا بھی نہیں چلے گا کی تبھی گیٹ کے باہر گاڑی کے ہارن کی آواز سنائ دی
چلو فاریاں بھائ آ گۓ ہے اب تم دیر کر رہی ہو فاریاں کا ہاتھ پکڑ آیت فاریاں کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئ
فاریاں بھی ڈرتے ڈرتے آیت کے ساتھ گاڑی میں بیٹھ گئ
آیت کا بھائ فاریاں کو پسند کرتا ہے اور اس نے ہی اپنی بہن آیت سے کہا تھا کی وہ فاریاں کو لے کر آۓ اپنے ساتھ اور اب بھی وہ فاریاں کی ہی طرف شیشے کے زریعے دیکھے جاۓ
بھائ اب چلے بھی یا یہی کھڑے کھڑے آۂس کریم کھانی ہے
او سوری چلتے ہے نا
آیت کیا صرف آۂس کریم ہی کھانی ہے یا کچھ اور بھی شاپنگ پر چلے
کاش بھائ لیکن فاریاں کو جلدی ہے اس نے گھر جانا ہے تو
یار تو کوئ بات نہیں ہم گھر چھوڑ دے گے فاریاں کو
نہیں فاریاں فوراً سے بول پڑی نہیں بھائ پلیز جلدی سے آۂس کریم کھیلا دے اور مجھے واپس کالج چھوڑ دے
فاریاں کے بھائ کہنے پر آیت کا بھائ غصہ کر خاموش ہو گیا آۂس کریم کھاتے وقت بھی بار بار فاریاں گھڑی کی طرف دیکھیں جاۓ
کھا لی آۂس کریم اب پلیز آیت مجھے جلدی سے کالج چھوڑ دو کافی دیر ہو گئ ہے
ہاں ہاں فاریاں بھائ پلیز جلدی فاریاں کو کالج چھوڑ دے آدھا گھنٹہ ہوا تھا جب فاریاں واپس کالج آ گئ لیکن جب فاریاں گاڑی سے نکل رہی تھی تو صاۂم نے فاریاں کو دیکھ لیا
صاۂم آج جلدی فاریاں کو لینے آ گیا تھا کیونکی پھر اس نے اپنے دوستوں کے ساتھ گھومنے جانا تھا
باۂیک سے اتر کر صاۂم فاریاں کے پاس آیا صاۂم کو دیکھ فاریاں کی تو جیسے سانس ہی خشک ہو گئ ہو بھائ آپ یہاں
ہاں جلدی آ کر تمہاری کرتوت پتا چل گئ کافی برا ہوا نا اب چلو ہاتھ پکز صاۂم فاریاں کو اپنے ساتھ لیجانے لگا
بھائ مجھے کالج سے بیگ تو لینے دے
چپ چاپ چل میرے ساتھ بیٹھ باۂیک پر زبردستی باۂیک پر بیٹھا کر صاۂم فاریاں کو گھر لے آیا
فاریاں ڈرے جاۓ کی اب کیا کرے گا صاۂم
گھر آتے ہی صاۂم نے غصے سے گھر کے اندر فاریاں کو دھکا دیا اور وہ زمین پر گر گئ
فاریاں کا دادا جلدی سے کمرے سے باہر آیا اور فاریاں کو زمین پر پڑادیکھ غصے سے صاۂم سے پوچھا
صاۂم خیریت تو ہے بہن کے ساتھ ایسا کون سلوک کرتا ہے
دادا جی بہت فیور آ رہی ہے نا آپ کو اپنی پوتی کی لیکن جو آج اس نے حرکتک ہے وہ سن کر آ کو پتا چلے گا کی کون غلط ہے
کیا کر دیا فاریاں نے
Click This Link And Get This Chapter
Online Reading
فاریاں کالج میں بیٹھی اپنی اکلوتی دوست آیت سے باتیں کر رہی تھی کی فاریاں سے اچھلتے ہوۓ کہا میں جیت گئ چلو اب مجھے تم ٹریٹ دو
اچھا ٹھیک ہے ٹھیک ہے آج میں نے گھر جلدی جانا ہے تو بھائآ ہی رہے ہو گے ان کے ساتھ آۂس کریم کھانے چلتے ہے
آیت کی بات سن فاریاں کا منہ بن گیا
کیا ہوا فاریاں ایسے منہ کیوں سوجا کر بیٹھ گئ ہو اپنے پیسوں سے کھیلاۂو گی تمہیں
آیت تمہیں تو پتاہے نا بھائ کا مجصے کالج ہی وہ باطشکل آنے دیتے ہے اور اگر تمہارے ساتھ میں آۂس کریم کھانے چلی گئ پتا نہیں تب کیا کرے گے
