Atish E Ishq By Malisha And Romaisa Complete Novel
کمرے کے دروازے کو کھول کسی وجود کو اندر داخل ہونے کی آواز آنسیو میں ڈوبی لڑکی کی بھیگی آنکھوں کو اوپر اٹھا گئ
اپنے بھیگے گالوں کو جلدی سے صاف کرتی وہ بیڈ کی نوکر پر جو بیٹھی تھی مزید تھوڑا نیچے کو کھسک گئ
رو رہی ہو لیکن آنسیو کو بہانے سے اگر دکھ میں کمی مل سکتی تو شاید اس پل اپنے شوہر کی آمد پر تمہارے چہرے پر اس اداسی کا بسیرا ہرگز نہیں ہونا تھا دھوکے باز کے لیے اس خوبصورت آنکھوں کو کب تک تکلیف پہنچاتی رہو گی اس لڑکی کے قریب بیٹھتا خود اپنی گھڑی کو اتارے بولا
جب روح زخمی ہو تو دل کی تکلیف کم کرنے کا زریعہ یہ آنسیو ہی تو ہوتے ہے رو رو کر اس لڑکی سے بات کر پانا بھی مشکل ہو گیا تھا
سہی کہتے ہے یا تو محبت انسان کسی سے کرے مت اور اگر کر لیں پھر اسے حاصل کرنے کی ہر ممکن کوشش کر دیں پر تمہارا معملا تو بلکل الگ تھا تم نے دل اسے دیا جسے محبت ہوتی کیا ہے یہ تک بھی نہیں معلوم اپنے کرتے کے بٹنوں کو کھولتا وہ اسے اتارنے لگا
اس لڑکی کی سانسیں حلق میں اٹکنا شروع ہو گئ وہ ان سب کے لیے ہرگز تیار نہیں تھیں
تبھی بیڈ سے کھڑی ہوتی وہ وہاں سے جانے کی خاطر ایک قدم آگے بڑھایا مگر اسکی نازک کلائ کو پکڑتا کھنچتے ہوۓ واپس اپنے قریب بستر پر بیٹھاۓ کہا جا رہی ہو تم سوال پوچھا
د د دیکھے م م مجھے وقت چاہیں م م میں اس وقت آپکو نہیں قبول کر سکتی یہ شادی ہم دونوں نے مجبوری کے باعث ہی کی ہے خوش تو ہم دونوں ہی نہیں ہے اس رشتے سے سویرا نے ایک بار میں ہی سچ بتا دیا کی وہ اس پل کسی بھی رشتے کو قبول کرنے کی کیفیت میں ہرگز نہیں ہے
مجبوری سے میں کوئ کام نہیں کرتا تھا جس کام میں میری خوشی ملوث ہو اسی کو کرنے کی حامی بھرتا ہو اور تم سے شادی کرنے جیسا فیصلہ مجبوری کا نام ہرگز نہیں ہے آج کی رات تم گوا دینا چاہتی ہو ایک ایسے شخص کے غم میں جسے تمہاری کوئ پرواہ نہیں ہے اسکی خاطر تم اس شخص کی انسلٹ کر رہی ہو جس نے تمہیں سہارا دیا باتوں کی لپیٹ میں ہاشم نے کافی تلخ بات کہہ دی
میرے لیے یہ شادی مجبوری کا ہی نام ہے نکاح کے عین موقعہ پر دلہے کی حقیقت سامنے آنا اسکے بعد اور کوئ آپشن نہیں بچتا کسی بھی یتیم لڑکی کے لیے سواۓ کسی اور شخص کا ہاتھ تھامنے کے اب مجھے صرف وقت چاہیں سویرا ہمت کا دامن پکڑے صرف ایک ہی ریکوسٹ کر رہی تھی
جانتی ہو ایک مرد کے لیے کتنی بڑی بےعزتی کی بات ہوتی ہے شادی کی پہلی رات اپنی بیگم کے ساتھ سہاگ رات نا منانا ہاشم بار بار ایک ہی بات دوہرا رہا تھا سویرا نہیں جانتی تھی کی اسکے لیے اتنا مشکل ہو جاۓ گا وہ تو سوچ رہی تھی عدنان کی حرکت کے چلتے ہاشم اسے سمجھے گا اور خود وقت دے دیں گا مگر یہاں الٹ ہو رہا تھا
میرا مقصد آپکی انسلٹ کرنا ہرگز نہیں ہے پلیز مجھے مزید پریشان مت کریں پہلی زندگی کی تکلیفیں نے بہت تھکا دیا ہے مجھے کھڑی ہوتی ہاشم کی باتوں سے تنگ آتی منت کرنے لگی
ہونٹوں پر ہلکی سی مسکراہٹ لاۓ وہ سائڈ ٹیبل پر پڑی سگریٹ کی ڈبی اٹھاۓ سگریٹ جلاۓ بیٹھ گیا جس بات کا جواب وہ دینا پسند نہیں کرتا تھا تبھی خاموشی اختیار کر لیا کرتا
یہ جیولری تو اتار سکتی ہو اس کمزور سے وجود پر اتنی بھاری چیزیں تمہیں پریشان کر رہی ہو گی اسکی نئ بات سنتی سویرا کو تھوڑا سکون ملا کی شاید ہاشم سمجھ چکا ہے اسکی بات
