Header Ads

  • Breaking News

    Tujay Kitna Chahne Lagy Hum Chapter 3 By Malisha Rana

    Tujay Kitna Chahne Lagy Hum Chapter 3 By Malisha Rana

     Tujay Kitna Chahne Lagy Hum Chapter 3 By Malisha Rana
    Below And Get This Chapter
    آۂرہ چھت پر بیٹھی ہتھوڑی سی دیوار کا سیمنٹ توڑ کر پھیسے جا رہی تھی جاوریہ جب چھت پر آئ تو آۂرہ کو ایسا کرتا دیکھ امی کو آوازیں دینے لگی تب آۂرہ جلدی سے اٹھ بیٹھی آپی امی کو کیوں بلا رہی ہے کیا ہو گیا ہے 

    اچھا یہ کیا کر رہی ہے تو گھر کیوں برباد کرنے پر تولی ہوئ ہے ہمارا یہ ساری دیواروں کا حشر تم نے ہی کیا ہے نا تمہارے پاس کیا کوئ اور کام نہیں ہے جو یہ کرتی ہو مجھے تو ہمیشہ سے ہی لگتا تھا کی تمہارا دماغیکومغ مسلۂ ہے اب تو کنفرم ہو گیا 

    ہو گئ میری برائ اب میری بات سنے میں یہ تب کرتی ہو جب مجھے کوئ ٹنیشن ہو اور آج تو مجھے بہت بڑی والی ٹینشن ہے 

    اچھا کیوں ایسا کیا ہو گیا جو تم ٹینشن لے رہی ہو ضرور کوئ تمہارے مطلب کی بات ہو گی جیسے کی آج تمہارا دل بریانی کھانے کو چاہ رہا ہو گا لیکن گھر میں پیسے موجود نہیں ہے 

    توبہ ہے آپی اپنی طرح کیا مجھے بھوکڑ سمجھا ہوا ہے میرا کانٹا کہی پر گر گیا ہے اتنا مہنگا اور میرا فیورٹ تھا اب میں کہا ڈھونڈھو

    لو بھئ تم سے ایک چیز بھی سمبھالی نہیں جاتی ضرور کل جو ہم دعوت پر گۓ تھے وہاں پر گر گیا ہو گا 

    آپی اب کیسے ڈھونڈھو میں اسے بابا سے کہو گی کی وہاں پر ڈھونڈھ لے 

    کیا پاگل ہو گئ ہو بابا اب اتنے بڑے گھر میں تمہارا کانٹا ڈھونڈھے گے پانچ دس روپے کے کانٹے کے لیے اتنی فکر مند ہو رہی ہے 

    پانچ دس کا نہیں پورے بیس روپے کا تھا اور میرا فیورٹ تھا 

    تو اب چھوڑ اسے تو کتنی فارغ لڑکی ہے نا کالج جاتی ہے پڑھنے بس گھر کا نقصان ہی کرتی رہتی ہے آج میرے سسرالی آنے والے ہے اس لیے امی نے کہا ہے تو صفائ کر لے ہم کھانا بنا لیتے ہے 

    آپی وہ کب نہیں آتے اور کوئ کام نہیں ہے انہیں 

    تو آج امی بات کر لے گی میری شادی کی بس پھر ہو جانا تو خوش 

    شکر ہے شادی کا کھانا کھانے کو نصیب ہو جاۓ گا صبحہی کر دے تمہاری شادی 

    کتنی بتمیز لڑکی ہو شادی کا کھانا کھانے کی پڑی ہے یہ نہیں کی میں اس گھر سے چلی جاۂو گی 

    نہیں آپی مجھے تمہاری بھی فکر ہے کی جب تم چلی جاۂو گی تو میرا کیا ہو گا پھر اس گھر کا کام کون کرے گا 

    بتميز بہت خودغرض ہو تم اب نیچے دفعہ ہو جاۂو کام کرنے ہے 

    آتی ہو اور یہ بات امی کو نا بتانا امی تو جان لے لے گی میری 

    اچھا ٹھیک ہے لیکن پھر زیادہ کام تجھے کرنا ہو گا 

    ٹھیک ہے کر دو گی آۂرہ نیچے جا کر گھر کا کام کرنے لگ گئ شام کو جوریہ کے سسرالی آ گۓ ساتھ جوریہ کا ہونے والا شوہر بھی تھا 

    آۂرہ ان کے پاس جا کر بیٹھ گئ اور جوریہ کے ہونے والے شوہر کو دیکھ اچانک سے بول پڑی بھائ ارشد جب بھی آپ آتے ہے پانچ چھ کلو وزن آپ کا بڑھا ہی ہوتا ہے شادی ہونے والی ہے آپ کی اتنا موٹا دلہن کبھی آپ نے دیکھا ہے آپ کو تو شیروانی بھی پوری نہیں آۓ گی اب بھی دیکھو آتے کے ساتھ ہی سموسہ ہاتھ میں پکڑ بیٹھ گۓ ہے 

    آۂرہ خاموش ہو جا غصے سے آۂرہ کی ماں نے ہسے چپ کرنے کو کہا جس پر ارشد کے ماں باپ چڑ کر بولے 

