Gunahey Mohabbat Season 2 By Romaisa Deniyal Complete Novel
تم یہاں پر کیوں آۓ ہو دیکھو تم نے مجھے وہاں سے چھوڑوایا اس بات کے لیے میں تمہارا شکریہ ادا کرتی ہو لیکن اب تم مجھے یوں اپنے پاس نہیں رکھ سکتے تم نے جو قیمت بھی میرے لیے خرچ کی ہے بتا دو میں ہر مہنے کما کر تمہیں آہستہ آہستہ کیے لوٹا دو گی وہ لڑکی جیسے تیار تھی اس شخص کے کمرے میں آتے ہی اسے سمجھانے کے لیے
نہیں چاہیں مجھے پیسے اور نا ہی میں چاہتا ہو کی تم یہاں سے جاؤ وہ شخص چلتا ہوا اس لڑکی کے نزدیک آ رہی تھا آنکھیں سرخ اور نشے میں ڈوبی ہوئ جسے دیکھ کر اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کی اس پل وہ کچھ بھی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت میں نہیں موجود ہے
دیکھو میں تم سے وعدہ کرتی ہو ایک ایک روپے میں تمہیں لوٹا دو گی واپس پلیز مجھے جانے دو پلیز دو قدم پیچھے لے جاۓ وہ منت کرنے لگی
تمہارے منہ سے آئندہ مجھ سے اور اس جگہ سے دور جانے کی بات نکلنی نہیں چاہیں تمہیں اپنے قریب لانے کے بارے میں سوچا تھا میں نے لیکن یوں تمہیں اپنے گھر لے کر آؤ گا نہیں جانتا تھا وہ شخص اس لڑکی کے بلکل قریب آۓ ہلکا سا جھکے دھیمے لہجے میں بولا
اوپر کی جانب سر کیے وہ اس شخص کی بات کو سنتی اس شخص کے منہ سے آ رہی .... کی بدبو کو سونگھتی نفرت کھاتی سر نیچے کر گئ
چل اب تیرا جو کام ہے اسکی شروعات تو کر اپنے مالک کو خوش کرنا تیرا مالک میں ہو میرے ہی کہنے پر تیری پوری زندگی چلے گی تیرا کھانا پینا یہاں تک کی ہر سانس تک لینا میرے حکم کی تعمیل کرے گی اب اتار اپنے کپڑوں کو اس شخص کی باتیں ارفا کا دماغ مکمل طور پر خراب کرنے کا سبب بنی
کیسے سوچ لیا کی شاید تمہارے اندر تھوڑی بہت انسانیت بچی ہو مجھے یہاں پر لانے کا مقصد میری سانسیں تک کو اپنی قید میں رکھنے کے خواہشمند ہو لیکن یہ بات مت بھولو میرا نام ارفا ہے جو پوری زندگی کوٹھے میں گزارنے کے باجود پاک دامن رہی تو پھر تم کیا ہو بس افسوس اس بات کا ہے کی کچھ پل کے لیے میں نے ایک حیوان کو انسا سمجھنے کی بھول کر دی
اب بس پیچھے ہٹو مجھے جانا ہے یہاں سے اپنے قریب موجود شخص کے سینے پر ہاتھ رکھے وہ اسے خود سے دور کرنے کی کوشش کرتی وہاں سے جانے لگی
لیکن اسکا یوں اس شخص کو پیچھے کرنا اسی پر بھاری پڑا اسکے دونوں ہاتھوں کو پکڑے وہ مڑورتا ارفا کی کمر کے ساتھ لگا گیا
سہی کہا تو نے ایک حیوان کو انسان سمجھنے کہ بھول تو نے کی ہے تیری زندگی بلکل وہ کیا تھا ہاں بیوٹی اینڈ دا بیسٹ کی مانند ہو گی میں تجھے اپنج قید میں تا عمر رکھو گا لیکن بس فرق اتنا ہو گا بیسٹ کو اس بیوٹی سے محبت ہو گئ تھی لیکن ہماری اس کہانی میں محبت جیسا مرض اس حیوان کو لاحق ہرگز نہیں ہو گا سمجھی تو بستر پر برے طریقے سے ارفا کو گراۓ وہ آنے والی اسکی زندگی کے مطلق آگاہ کر گیا
میں تم سے کہہ رہی ہو دور رہو مجھ سے ورنہ تمہاری جان لینے سے پہلے میں ایک منٹ کے لیے بھی نہیں سوچوں گی ارفا اسے وان کر رہی تھی جو شاید صرف چھوٹی سی کوشش ہی تھی
