Wajah Tum Ho By Malisha Rana Story Review
Wajah Tum Ho By Malisha Rana Story Review
السلام علیکم ایوی ون ، کیسے ھیں آپ سب امید ھے بالکل ٹھیک ھوں گے اور اچھے اچھے ناولز پڑھتے ہی ھوں گے کیونکہ ماشاءاللہ سے ہماری ویب کی بہت سی اچھی اور بہترین لکھنے والی سوشل رائٹرز ھیں جن میں پہلے نمبر پر شمار ملیشہ رانا ھے ھوتا ھے ان کے ایک کثیر تعداد میں ناولز ہماری ویب پر موجود ھیں اور انشاللہ آگے بھی ان کے بہت سے ویب اسپیشل ناول یہاں پوسٹ ھوں گے جو یقیناً ہمیشہ کی طرح اس دفعہ بھی آپ کا دل جیت لینے کی حیثیت رکھتے ھوں گے۔۔۔
جی تو جیسا کہ ہم نے کہا تھا کہ اب ہم آپ کے سامنے پیش کریں گے وہ انٹرسٹنگ ناولز جو ھیں تو بہت اچھے اور ریڈرز کے پسندیدہ ھیں مگر جو لوگ انھیں پڑھنے سے محروم رھے ھیں اب ہمارے ان ناولز کے بارے میں بتانے سے انھیں بھی احساس ھوگا کہ وہ اب تک آخر کیسے نہیں پڑھ سکے وہ انھیں اور وہ جلدی سے ان ناولز کو پڑھ کر لطف اندوز ھوں گے۔۔۔۔
جی تو آج ہم آپ سب سے ناول وجہ تم ھو ناول کے بارے میں بات کریں گے جن کی رائیٹر ھیں ملیشہ رانا اور یہ ناول 1 سال پہلے ہی کمپلیٹ ھو گیا تھا اور ہماری ویب سائیٹ پر موجود ھے اصل میں یہ ملیشہ رانا کا 2 ناول تھا جب انھوں نے لکھنا شروع کیا تو اس ناول کو بھی بہت پسند کیا گیا وجہ اس کی بہترین کہانی تھی آج ہم اس ناول کی کہانی کو آپ سب کو بتانے والے ھیں جسے پڑھ کر آپ تجسس کے باعث اسے پڑھے بغیر نہ رہ سکیں گے۔۔۔
وجہ تم ھو ناول ملیشہ رانا کے پہلے ناولز کی طرح بہت بہترین ھے اس کے مرکزی کردار ھیں حور ایک نیلی آنکھوں والی خوبصورت لڑکی اس کے بعد ھے احمد کا کردار جو کہ ہیرو ھے اور اس کی سب سے بڑی خواہش ایک ایسی لڑکی سے محبت کرنا تھی جس کی آنکھوں کا رنگ نیلا ھو اور اسے ملی بھی بہت سی لڑکیاں لیکن محبت اسے حور سے ہی ھوئی وہ بھی پہلی نظر میں جو خود بہت لاڈلی اور خودسر قسم کی لڑکی تھی کسی کو بھاؤ نہ دینے والی مگر ہمارے ہیرو صاحب بھی لاکھوں میں ایک تھے جنہوں نے نا صرف اپنی محبت کو پا لیا بلکہ حور کو بھی خود سے محبت کرنے پر مجبور کر دیا۔۔۔
باقی کردار ھے فضہ کا جو احمد کی بہن ھے اور پھر فیروز جو احمد کا بہنوئی ھے احمد ایک امیر گھرانے سے تعلق رکھنے والا لڑکا تھا 23 سال کی عمر میں ہی وہ اپنی عمر سے بڑھ کر سمجدار تھا اپنے دوستوں کے لیے کچھ بھی کر جانے والا یہ لڑکا ایک دن اپنے دوستوں کے پیچھے ہی ایک پروفیسر کو سبق سکھانے یونیورسٹی جاتا ھے جہاں جب وہ کلاس روم میں داخل ھوتا ھے تو اسے پروفیسر سے لڑنے سے روکتی ہماری حور ھے بلکہ ساتھ ہی حور کا ھاتھ اٹھتا ھے اور احمد کے گال پر نشان چھوڑ جاتا ھے۔۔۔۔