فاریاں ساری دنیا کے بھائ ہوتے ہے جو کے اپنی بہنوں سے اتنی محبت کرتے ہے لیکن تمہارا بھائ ایسا کیوں ہے حالانکہ کی انٹی اور انکل کے جانے کے بعد تم دونوں ہی تو ہو ایک دوسرے کے اپنے لیکن پھر بھی تمہیں دبا کر رکھتا ہے
کیا کرو اب آیت جو ہے بس یہی ہے خیر تم مجھے یہی ٹریٹ دے دو کینٹین سے کچھ کھیلا کر
فاریاں کچھ نہیں ہو گا آدھے گھنٹے کے اندر اندر میں تمہیں واپس یہی چھوڑ دو گی اور ابھی تو چٹھی ہونے میں بھی ایک گھنٹہ پڑا ہے پتا بھی نہیں چلے گا کی تبھی گیٹ کے باہر گاڑی کے ہارن کی آواز سنائ دی
چلو فاریاں بھائ آ گۓ ہے اب تم دیر کر رہی ہو فاریاں کا ہاتھ پکڑ آیت فاریاں کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئ
فاریاں بھی ڈرتے ڈرتے آیت کے ساتھ گاڑی میں بیٹھ گئ
آیت کا بھائ فاریاں کو پسند کرتا ہے اور اس نے ہی اپنی بہن آیت سے کہا تھا کی وہ فاریاں کو لے کر آۓ اپنے ساتھ اور اب بھی وہ فاریاں کی ہی طرف شیشے کے زریعے دیکھے جاۓ
بھائ اب چلے بھی یا یہی کھڑے کھڑے آۂس کریم کھانی ہے
او سوری چلتے ہے نا
آیت کیا صرف آۂس کریم ہی کھانی ہے یا کچھ اور بھی شاپنگ پر چلے
کاش بھائ لیکن فاریاں کو جلدی ہے اس نے گھر جانا ہے تو
یار تو کوئ بات نہیں ہم گھر چھوڑ دے گے فاریاں کو
نہیں فاریاں فوراً سے بول پڑی نہیں بھائ پلیز جلدی سے آۂس کریم کھیلا دے اور مجھے واپس کالج چھوڑ دے
فاریاں کے بھائ کہنے پر آیت کا بھائ غصہ کر خاموش ہو گیا آۂس کریم کھاتے وقت بھی بار بار فاریاں گھڑی کی طرف دیکھیں جاۓ
کھا لی آۂس کریم اب پلیز آیت مجھے جلدی سے کالج چھوڑ دو کافی دیر ہو گئ ہے
ہاں ہاں فاریاں بھائ پلیز جلدی فاریاں کو کالج چھوڑ دے آدھا گھنٹہ ہوا تھا جب فاریاں واپس کالج آ گئ لیکن جب فاریاں گاڑی سے نکل رہی تھی تو صاۂم نے فاریاں کو دیکھ لیا
صاۂم آج جلدی فاریاں کو لینے آ گیا تھا کیونکی پھر اس نے اپنے دوستوں کے ساتھ گھومنے جانا تھا
باۂیک سے اتر کر صاۂم فاریاں کے پاس آیا صاۂم کو دیکھ فاریاں کی تو جیسے سانس ہی خشک ہو گئ ہو بھائ آپ یہاں
ہاں جلدی آ کر تمہاری کرتوت پتا چل گئ کافی برا ہوا نا اب چلو ہاتھ پکز صاۂم فاریاں کو اپنے ساتھ لیجانے لگا
بھائ مجھے کالج سے بیگ تو لینے دے
چپ چاپ چل میرے ساتھ بیٹھ باۂیک پر زبردستی باۂیک پر بیٹھا کر صاۂم فاریاں کو گھر لے آیا
فاریاں ڈرے جاۓ کی اب کیا کرے گا صاۂم
گھر آتے ہی صاۂم نے غصے سے گھر کے اندر فاریاں کو دھکا دیا اور وہ زمین پر گر گئ
فاریاں کا دادا جلدی سے کمرے سے باہر آیا اور فاریاں کو زمین پر پڑادیکھ غصے سے صاۂم سے پوچھا
صاۂم خیریت تو ہے بہن کے ساتھ ایسا کون سلوک کرتا ہے
دادا جی بہت فیور آ رہی ہے نا آپ کو اپنی پوتی کی لیکن جو آج اس نے حرکتک ہے وہ سن کر آ کو پتا چلے گا کی کون غلط ہے
کیا کر دیا فاریاں نے
No comments