Tadpta Ishq Mera By Malisha Rana Complete Novel
بہت وسیع اور شاندار کمرا جو دیکھنے والے کو ایک پل کے لیے پلکیں جھپکانے سے روک دے اس کمرے سے یہاں رہنے والے شخص کی عالیشان سوچ کا اندازہ ہوتا اسی حسین کمرے کے وسط میں رکھے بیڈ جسے دل لگا کر سجایا گیا تھا وہاں بستر کے درمیان میں سرخ جوڑے میں ملبوس یہ لڑکی کلائی میں پہنے کنگن کو اتارنے کی جد و جہد میں مصروف تھی۔۔۔۔
بے دردی سے وہ اسے کھینچتے خود سے دور پھینک دینا چاہتی تھی اس طرح خود کو ہی تکلیف دینے کا باعث بن رہی تھی وہ کیونکہ ٹائٹ ہونے کے سبب اسکا ہاتھ زخمی کرنے کے باوجود وہ کنگن اترنے کا نام نہیں لے رہے تھے پر اسے کیا پرواہ تھی وہ اسی طرح خود کو درد دینے کا عمل جاری رکھے ہوئے تھی یہاں تک کہ تھک ہار کر اسکے ہاتھ سے خون نکلنے لگا وہ بھی تب جا کر ہی رکی سخت جان تو نا تھی وہ پر اب خود کو اذیت پہنچاتے نا جانے کونسا سکون مل رہا تھا اسے غصے سے بستر پر زور سے ہاتھ مارتی وہ چیخنے لگی۔۔۔۔
" آخر کیوں ہمیشہ دھوکا ملتا ہے مجھے کیوں ، کیا قصور ہے میرا اس محبت جیسے مرض میں جب ملاپ لکھا ہی نہیں ہوتا پھر کیوں ہوتی ہے انسان کو ، کیوں ہر بار محبت میں درد ملنا لازم ہے ، کیوں اس اذیت کو سہنا واجب ہے ، کیوں دوسرا شخص ہمارے جذبات کی نا قدری کرتا ہے۔۔۔۔"
رو رو کر ہلکان ہوتی وہ سوجھی ہوئی آنکھوں کو ہاتھ کی پشت سے رگڑنے لگی اس معصوم لڑکی کی حالت قابل رحم تھی اسے دیکھ اندازہ ہوتا ضرور کچھ بہت برا ہوا ہے اسکے ساتھ جو اس قدر ازیت میں مبتلا تھی وہ۔۔۔۔
" دلہن کی طرح سجی تھی کسی اور کے لیے اور اب کمرے میں بیٹھی کسی اور کا ہی انتظار کر رہی ہوں اس سے برا اور کیا ہو سکتا ہے آخر اس سے بڑی اور کیا ازیت ہو گی جو برادشت کرنی ہے مجھے ، کیا ہے میرا نصیب۔۔۔۔"
گھٹنوں میں سر دیے وہ اپنے درد کو کم کرنے کی کوشش میں مصروف تھی جو کم تو کیا ہونا تھا بلکہ مزید بڑھے ہی جا رہا تھا۔۔۔
" ٹوٹ کر چاہا تھا اسکو پر محبت کے نام پر دھوکا ملا مجھے میری نظروں کے سامنے کسی اور کا ہاتھ تھام لیا اس نے ، زرہ نا سوچا مجھ پر کیا بیتے گی تو ٹھیک ہے پھر میں کیوں زندہ لاش بنے جیئوں ، اسکے سامنے کیوں ثابت کروں کہ اسکے چھوڑنے پر میری زندگی ختم ہو چکی ہے ، ایسا نہیں ہو گا اگر وہ بدل گیا میری زندگی کو برباد کر دیا پھر میں بھی سود سمیت اسے سب واپس لوٹاؤں گی۔۔۔۔"
خود سے بڑبڑاتی وہ ناجانے کیا سوچ کمرے سے باہر نکل گئی سامنے ہی بہت بڑے ہال میں تین چار لوگ بیٹھے قہقہ لگاتے ڈرنک سے بھرے گلاس کو لبوں سے لگا کر حلق سے نیچے اتار رہے تھے ، نشے کی وجہ سے ہوش و حواس بھلائے ہوئے تھے وہ قدموں کی آواز سن انکا دھیان اس لڑکی کی سمت گیا۔۔۔۔
" وہ دیکھ بھابھی آ گئ۔۔۔۔"
اس لڑکی کو نظروں کے حصار میں لیے ان میں سے ایک شخص بول پڑا۔۔۔۔
" تم یہاں کیوں آئی دیکھو پلیز اب دوبارہ وہ ناٹک مت کرنے لگ جانا کہ مجھے جانے دو میں یہاں نہیں رہ سکتی بلا بلا ، جانتی ہو اچھے سے تم آج سوہاگ رات ہے ہماری اس پر میں کسی بھی قسم کا کمپرومائز نہیں کرنے والا تو جاؤ کمرے میں واپس۔۔۔۔"
نشے میں دھت ایک شخص اس لڑکی کی بات سنے بغیر ہی خود بولنے لگا مگر وہ لڑکی تو اپنے زبردستی کے شوہر کے ساتھ بیٹھے اس دوسرے شخص کی جانب مسلسل دیکھنے میں مصروف تھی عجیب سی تکلیف تھی اسکی آنکھوں میں یہی وجہ تھی کہ وہ شخص جسے گھور رہی رہی تھی وہ اس سے لڑکی سے نظریں ملانے سے قاصر تھا۔۔۔۔
