کئ لوگ کچھ کم برے ہوتے ہے اور کوئ بہت زیادہ کوئ اپنی اصلیت کافی جلدی دیکھا دیتے ہے اور کوئ کافی دیر کے بعد دیکھاتے ہے اور ان سب میں انسان کو خود محتاط رہنا چاہیں کیونکی لوگ تو اپنی اصلیت دیکھانے سے باز نہیں آتے ان کی فطرت ہی ایسی ہوتی ہے چاہیں پھر کوئ شخص جیسا بھی ہو انہیں اس بات سے کچھ لینا دینا نہیں ہوتا انہیں صرف اور صرف اپنے مطلب کے ساتھ ہوتا ہے کی جو بھی انکے دماغ میں ہے اسے وہ باہر بھی لازمی ظاہر کرتے ہے
لڑکیاں بہت آسانی سے ہر کسی پر بھروسہ کر لیتے ہے کیونکی بچپن میں وہ زیادہ تر اپنے گھر ہی زندگی گزارتی ہے اس لیے انہیں معلوم نہیں ہوتا کی دنیا کس قسم کی ہے اور جب پھر اچانک سے وہ کالج یا یونیورسٹی پہنچتی ہے تو نۓ لوگوں سے ملتی ہے اور اسے معلوم نہیں ہوتا کی لوگوں کے دماغ میں کیا چل رہا ہے
خیر سبھی لڑکیاں ایک جیسی نہیں ہوتی کیونکی جو کالج یا یونیورسٹی میں موجود لڑکیاں ہوتی ہے وہ خود تو پیداۂشی بگھڑی بھگڑائ ہوتی ہی ہے اور بنہیں نے باقی سبھی کو بھی بیگاڑنے کا سوچا ہوتا ہے اسے لیے تو وہ ایک شریف لڑکی کو بھی بیگاڑ دیتی ہے لیکن بیگڑنا گڑانا بھی اپنے بس میں ہوتا ہے اگر آپ بختا ارادے کے مالک ہے تو چاہیں پھر کوئ کچھ بھی کر لے وہ آپ سے کوئ برا کام نہیں کروا سکتا
ہماری آج کی کہانی بھی کچھ اسی پر ہے جس میں ایک لڑکی جس کا پختا ارادہ کتنا پختا ہے جسے یہ زمانہ بیگاڑ پاۓ گا یا نہیںیہی دیکھنے کے لیے پڑھتے ہے آج کی ہماری کہانی
۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
No comments