Header Ads

  • Breaking News

    Qaid E Lams By Romaisa Deniyal Free Complete Novel

    Qaid E Lams By Romaisa Deniyal Free Complete Novel

     Qaid E Lams By Romaisa Deniyal Free Complete Novel 

    Below And Read All Episodes

    Sneak Peak

    تم جا کر اسے پہن رہی ہو یا پھر جو سانسیں اس لڑکے اب تک بچی ہوئ ہے اسے بند کروا دو میں صرف ایک کال اور وہاں وہ لڑکا تمہاری وجہ سے مار دیا جاۓ گا اپنی بات منوانے کی خاطر شہریار کسی کی جان لینے کی بات کر رہا تھا 


    تم ایسا کچھ نہیں کرو گے جو مسلہ ہے مجھ سے سلجھاؤ نول خود ڈر گئ وہ کسی کی جان اپنی وجہ سے نہیں لینے دے سکتی تھی 


    وہی تو سلجھانے آیا ہو جاؤ اور اسے پہن کر آؤ پھر سے نائٹی کی جانب اشارہ کرتا اپنی ضد منوانے کی بات کر گیا


    اگر ہمت ہے تو بغیر کسی معصوم کا سہارا لیے مجھ سے اسے پہنوا کر دیکھاؤ یہ جو تم حرکتیں کر رہے ہو نامردوں والی ہوتی ہے نول کی آنکھوں میں آنسو آ گۓ 


    میری مردانگی کا ابھی تمہیں اندازہ ہی کہا ہوا ہے میری جان تمہارے وجود کا ایک ایک حصہ میری شدتوں کی زد میں آۓ گا جب میں تمہاری گہرائیوں میں اپنا آپ اتاروں گا آئ پرومینس تمہارے منہ سے ایک سیکنڈ کے لیے بھی سسکی بند نا ہو پاۓ گی مجھ سے بھیک مانگو گی رکنے کی پر ایک مرتبہ جو میں کسی کام کے پیچھے پڑ جاؤ اختتام تک پہنچا کر ہی چھوڑتا ہو نول کے کان کے قریب جھکتا وہ آہستہ سے سرگوشی کر گیا 


    نفرت کھاتی نول نے اپنا چہرا پھیر لیا


    تم اسے پہن رہی ہو یا یہ کام بھی میں خود کرو پر اس بات کی گیرنٹی میں ہرگز نہیں دے سکتا ایک مرتبہ جو تمہارے کپڑوں کو اتار دیا پھر اس نائٹی کو پہنا سکو گا یا نہیں اسکی نیت کافی خطرناک لگ رہی تھی 


    نول اسے پیچھے دھکیلتی خود باتھ میں چلی گئ اسے بہت رونا آ رہا تھا خود کو بےبس محسوس کر رہی تھی اس چیز کو کیسے پہن سکتی تھی وہ وہ بھی ایسے انسان کے سامنے جس سے شدید نفرت کرتی ہے یہ 


    اتنا چھوٹا سا یہ کپڑا تھا جو یقنن پیٹ سے ہلکا سا ہی نیچے تک ہو گا 10 منٹ ابھی گزرے تھے جب دروازے پر دستک دی گئ 


    تم باہر آ رہی ہو یا میں ہسپتال جاؤ شہریار نے پھر سے اسے وہی والی دھمکی یاد کروائ 


    جب نول سہمتی اپنے کپڑوں کو اتار بامشکل سے اس نائٹی کو پہن گئ نیچے سے اس نے گلابی رنگ کی زیر جامعہ اور بلاؤز کو بھی پہنا ہوا تھا جو اس باریک سی نائٹی میں بھی واضع دیکھے جاۓ اگر یہ دونوں چیزیں نا ہوتی تو شاید نول کے بدن کے یہ دو اہم حصے شہریار کی نظروں میں آ جاتے اور وہ اس راستے میں خود کو اتارنے میں دیری نہیں کرتا 


    ایک مرتبہ پھر سے دستک دینے پر نول نے دروازہ کھول دیا بار بار وہ نائٹی کو نیچے کیے اپنی سفید رانوں کو چھپانے کی کوشش کر رہی تھی پر ایسا کرنے پر اوپر سے اسکے ابھاروں پر سے کچھ زیادہ ہی نائٹی نیچے ہو جاتی 


    دروازے کے آگے ہی شہریار کھڑا تھا نول کو باتھ سے باہر نکلتے دیکھ منہ کھولے کا کھولا رہ گیا ایسی گرم ہوا اپنے اندر محسوس کرنے لگا تھا وہ جیسے کی آگ کا ایندھن اندر جل اٹھا ہو 


    اس شخص کا یوں بغیر پلکیں جھپکاۓ نول کو دیکھنا شدید پریشان کرنے لگا 


    دیکھ لیا بس ختم وہ جلدی سے واپس باتھ میں جانے لگی مگر شہریار اسے بازو سے پکڑے ایک ہی جھٹکے میں اپنے کاندھے پر کسی گڑیا کی مانند اٹھا گیا 


    یہ کیا بدتمیزی ہے مجھے نیچے اتاروں شہریار کی کمر پر مکے مارتی وہ اسے خود کو نیچے اتارنے کا کہے جاۓ پر اسے زرا بھی فرق نہیں پڑ رہا تھا یوں کاندھے پر اٹھانے کے باعث شہریار کے ہاتھ اسکے کولہوں پر تھے وہی اسکی گلابی رنگ کی پینٹی بھی واضع دیکھے جاۓ شاید جو نول سمجھ رہی تھی ویسا کچھ بھی نہیں ہونے والا تھا بلکہ اب معملہ مزید نازک ہو چکا تھا 


    نول کو بستر پر گراتا خود شہریار اپنے کرتے کے اوپرے بٹن کھولنے لگا

    Episode 1

    Episode 2


    Episode 3


    Episode 4

    Episode 5


    Episode 6



    Qaid E Lams By Romaisa Deniyal Free Complete Novel



    No comments

    Post Top Ad

    Post Bottom Ad

    ad728