Header Ads

  • Breaking News

    Kuch To Kaho Na Very Sad Poetry By Malisha Rana

     

    Kaho Na Very Sad Poetry



    Kuch To Kaho Na Very Sad Poetry By Malisha Rana



    سلام دوستوں آج میں حاضر ھوں ایک کہانی کے ساتھ جو کچھ یوں ھوں۔۔۔


    لاریب کی ماں کافی خوش تھی کیونکی لڑکا ایک اچھی نوکری پر لگا ہوا تھا اور آگے تعریقی کی بھی توقعوں تھی اور سب سے بڑھ کر وہ لڑکا لاریب کو بہت پسند کرتا تھا

    اور لاریب جب گھر آئ تو لاریب کی ماں نے لاریب کو مٹھائ کھیلائ

    اب یہ کس لیے امی ہمیں کیا خزانہ مل گیا ہے

    ہاں بیٹا کچھ ایسا ہی سمجھ لو ہیرے جیسا داماد مل گیا ہے مجھے

    کیا کیا کہا آپ نے

    تو ماں نے لاریب کو ساری بات بتاۂیں

    امی اس کے پاس گاڑی ہے کیونکی اگر اس کی حالت بھی ہمارے جیسی ہے تو میں پوری عمر غریبوں والی زندگی ہر گز نہیں گزار سکتی

    بیٹا بہت اچھی نوکری کرتا ہے اور اگر اب گاڑی نا بھی ہوئ تو کیا ہوا بعد میں وہ لے لے گا

    تو بس ہاں کر دے

    اچھا امی لیکن پہلے مجھے اس سے ملنا ہے میں بھی تو دیکھو شکل صورت کیسی ہے اور جب لاریب جنید سے ملی تو اسے بھی جنید پسند آ گیا لیکن پھر لاریب نے باتوں باتوں میں گاڑی کا بھی ذکر کر دیا

    چونکی جنید لاریب کو بہت پسند کرتا تھا اس لیے اس نے لون لے کر چھوٹی گاڑی خرید لی

    لاریب نے اب جنید سے شادی کر لی جنید ویسے تو شکل صورت سے ٹھیک تھا لیکن اس کا قد لاریب کے برابر ہی تھا

    جب لاریب نے اپنی کالج کی دوستوں پر اپنے گھر پر دعوت پر بلایا تو لاریب اپنی دوستوں کو کبھی گاڑی دیکھاۂیں تو کبھی اپنی منہ دیکھائ پر سونے کی انگھوٹی پھر سے وہی لڑکی جو ہمیشہ جان بوجھ کر لاریب کی چیزوں میں نقص نکال کر لاریب کا دماغ خراب کر دیتی تھی

    اب کی بار بھی اس نے ایسا ہی کیا

    لاریب یہ گاڑی کتنی چھوٹی ہے اب جب تمہارے 3 4 بچے ہو گۓ تو کیسے تم سبھی اس میں بیٹھا کرو گے اور پھر سے سبھی ہسنے لگ گئ


    No comments

    Post Top Ad

    Post Bottom Ad

    ad728