Header Ads

  • Breaking News

    Meri Ashqui Pasand Aye By Malisha Rana Story Review


    Meri Ashqui Pasand Aye By Malisha Rana Story Review


    Meri Ashqui Pasand Aye By Malisha Rana Story Review



    السلام علیکم ، آج کم پھر سے آئے ھیں آپ کے سامنے ایک خوبصورت ناول کے ساتھ جو کہ آپ نے بہت ڈیمانڈ کی ھے اب ھے ہی اتنا پیارا یہ ناول لکھا جو اسے ملیشہ رانا نے ھے اس ناول کا نام ھے میری عاشقی پسند آئے ،جو اپنے نام کی طرح ہی ھے یعنی بہت اچھا آج اسی کا اسٹوری ریویو آپ کے ساتھ شیئر کریں گے ہم۔۔۔۔


    میری عاشقی پسند آئے ناول ملیشہ رانا نے لکھا تو بہت پہلے کا ھوا ھے مگر تب یہ ناول انھوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر پوسٹ کیا تھا جہاں ریڈرز کی خوب داد وصول کی انھوں نے یہاں تک کہ ماشاءاللہ سے پاکستان کے علاؤہ بھی ان کے اس ناول کو پڑھا جاتا تھا۔۔۔


    لیکن پھر ان کے فیسبک پیج پر ریڈرز نے اس ناول کو پوٹ کرنے کی ڈیمانڈ کی جس وجہ سے ملیشہ رانا اسے وہاں پوسٹ کرتی رہی ھیں اور اب وہاں بھی مکمل ھو چکا ھے یہ ناول اور وہاں بھی خوب پسند کیا گیا یہ ناول۔۔۔۔


    اس ناول کی کہانی 3 مرکزی کرداروں کے اردگرد گھومتی ھے جس میں پہلے نمبر پر عنیہ کا کردار ھے جو اس ناول کی ہیروئن تھیں اور پھر فورس جو کہ ویلن کا کردار نبھا رھا تھا اور تیسرا کردار تھا فرحان کا جو کافی ایپسوڈز بعد ناول میں شامل ھوا اور یہی اس ناول کا ہیرو ھے۔۔۔


    عنیہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والی معصوم سی لڑکی ھے جس کے والدین اس کے بچپن میں ہی اسے چھوڑ ایک روڈ ایکسیڈینٹ میں وفات پا گئے تب سے عنیہ اپنے ماموں جان کے گھر رہتی تھی ماموں جان کے علاؤہ باقی اس گھر کے سبھی افراد عنیہ کو پسند نہیں کرتے تھے جن میں سب سے پہلے نام اس کی ممانی کا آتا ھے۔۔۔


    انٹر کرنے کے بعد عنیہ آگے پڑھنے کی خواہش مند تھی مگر اس بات میں بھی ممانی جان نے منع کرنا گویا اپنا فرض جانا لیکن ماموں جان نے انھیں ڈانٹتے عنیہ کو پڑھانے کا وعدہ کیا مگر قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا  اچانک ایک دن امجد صاحب عنیہ کے ماموں ان کا ایکسیڈینٹ ھو جاتا ھے اور وہ ایک ٹانگ سے معذور ھو جاتے ھیں تب گھر میں بھوک کے لالے پڑ گئے۔۔۔


    تب عنیہ نے خود کوئی نوکری کرنے کا سوچا اور انٹرویو دینے وہ جس جگہ گئی وہ فورس کا آفس تھا اسد فورس کا پارٹنر اس نے عنیہ کی کم ایجوکیشن کو دیکھتے اسے نوکری دینے سے انکار کرتے اسے وہاں سے جانے کا بولا تب فورس نے عنیہ کو دیکھا تو اسے دیکھتے ہی وہ اپنی فطرت سے مجبور عنیہ کو اپنے قریب رکھنے کی غرض سے اسے نوکری پر رکھ گیا۔۔۔


    عنیہ اس بات پر بہت خودش تھی مگر وہ اس کے ارادوں سے فلحال واقف نہیں تھی رفتہ رفتہ عنیہ کو فورس کی بد نیت کا اندازہ ھو گیا وہ عنیہ کے ساتھ کافی بدتمیزی کر چکا تھا مگر مجبوری کی وجہ سے وہ یہ نوکری نہیں چھوڑ سکتی تھی مگر وہ بہت کوشش کرتی خود کو اس سے محفوظ رکھنے کی پھر ایک دن فورس اپنے مقصد میں کامیاب ھو گیا اور عنیہ کو حاصل کر لیا۔۔۔