یارررر تمہارے اس کونفیڈنس کو دیکھ کر ہنسی آتی ہے مجھے تم مجھے مارو گی مطلب تم دانش بٹ کی جان لینے جیسا مہان کام کرو گی جسکے مطلق اسکے دشمن بھی برا سوچنے سے پہلے ہزار مرتبہ سوچتے ہے تم اسکی جان لینے کی بات کر رہی ہو ٹھیک ہے کھڑا ہو تمہارے سامنے لو میری جان دانش ارفا کی بےبسی کا مزاق بنا رہا تھا
اگر آج میں تمہارے سامنے بےبس لاچار ہو تو تم اپنے کل کے بارے میں سوچ کر میرے ساتھ اتنا ہی برا کرو جتنا خود اللہ کی جانب سے ملنے والی سزا کو برداشت کر سکو کیونکی مظلوم کی بددعا سیدھا عرش پر جاتی ہے
بددعا اس لفظ پر ہنسی آتی ہے مجھے کیونکی جسکی زندگی پہلے سے ہی بےکار ہو اسے اب اور کیا بددعا لگنی اب تو بس جینا ہے تو اپنی خواہشات کو اہمیت دے کر چاہیں اس میں کتنے ہی لوگوں کی زندگیاں کیوں نا برباد ہو جاۓ فرق نہیں پڑتا مجھے
اپنے کرتے کے بٹن کو کھولتا وہ اسے اتارنے لگا
ارفا کو کچھ سمجھ نا رہی تھی کی آخر کیا کرے وہ کیونکی اسے سب راستے بند ہوتے دیکھ رہے تھے
بستر پر سے اٹھتی ارفا دانش کے قریب سے بھاگ کر جانے لگی اسکا نشانہ تھا دروازہ جسے کھول کر وہ بھاگ سکتی تھی
دانش اپنے کرتے کو اتارتا زمین پر پھینک اپنے قریب سے سرخ جوڑے میں ملبوس لڑکی کو یوں بھاگ کر جاتے دیکھ پیٹ سے پکڑ گیا
ابھی میں نے صرف کرتے کو اتارا اور تم بھاگنے کی کوشش بھی کرنے لگی ہو جب کی یہ کام تو تمہیں کرنا چاہیں تھا ارفا کو یوں پیٹ سے پکڑنے کے باعث اسکی کمر دانش کے سینے کے ساتھ آ ٹکرائ تھی
چھوڑے مجھے کوئ ہے پلیز میری مدد کر دو وہ اونچی آواز میں چیختی ہوئ مدد کے لیے پکار رہی تھی
ابھی تو کچھ کیا بھی نہیں اور تم یوں شور مچا رہی ہو ارفا کی کمر پر لگی زپ کو اپنے دوسرے ہاتھ سے نیچے کرتا وہ اپنے چہرے کو اسکے کان کے قریب کیے دھیمے لہجے میں بولا گرم گرم سانسوں کی تپش وہ اپنے کان کے قریب محسوس کرتی اچھل پڑی لیکن اسکا ہلنا دانش کے بازو کی گرفت کو مزید مضبوط کر دیتا
اسکے سرخ جوڑے کی زپ کو کھولنا اسکی سفید رنگ کی کمر کو ...... کرنے کا سبب بنا
چونکی باجی نے اسے آج کی رات کسٹمرز کو خوش کرنے کے لیے تیاد کروایا تھا اسی باعث ارفا کو نیچے سے .... پہننے تک کو بھی نا دیا
کاندھے سے اس جوڑے کو پیچھے کرتا دانش اسے اتارتا اپنے ہونٹ اسکے پتلے کاندھے پر رکھتا چومتے ہوۓ شروعات کرنے لگا الگ سی خشبو تھی ارفا میں جو دانش کو اپنی آنکھوں کو بند کر جانے کا باعث بنی
اپنے ہونٹوں آہستہ آہستہ سے رگڑتے ہوۓ وہ اسکی گردن کے قریب لے جاۓ اپنی زبان کو باہر نکالتا چاٹنے کے انداز سے چھوا ساتھ ہی جذبات میں آۓ وہ دونوں جانب سے فراک کو کاندھوں سے نیچے کر گیا تھا
Gunahey Mohabbat Season 2 By Romaisa Deniyal Complete Novel
Click And Get This Novel Now
Click Me And Get Novel
آپ کو دیے گۓ نمبر پر رابطہ کر کے پورے ناول کو خریدنا ہو گا 03003163553 اس نمبر کے واٹس ایپ پر رابطہ کر کے ریفا جان سے خریدیں اس رومٹنک کہانیوں ناولز کو
No comments