    بہن آپ کی بڑی بیٹی تو بچاری اتنی کم گو ہے پھر یہ چھوٹی کی اتنی زبان کیوں ہے لڑکیوں کی اتنی زبان اچھی نہیں ہوتی رشتے نہیں آتے 

    انٹی جی ناپ کر دیکھ لے چھوٹی سی میری زبان ہے اور رشتے مجھے دیکھنے نہیں میں لڑکے کو دککھنے جاۂو گی اور پسند کرو گی اور کسی کی اتنیجرت نہیں ہے جو مجھے ریجکٹ کر سکے اس لیے آپ اس بات کی فکر مت کرے بس میری بہن کی شادی کروا اسے لے جاۓ

    توبہ ہے کتنا بولتی ہے یہ تجھے تو جیسے شہزادہ چارلس ملنے والا ہے ابھی سے ہی اتنا غرور 

    نہیں شہزادہ چارلس تو عام سی صورت والا ہے ہاں لیکن میرا شہزادہ شکل کے لحاظ سے تو بلکل فہد مصظفی جیسا ہو گا اور پیسوں کے لحاظ سے نواب 

    اتنے بڑے بڑے خواب وہ تجھے ہی تو ملے گا 

    بس کر دے سارا موڑ خراب کر دیا آپ نے میرا آپ آپی کی شادی کی ڈیٹ فیکس کرنے آئ ہے یا مجھ میں برائ نکالنے سموسوں کی پلیٹ کو اٹھا غصے سے آۂرہ کمرے میں چلی گئ 

    جوریہ نے پیچھے سے آۂرہ سے کہا سموسے تو رکھتی جاۂو لیکن آۂرہ تو کسی کی بھی نہیں سنتی تھی 

    بہن میری بات مانو میری بہن کا بیٹا ہے تھوڑی عمر بڑی ہے تو کیا ہوا لیکن اسے ایسی تیز زبان لڑکی چاہیں جو ہر وقت اسے اپنی باتوں سے ہساتی رہے کر دو اس کی شادی موباۂلوں کی دکان ہے اچھا خاصا کما لیتا ہے 

    آۂرہ کی ماں ارشد کی ماں کی بات سن سوچ میں پڑھ گئ اچھا فل حال آپ یہ بتاۓ کی شادی جوریہ کی کب کرنی ہے پھر انتظام وغیرہ بھی تو کرنا ہے نا 

    ہاں بہن ایسے کرتے ہے اگلے مہنے کے پہلے جمعہ کو نکاح کر لے گے 

    جی بہتر ہو گیا اور بہن یہ لے پرچی آپ کی بیٹی کی ضروریات کے لیے جو جو چیزیں چاہیں اس کی پرچی ہے اچھا پھر ہم چلتے ہے اور اپنی چھوٹی بیٹی کے رشتہ والی بات پر غور کرنا 

    جی اچھا آپ نے تو کچھ کھایا ہی نہیں 

    اب کیا کھانا سموسے تو وہ لے گئ یہ باقی چیزیں بھی اسے ہی کھیلا دینا اتنا بول ارشد اور اس کے ماں باپ وہاں سے چلے گۓ  

    غصے سے آۂرہ کی ماں آۂرہ کے کمرے میں گئ اور آۂرہ جو سموسے کھا رہی تھی اس کے ہاتھ سے چھین کر ڈانٹنے لگی تو کیا چاہتی ہے کی تیری بہن کی شادی ہی نا ہو کیا ضرورت تھی بکواس کرنے کی تیری زبان رہ نہیں سکتی ہے کیا اور یہ سموسے میں نے مہمانوں کے لیے منگواۓ تھے تیرے لیے نہیں 

    امی ہو گیا میں نے ایسا بھی کیا کہہ دیا انہیں جو آپ اتنی آگ بگولہ ہو رہی ہے 

    اچھا بس بہت ہو گیا تیری بہن کی آگلے ماہ شادی ہے تو ساتھ ہی تیری بھی کر دوگی آرام سے میرا بوجھ ختم ہو جاۓ گا مجھے تو اچھا رشتہ بھی مل گیا ہے 

    کیا کیا کہا آپ نے لگتا ہے صدمہ آپ نے زیادہ ہی لے لیا ہے 

    میں ہوش میں ہو اور اب تیرے ہوش ٹھیکانے لگاۂو گی تیری شادی کر کے

    امی کیا میرا شہزادہ مل گیا ہے کون ہے کہا پر ہے 

    ہاں تیرا شہزاد جوریہ کیا نام ہے اس کا جو تیری ساس نے بتایا تھا 

    امی اسلم اسلم نام ہے اس کا 

    ہاں اسلم ہے تیرا شہزادہ 

    کیا شہزادوں کے نام ایسے نہیں ہوتے اور اس کی ساس نے جس کے بارے میں بتایا ہو گا وہ ان کے جیسا ہی ہوگا ویسے بھی دشمن ہے وہ میری 

    جو بھی ہے اچھا کماتا ہے اور تجھے برداشت کر لے گا ورنہ پوری عمر یوں ہی بیٹھی رہے گی 

    امی بچی ہو میں پڑھ رہی ہو ابھی


    Click This Link And Get This Novel



    Online Reading

    No comments

    Post Top Ad

    Post Bottom Ad

    ad728