    وہیں جب اس کی فیملی کو وہ اس بدتر حالت میں ملی تو ممانی جان اسے دن رات کوسنے لگیں امجد صاحب نے بہت منع کیا لیکن ایک دن انھیں بھی ھارٹ اٹیک آ گیا تب ممانی جان نے منحوس کہہ کر عنیہ کو گھر سے نکال دیا اور عنیہ خود کو ختم کر دینے کا ارادہ کرتی ایک ندی کے پاس چلی گئی لیکن یہ کام کرنے سے پہلے اسے کسی نے روک دیا وہ تھا فرحان۔۔۔


    فرحان جیسے تیسے اپنی باتوں میں الجھا کر عنیہ کو اپنے گھر میں لے آیا اور جھوٹ بول دیا کہ وہ اس کی بیوی ھے لیکن وہ اپنی دادی کو سچ بتا چکا تھا اس کی آنکھوں میں عنیہ کے لیے سچے جذبے دیکھ دادی نے دوبارہ شادی کا بول سچ میں ان کی شادی کروا دی سبھی بہت خوش تھے عنیہ اور فرحان بھی ایک دوسرے کے قریب آ رھے تھے جب فورس پھر سے ان کی زندگی میں آ گیا اور وہ عنیہ کو تنگ کرنے لگا۔۔۔


    فرحان کا دوست بن وہ ان کے گھر میں آتا وہیں دادی کی بدولت عنیہ اور فرحان میں سب نارمل میاں بیوی جیسا ھو گیا اور عنیہ کا ڈر بھی ختم، وہ دونوں ایک دوسرے سے بہت محبت کرنے لگے تھے لیکن فورس سے یہ برداشت نہ ھوا اور وہ ایک دن ان سبھی کو اپنے فارم ھاؤس ڈنر پر انوائٹ کرتا ھے تب وہ پھر سے عنیہ کے ساتھ بدتمیزی کرنے کی کوشش کرتا ھے لیکن عنیہ بھاگ جاتی ھے اور دادی سے مدد مانگتی ھے ساتھ ہی بتا دیتی ھے کہ اس کی زندگی برباد کرنے والا اور کوئی نہیں فورس ہی ھے تب فورس دادی کو دھکا دیتا ھے اور سیڑھیوں سے گرتے ہی دادی فوت ھو جاتی ھیں۔۔۔


    تب عنیہ کا ضبط ٹوٹ جاتا ھے اور وہ اپنے ڈر کو خود سے دور پھینکتے چیخ چیخ کر سب کو فورس کی سچائی بتا دیتی ھے جسے سنتے فرحان نفرت سے عنیہ کو اپنے گھر سے نکال دیتا ھے وہیں فورس اسی بات کے انتظار میں تھا تبھی وہ عنیہ کو اپنے گھر لے آتا ھے۔۔۔


    عنیہ بھی اب سب ختم کر دینے کا ٹھانے بیٹھی تھی تو اب کیا ھو گا ان کا انجام یہ لاسٹ سین آپ ناول کے اختتام میں خود ہی پڑھ لیں کیونکہ یہ ایسا سین ھے نا جو سارے ناول کو ہی بدل کر رکھ دے گا ایسا لکھا ملیشہ نے کہ آپ حیران رہ جائیں گے یہی سسپنس آپ ناول پڑھ کر دور کر لیں اپنا۔۔۔


    جی تو فریںڈز یہ تھی اسٹوری میری عاشقی پسند آئے ناول کی مگر ابھی سبھی کچھ بیان نہیں کر پاتے ہم اس ریویو مجں کیونکہ ناول ھوتا جو بہت بڑا ھے اور ایسے کمال کے سین جو اس طرح بتانے سے مزہ بھی نہیں آتا  تو وہ تو آپ کو خود ہی پڑھنا ھوں گے جو مکمل ناول آپ کو آسانی سے ہماری ہی ویب سائیٹ سے مل جائے گا۔۔۔۔


    کل پھر ادھر پیش کریں گے ہم ایک اور اسٹوری ریویو، تو یوں ہی روزانہ ویب سائٹ پر آتے رھیں تاکہ آپکو پیارے پیارے ناولز پڑھنے کو مل سکیں اور آپ کا دل لگا رھے آج کے لیے اللّٰہ حافظ۔۔۔۔



    COMPLETE NOVEL PDF


    DOWNLOAD LINK






    No comments

    Post Top Ad

    Post Bottom Ad

    ad728