Header Ads

  • Breaking News

    Khoffnak By Farwa Khan Complete Story

     

    Khoffnak By Farwa Khan Complete Story



    Khoffnak By Farwa Khan Complete Story




    بیٹا کیسی ہو اور اب تمہاری طبیعت کیسی ہے تمہں معلوم ہے
     کی کتنی بے صبری سے ہم سب تمہارے بچے کے ہونےکا انتظار کر رہے ہے شگفتہ بیگم اپنی بیٹی تبسم سے فون پر بات کرتی ہوئ تبسم کے بچے کی اس دنیا میں آنے کی خوشی کو ظاہر کر رہی تھی جسے سن کر تبسم نے ہستے ہوۓ کہا امی میں کیا بتاۂو جواد تو خود اتنے پاگل ہوۓ جا رہے ہے روزانہ ایک ہی سوال مجھ سے کرتے ہے کی بچہ کب آۓ گا بچہ کب آۓ گا
    ہاں تو اور نا کرے پہلے اتنے سالوں بعد بچے کی چوشی نصیب ہونے والی ہے اور پہلی اولاد کیا ہوتی ہے یہ کوئ مجھ سے پوچھے تبھی اپنی ماں کے ہاتھ سے فون کو چھینتے ہوۓ سونیہ تبسم سے کہنے لگی
    آپی دس از ناٹ فیۂر ہمیشہ آپ امی سے بات کرتی رہتی ہے کبھک بہن کا بھی پوچھ لیا کرے
    چھوٹی بتا نا کیسی ہے تو اور تیرے پیپرز کا کیا ہوا
    آپی آج ہی ختم ہوۓ ہے بس آپ دعا کرے کی میں ٹاپ کرو
    اللہ کرے گا میری بہن اتنی جو محنت کرتی ہے تو اسے پھل تو لازمی ملے گا ہی نا
    ہاں ہاں اور آپی یہ تو بتاۓ کی آپ کی طبیعت کیسی ہے
    بس سونیہ تھکی تھکی رہتی ہو اور پتا نہیں کیوں کمر میں اس قدر شدید درد رہتا ہے کی میں تو بستر کے ساتھ ہی لگ چکی ہو بچارے جواد اپنا کام خود کرتے ہے اور کئ مرتبہ تو آفس بھی بھوکے ہی چلے جاتے ہے
    او ہو آپی تو آپ ملازمہ رکھ لے
    نا بھئ جواد تو بہت ہی غصہ کرتے ہے ملازمہ کے نام پر
    تو پھر آپی مجں آ جاۂو آپ سے ملنے ویسے بھی اتنا عرصہ ہو چکا ہے آپکو دیکھے ہوۓ پلیز
    ہاں تو آ جا نہ بس امی کو منا لے
    ٹھیک ہے آپی پھر تیاریاں شروع کر لے کیونکی امی کو تو میں منا ہی لو گی فون کو بند کر اب سونیہ اپنی ماں کک طرف دیکھ رہی تھی
    بیٹا نہیں تمہیں معلوم ہے نا کی جواد کس قسم کا ہے تو اسے برا لگے گا اگر تم وہاں چلی گئ تو
    امی نہیں آپی کی طبیعت يراب ہے تو میں ان کی خدمت کے لیے جا رہی ہو جب بےبی ہو جاۓ گا تو میں واپس آ جاۂو گی پلیز امی اب منع مت کیجگا
    اچھا ٹھیک ہے چلی جانا بس
    تھینک یو امی کہہ سونیہ اپنی ماں کے گلے لگ گئ
    اگلے دن سونیہ اسلام آباد بس کے ذریعے پہنچ گئ تو جواد جو کے گاڑی میں بس سٹینڈ پر انتظار کر رہا تھا سونیہ کو دیکھ چونک گیا کیونکی لاسٹ ٹاۂم جب جواد نے سونیہ کو دیکھا تھا تو وہ بچی تھی لیکن اب وہ لڑکی بن چکی تھی
    سونیہ یہ تم ہو
    جی بھائ حیران ہو گۓ نا آپ پوری بیس سال کی ہو چکی ہو میں لاسٹ ٹاۂم تو میں سولا سال کی تھی جب آپ سے ملاقات ہوئ تھی اور آپ بھی بہت ظالم ہے کبھی آپی کو لے کر آپ بھی ہمارے گھر آ جایا کرے
    یاررر کیا کرو بیزی ہی بہت ہوتا ہو خیر اب چلو نا گھر پر تمہاری آپی تمہارے آنے کا بے صبری سے انتظار کر رہی ہے مسکراتا ہوا جواد اور سونیہ گاڑی میں بیٹھ کر گھر کی طرف جانے لگے تبھی راستے ساری سونیہ اپنے میں سب کچھ جواد کو بتاۓ جاۓ اور سونیہ کی باتوں پر جواد بھی ہسنے جا رہا تھا


     Khoffnak By Farwa Khan Complete Story




    Online Reading








    No comments

    Post Top Ad

    Post Bottom Ad

    ad728