" ڈونٹ وری میں یہاں بھاگنے یا تم سے دور جانے کی خاطر نہیں آئی بلکہ تم میرے شوہر ہو آج ہماری سوہاگ رات ہے یہ بات یاد کروانے آئی ہوں ، اپنی دلہن کو چھوڑ دوسروں کو وقت دے رہے ہو ناٹ فیئر آدھی رات گزر گئی اب کیا باقی کا حسین وقت بھی ایسے ہی گزر جائے اگر اب شروعات نہیں کی تو پھر بہت لیٹ ہو جاۓ گی۔۔۔۔"
شاید ہی کوئی ایسی لڑکی ہو گی جو خود سوہاگ رات والے دن اپنے شوہر سے یہ سب کہہ رہی تھی چہرے پر سنجیدگی اور خود اعتمادی ویسے ہی قائم تھی اسکے جیسے بالکل نارمل بات ہو وہیں وہ سب دوست چونک گۓ کہ آخر یہ لڑکی بول کیا رہی ہے اپنی زندگی میں انھوں نے پہلی مرتبہ کسی دلہن کی یہ فرمائش سنی تھی۔۔۔۔
" کیا بات ہے کافی جذباتی نکلی تم تو شادی سے پہلے تو میرا بات کرنا بھی تمہیں غصہ دلواتا تھا پر آج خود تمہیں مجھے پاس لانے کی جلدی ہے ، صبر کرنا دوبھر ہو رہا ہے آئی لائیک اٹ ،چلو ٹھیک ہے اب تو مزید مجھ سے بھی صبر کر پانا مشکل ہو رہا ہے مناتے ہیں سہاگ رات۔۔۔۔"
اٹھ کر اس لڑکی کے قریب جاتا وہ اسکے کاندھے پر ہاتھ رکھ ہنستا ہوا اسے کمرے میں لیجانے لگا کمرے کے اندر داخل ہونے تک وہ اسی شخص کو گھورتی رہی جس کے چہرے پر لاکھ کوششوں کے باوجود سنجیدگی چھا گئی اس کی اس قسم کی بات سن کچھ فرق تو اسے بھی پڑا تھا ویسے بھی مسلسل نظریں نیچے ہی کیے ہوئے تھا وہ ایک مرتبہ بھی اس نے اس دوشیزہ کو نہیں دیکھا شاید ہمت باقی نا تھی۔۔۔۔
دوسری سمت وہ اسے کمرے میں لیجا کر دروازے کو لاک کرتا جھٹ سے اپنی شیروانی اتارنے لگا اسکی نظریں اس لڑکی پر ٹھہری تھیں جو خاموشی اختیار کیے نظریں جھکائے کھڑی کسی سوچ میں ڈوبی تھی۔۔۔
" کیا ہوا ڈر لگ رہا ہے کیا ، ڈونٹ یو وری اینڈ آئی پرامس جتنا تم نے مجھے تنگ کیا اس سے کہیں کم میں تمہیں درد دوں گا۔۔۔۔"
شیروانی اتار فرش پر پھینکتا وہ کسرتی وجود کے ہمراہ بلکل سامنے کھڑی اس لڑکی کو خاموش اور سنجیدہ دیکھ خود سے اندازہ لگائے ہنستا حوصلہ دینے لگا۔۔۔۔
" اب درد سے ڈر نہیں لگتا مجھے میری فکر مت کرو بس آج کی رات مجھے اتنی تکلیف دو تم جو کچھ اور مجھے سوچنے نا دے دماغ سن ہو جائے اس اذیت کو سہتے۔۔۔۔"
ایک نظر اسکے وجود پر ڈالے وہ خود ہی اپنی کرتی کی ڈوری کھولتی سنگ مرمر کی مانند تراشا اپنا بدن اس شخص کے سپرد کر رہی تھی وہ محض اپنے دل پر ہوۓ اس ظلم کو کچھ دیر بھلا دینا چاہتی تھی خود کو اذیت پہنچا وہ سکون کی خواہشمند تھی آخر یوں اپنے دشمن کو قریب لاۓ وہ سراسر سزا ہی دے رہی تھی خود کو یا جس نے اسے دھوکا دیا اس کے لیے یہ سزا تجویز کی تھی اس نازک لڑکی نے وہیں اس لڑکی کی برہنہ پشت کو دیکھ وہ جو کب سے ترس رہا تھا اسے پانے کی خاطر فوراً اسے کاندھوں سے پکڑ بستر پر بیٹھاتا خود اسکی کرتی کو کھینچ فرش پر پھینک گیا۔۔۔۔۔
بےشک زبردستی کی شادی میں ہمیشہ لڑکیاں ہر ممکن کوشش کرتی ہیں اپنی عزت کو بچانے کی مگر یہ لڑکی اپنا وجود اس شخص کو سونپ رہی تھی اپنی مرضی سے جس کے نام سے بھی نفرت تھی اسے تیزی سے وہ اسکے کپڑوں کو اتارتا آخری جو چیز اسکے وجود پر موجود تھی بلاؤز کو بھی اتارتے ہوئے اسے بستر پر لیٹا گیا۔۔۔۔۔
Tadpta Ishq Mera By Malisha Rana Complete Novel
Click And Read All Episodes Daily
malisha rana new novels
malisha rana most romantic novels download
forcefully marriage based novels
kidnapping base novels
urdu novels
No comments