تبھی ڈریسنگ ٹیبل کے آگے لگے آئینے کے سامنے کھڑی ہوۓ کنیز بیگم نے جو مہنگے زیورات اسے پہناۓ تھے کو اتارنے لگی لال جوڑے میں اس پل وہ قیامت ڈھانے کا سبب بن رہی تھی جسے ہاشم سگریٹ کے کش لگاتا بڑے ہی غور سے دیکھے جاۓ
جانتی ہو میں آج تک کنوارہ کیوں رہا ہو اب بھی اپنے بھتجے کی شادی تم سے ہونے والی تھی لیکن میرا فل حال کوئ ارادہ نہیں تھا لڑکیاں اپنی عزت و ابرو میرے آگے خود پیش کیا کرتی تھی کی صرف ایک مرتبہ ہی انکی زندگی کی بہترین رات میں بنا دو لیکن سب کو انکار کر دیا کرتا تھا میں چونکی مجھے اپنے اندر موجود جوش اور مردانگی کو صرف اور صرف اپنی بیگم کو دیکھانے کی خواہش تھی میں چاہتا تھا کی شادی کی پہلی رات میرے اندر اتنے سالوں سے بھرے جوش کی ہر شدت پر میری بیگم کے منہ سے نکلنی والی سسکی میں سنو چلتا وہ سویرا کے بلکل پیچھے کھڑے ہوۓ ناجانے کیوں ایسی بات بتانے لگا جسے سنتی سویرا کے ہاتھ پاؤِں سرد پڑنا شروع ہو گۓ
جس ہاتھ میں اس نے سگریٹ کو پکڑا ہوا تھا وہی ہاتھ سویرا کے کاندھے پر رکھنے کے باعث اسکی سانسوں میں سگریٹ کا دھواں جانے لگا
اپنی دلہن کا لباس خود اتارنے میں جو مزہ ہے وہ شاید اور کہی نہیں ملتا اپنے دوسرے ہاتھ سے سویرا کی کًرتی کی ڈوریوں کو کھولتا سرگوشی کرنے لگا زہر کی مانند اسکے الفاظ اپنے کانوں میں اترتے سویرا کی دھڑکنے بےترتیب کیے جاۓ
آ آ آ آپ پ پ پلیز م م مجھے ک ک کچھ و و و وقت د د د دے دیں سویرا جو ہمت جٹاتی پھر سے صرف کچھ وقت مانگ رہی تھی جو شاید اسے ہرگز نہیں ملنے والا تھا
اگر تمہیں اس پل وقت دے دیا تو شاید میں اپنی زات کے ساتھ ناانصافی کرو گا سگریٹ جو کی سلگتی بجھ گئ اپنا ہاتھ سویرا کے پیٹ پر رکھتا اپنی بازیوں کے حصار میں لینے کی شروعات کر گیا
سلگتے لبوں کا اسکی گردن کو چھونا سویرا کو اپنی جگہ سے ہلا گیا جہاں کچھ دیر پہلے سویرا عدنان کی بےوفائ کو سوچ رو رہی تھی وہی اب خود کو بچانے کا خوف اس پر طاری تھا
آنکھیں بند کیے سویرا کے بالوں کا کیچر کھول وہ اسکے لمبے سیاہ بالوں کو آزاد کر گیا اسکی خشبو جسکا اپنی سانسوں سے ملن ہاشم کی جکڑ مزید مضبوط کرتا سویرا کی کرتی کو اسکے کاندھے سے نیچے کرنے لگا وہ ہلنے جلنے سے قاصر ہو چکی تھی اسے سمجھ نہیں آ رہی تھی کی آخر کیسے وہ اس شخص کو روکے
تمہاری خشبو مجھے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت سے دور کر رہی ہے سویرا کے کان کی لو کو اپنے دانتوں کو دباتا ایک ہی جھٹکے میں اسکی کرتی اتارتا نیچے فرش پر گرا گیا
سامنے شیشے میں یوں خود کو برہنہ پاۓ اچانک سے ہوش سمبھالتی وہ پیچھے ہٹنے لگی اس سے پہلے ہاشم مزید بڑھے لیکن اسکا ہلنا ہاشم کے ہاتھ میں پکڑے بلاؤز کے ہک کو کھنچ گیا وہ مکمل اسے برہنہ کر چکا تھا سویرا اپنا بلاؤز پکڑے سمبھالنے لگی مگر ہاشم اسے کس کر پکڑتا جانتا ہو تمہیں شدید شرم آ رہی ہو گی مگر تمہاری شرم کو اتارنے کا حق صرف مجھے ہی ہے
سویرا کا سرد وجود جہاں ہاشم اپنے گرم ہاتھوں سے چھوتا انہیں سویرا کے سینے پر رکھ گیا
سویرا میڈل کلاس گھرانے سے تھی مگر اسکا وجود یوں دیکھائ دیتا جیسے کی تراش کر بنایا ہو
Atish E Ishq By Malisha And Romaisa Complete Novel
Click Me And Get Novel
آپ کو دیے گۓ نمبر پر رابطہ کر کے پورے ناول کو خریدنا ہو گا 03003163553 اس نمبر کے واٹس ایپ پر رابطہ کر کے ریفا جان سے خریدیں
No comments