Header Ads

  • Breaking News

    Aashiq By Queen Shah Complete Novel

     

    Aashiq By Queen Shah Complete Novel

    Aashiq By Queen Shah Complete Novel

    Storyline

    یہ کہانی ہے ایک ایسے لڑکے کی جسے اپنی ہی ٹیچر سے پیار ہو جاتا ہے وہی ٹیچر جو اسکی بےبی سیٹر بھی تھی مگر اس پیار کا انجام کیا ہو گا دیکھے اس مکمل ناول کو خرید کر

    Sneak Peak 

    نینسی ٹھیک تو ہے رو تو نہیں رہی۔۔۔۔۔


    اس سے دور ہوئے بند دروازے کو دیکھ سوال کیا اس نے۔۔۔۔


    ہاں اب نارمل ہے مجھے بھروسہ ہے تمہارا تبھی اسے اس کالج میں جواب دینے کو کہا پر آج کی حرکت اسے ٹارچر کرنے کا باعث بنی ہے پلیز جیسن دوبارہ ایسا نا ہو بہت مشکل سے سنبھالا ہے میں نے اسے ورنہ وہ تو یہ جوب بھی چھوڑ رہی ہے بار بار اسے سمجھا نہیں پاؤں گی۔۔۔۔


    اسکی کالر کو پکڑ سینے کے ساتھ سر ٹکائے وہ افسردگی سے بولی جیسن نے نرمی سے اسکے بالوں کو چومتے کاندھے سے پکڑ اسے اپنے مزید قریب کیا کہ اچانک دروازہ نوک ہونے پر اس سے الگ ہوئے جیسن اس سمت متوجہ ہوا۔۔۔۔۔


    کون ہے۔۔۔۔


    سر روئس ویلڈر آئے ہیں آپکے آفس میں ویٹ کر رہے ہیں ایملی میم سے ملنا ہے انھیں۔۔۔۔


    پیون کے بتانے پر وہ دونوں الرٹ ہوئے روئس ایملی کا نا صرف بوس اور دوست تھا بلکہ کالج کو کافی حد تک ڈونیٹ کرتا وہ اسکے بچے تک ادھر تعلم حاصل کر رہے تھے ، نیو یارک سے ادھر کافی وقت بعد آیا تو سیدھا کالج ہی چلا آیا جانتا جو تھا ایملی ادھر ہی ہو گی ، کسی امپورٹینٹ کام کے سلسلے میں بات کرنی تھی اسے۔۔۔۔


    تم چلو میں آ رہی ہوں نینسی مجھے جانا ہو گا ضروری کام ہے آفس میں ہوں گے ہم دونوں ، پلیز یہ ٹاول پکڑ لو جب تک چاہو ادھر رہ سکتی ہو تم کوئی ڈسٹرب نہیں کرے گا آرام سے جب کپڑے سوکھ جائیں تب آ جانا آفس۔۔۔۔


    جیسن کو جانے کا کہہ وہ نینسی سے مخاطب ہوئی جس نے ہلکا سا دروازہ کھول سر باہر نکالا وہ ۔۔۔۔۔ تھی اسی لیے باہر نکلنے سے پرہیز کر رہی تھی وہ۔۔۔۔


    ڈونٹ وری کوئی نہیں آئے گا چاہو تو لاک کر لو ڈور تم۔۔۔۔۔


    اسکے گال کو چھوتی وہ بولی نینسی نے ہلکا سا مسکراتے اس کے ہاتھ سے ٹاول لیا۔۔۔۔


    میں کپڑے سکھا کر ا جاؤں گی تم کام کرو جا کر میری وجہ سے اپنا لوس مت کرو۔۔۔۔۔


    وہ ایملی کے لیے بوجھ نہیں بننا چاہتی تھی نا ہی بچی تھی وہ اب اسے خود کو نارمل کرنا ہی تھا سر اثبات میں ہلاتی ایملی بھی چلی گئی اب صرف وہی موجود تھی سٹاف روم میں ٹاول اپنے بدن کے گرد لپیٹ کپڑوں کو دھو لینے کے بعد ڈرائیر کے ذریعے انھیں خشک کرنے لگی کافی حد تک پرسکون تھی وہ اسے یقین تھا اب ادھر کوئی نہیں آئے گا پر اسکا یہ یقین بھی جلد ہی ختم ہوا جب بنا نوک کیے وہی لڑکا سٹاف روم میں داخل ہوا امیر باپ کی بگڑی ہوئی اولاد ہونے کی وجہ سے مینرز نا ہونے کے برابر تھے اس میں نینسی کو محض چھوٹے سے ٹاول میں کھڑے دیکھ حیرت سے نا صرف قدم تھمے اسکے بلکہ آنکھوں کے ساتھ منہ بھی کھلے کا کھلا رہ گیا۔۔۔۔


    اسکا نرم و نازک پتلا سا بے حد سفید وجود کسی کو بھی چونکا جاتا کسی سائیڈ سے بھی وہ شادی شدہ معلوم نا ہوتی گھبرا کر وہ پیچھے پلٹی کھلے براؤن بال عنابی لب گرین روشن آنکھیں جو خوف سے پھیل چکی تھیں نینسی کا حسن اس لڑکے پر گہرا اثر کر رہا تھا وہ تو مانو سانس لینا بھی بھول چکا ہو کالج کی بہت سی لڑکیاں اسکے آگے پیچھے گھومتی پر کسی کو اس قابل نا سمجھا اس نے کہ اپنی گرل فرینڈ بنا سکے پر نینسی جو نا صرف عمر میں بڑی تھی اس سے بلکہ اسکی ٹیچر تھی وہ اتنی پرکشش کیوں محسوس ہو رہی تھی اسے۔۔۔۔

    Aashiq By Queen Shah Complete Novel


      آپ کو دیے گۓ نمبر پر رابطہ کر کے پورے ناول کو خریدنا ہو گا 03003163553 اس نمبر کے واٹس ایپ پر رابطہ کر کے ریفا جان سے خریدیں






    No comments

    Post Top Ad

    Post Bottom Ad

    ad728