ملاقات تو خیر اچھی نہیں تھی مگر احمد دل ہار بیٹھا اس لڑکی پر جو مغرور ضدی منہ پھٹ نیلی آنکھوں والی دوشیزہ تھی پھر تو احمد نے روٹین بنا لی حور کو دیکھنے کی حور چڑتی تو بہت تھی مگر احمد کو روکنے کی کوشش کے باوجود وہ خود ہی ھار مان گئی کیونکہ احمد اس سے زیادہ ضدی تھا۔۔۔۔
ایک دن حور کو جب کنفرم ھو گیا کہ احمد اس کی جان نہیں چھوڑنے والا تب وہ شادی کرنے والی ھوتی ھے اپنے کزن سے یہ بات احمد کو معلوم ھوئی تو وہ اس کے گھر پہنچ گیا اور زبردستی خود حور سے نکاح کر لیا ساتھ ہی اسے اپنے گھر لے آیا کسی نے انھیں روکنے کی کوشش نہیں کی۔۔۔
فضہ بھی مان گئی اس شادی کو کیونکہ اسے احمد کی خوشی عزیز تھی وہیں فرزو کو یہ بات خاصی پسند نہ آئی وجہ اسے احمد کا کاروبار میں دخل اندازی دینا تھا اور اب تو وہ یہ بھی سمجھ گیا تھا کہ حور سے شادی کے بعد احمد اپنے ذمہداریاں زیادہ بڑھا دے گا جبکہ اس نے تو فضہ سے شادی کی ان کی جائیداد حاصل کرنے کے لیے کی تھی وہ فضہ کا کلاس فیلو تھا اور اس نے ڈرامہ بھی کیا بہت اچھا بننے کا تب احمد چھوٹا تھا اور فضہ کو ایک مضبوط سہارے کی ضرورت تبھی اس نے فیرو کا پروپوزل ایکسپٹ کر لیا اور فیرو سارے بزنس کو سنبھال کر آہستہ آہستہ اسے ہڑپنے لگا۔۔۔
حور شادی کے بعد بھی احمد سے نفرت ظاہر کرتی تھی احمد بھی اس کی رضامندی کا انتظار کر رھا تھا ساتھ ہی اسے منانے کی کوشش جب ایک دن فروز نے غور سے حور کو دیکھا تو خود بھی اسے حاصل کرنے کی کوشش کرنے لگا جو ایک رات اس نے کافی حد تک کی بھی جس سے خوفزدہ ھوتی حور احمد کے بے حد قریب آ گئی ان میں سب کچھ ٹھیک ھو گیا یہ بات فیروز کو پسند نا آئی اور وہ احمد کو ہی اپنے راستے سے ہٹانے کو کوشش کرنے لگا حور بھی اس کی نیت سے واقف ھو چکی تھی تبھی ڈٹ کر اس کا سامنا کرنے لگی بہت سے اور سین ھیں جو آپ خود ہی پڑھ لیں۔۔۔
یہ بات اس نے احمد کو بھی بتا دی وہیں فضہ کو بھی شک ھو گیا تھا آخر میں فیروز احمد کو جان سے مارنے لگا تب فضہ نے خود اپنے شوہر کو ختم کر دیا اور جیل چلی گئی۔۔۔
5 سال بعد جب وہ واپس آئی تب تک احمد اور حور کا ایک بیٹا تھا ارمان جس کی آنکھیں بھی حور کی طرح نیلے رنگ کی تھیں فضہ اور وہ سب خوش خوش رہنے لگے اس ناول کا اینڈ ہیپی کیا تھا ملیشہ نے۔۔۔
جی تو یہ تھی سٹوری وجہ تم ھو ناول کی مگر ابھی سب کچھ نہیں بتا پائے ہم کیونکہ ناول بہت بڑا ھے اور ایسے کمال کے سین جو اس طرح بیان نہیں کر سکتے ہم تو آپ کو خود ہی پڑھنا ھوگا جن میں میرا فیورٹ سین تھا پلو والا جو بہت بہت زیادہ فنی سین تھا اور کیا ڈرامہ کیا تھا احمد نے اور کتنا ڈر گئی تھی حور توبہ بہت فنی لکھا ملیشہ نے جو یقیناً آپکو بھی ھنسنے پر مجبور کر دے گا۔۔۔۔
تو کل پھر حاضر ھوں گے ہم ایک اور اسٹوری کے ساتھ تو یوں ہی روزانہ ویب سائٹ کا وزٹ کرتے رھیں تاکہ آپکو پیارے پیارے ناولز پڑھنے کو مل سکیں اللّٰہ حافظ۔۔۔۔
Click The Link To Get The Complete Novel
No comments