Mohabbat Saza Hai By Malisha Rana Story Review
Mohabbat By Malisha Rana Stort Review
آج ہر ایک کے پاس آپ کے لئے کچھ خاص ہے۔ خاص مطلب یہ ہے کہ آج میں آپ کے سامنے ایک کہانی لے کر آیا ہوں جو ایک بہت ہی حقیقی کہانی پر مبنی ہے۔ بالکل یہی ہوا۔ ہم نے کچھ مناظر کے بارے میں سوچا کہ صرف تھوڑا سا تفریح کریں ، لیکن کہانی بالکل حقیقی ہے۔ یہ کہانی بہت رومانٹک دل کو چھو جانے والی ہے۔ اس سے سچی محبت کرنے والوں کو رونا آتا ہے۔ تو چلیں اور دیکھتے ہیں یہ بہت ہی پیاری کہانی یہ میرے کزن کے ہمسایہ ممالک کی کہانی ہے۔ جب اس نے مجھے بتایا۔ یقینا آپ بھی پسند کریں گے۔ ہاں ، وہ لڑکا تھا۔ اس کی بہن کی آس پاس کے پڑوس میں شادی تھی۔ چھوٹی عمر ہی سے ، وہ اپنے گھر میں اور محلے میں زیادہ رہتا تھا۔ اس لڑکے کا نام فیصل تھا۔ فیصل کے تین بہن بھائی تھے۔ وہ سب سے بڑا بھائی تھا۔ بہن فیصل ان سے دس سال بڑی تھی۔ فیصل کے والد بیرون ملک چلے گئے تھے۔ اس کے پڑوسی کی بھی ایک بیٹی تھی ، جس کا مطلب فیصل کی بہن کا نام ماریہ تھا۔ اس کا نام ماریہ تھا۔ ماریہ کے تین بہن بھائی تھے۔ اس کے والد اسے پیار کرتے تھے۔ ماریہ اپنے والد سے بہت پیار کرتی تھی۔ فیصل اور ماریہ بچپن سے ہی ایسے اچھے دوست رہے ہیں۔ جب گھر گھر کھیلتا تھا تو ماریہ فیصل کی دلہن بننے کے لئے بہت لڑتی تھی۔ ماریہ کے والد بہت ناراض آدمی تھے۔ اس نے ہر چیز پر سب کو ڈانٹا۔ لہذا ، فیصل ماریہ کے والد کے گھر آنے سے پہلے ہی وہاں سے چلا جاتا تھا جب فیصل اور ماریہ کی موت ہوئی ، تو ان کی محبت اور بھی مضبوط ہوگئی۔ ایک دن فیصل اور ماریہ چھت پر بیٹھے تھے۔ فیصل ، تم جانتے ہو کہ سارا دن تم کتنے اداس رہتے ہو۔ میں دن نہیں گزر رہا تھا۔ افسوس میری موت مجھے بہت چھو رہی تھی۔ اور میں آپ کو کیا بتاؤں؟ ٹھیک ہے معذرت ، ایسا دوبارہ نہیں ہوگا فیصل نے ماریہ کا ہاتھ پکڑا
سٹوری ریویو
جی تو آج ہم آپ سب سے ایک شارٹ ناول محبت سزا ھے کے بارے میں بات کریں گے جن کی رائیٹر ھیں ملیشہ رانا اور یہ ناول 2 ماہ پہلے ہی کمپلیٹ ھو گیا ھے
محبت سزا ھے کہانی ایک سچی محبت کی دکھ بھری داستان ھے جس میں دو عاشقوں کی کہانی لکھی گئی ھے جن کی محبت کو اس دنیا نے قبول کرنے سے انکار کر دیا اور انھیں الگ کرنا چاہا مگر وہ چاہ کر بھی ایسا نہیں ھونے دے سکتے تھے آخر کبھی انسان سانس لیے بغیر بھی زندہ رک پایا ھے جو وہ دونوں ایک دوسرے کے بغیر رہ پاتے یہ واقعہ پاکستان کہ ایک علاقے میں پیش آیا جو کافی عرصے تک لوگوں کی زبانوں پر موجود رھا تھا کچھ انٹرٹینمنٹ کے لیے سینز ڈالیں ھیں ملیشہ نے اور یہ بات وہ بتا چکی ھیں مگر کہانی ھے تو سچی ہی ، تو اب ہم سیدھا کہانی کی طرف بڑھتے ھیں اور آپ کو بتاتے ھیں کہانی۔۔۔
اس کہانی کے مرکزی کردار ھیں ماریہ اور فیصل یہ دونوں آپس میں پڑوسی تھے اور پچپن سے ہی دونوں کا ایک دوسرے کے گھر آنا جانا تھا دیکھتے ہی دیکھتے وہ دونوں بڑے ھو گئے اور ساتھ ہی ان کی دوستی محبت میں تبدیل ھو گئی بڑے ھونے کے بعد فیصل کی بہن کا نکاح ماریہ کے بھائی سے ھو گیا یعنی اب ان دونوں کو اپنی محبت کامیاب ھوتی نظر آنے لگی مگر قمست کو کچھ اور ہی منظور تھا۔۔۔
فیصل کے ساتھ ماریہ کی دوستی دیکھ ماریہ کے والد فیصل سے چڑنے لگے اور اسے صاف الفاظ میں منع کر دیا اپنے گھر آنے سے ، یہ بات عجیب تو تھی مگر انھیں ماننی پڑی اور فیصل صرف تب ان کے گھر آتا جب وہ گھر پر نا ھوتے لیکن ایک دن فیصل کافی دنوں بعد ماریہ سے ملنے چھت پر آیا تھا تب ماریہ کے والد نے انھیں دیکھ لیا اور فیصل کو باتیں سنا کر اپنے گھر سے نکال دیا ساتھ ہی اسے دھمکی دی جبکہ اس کی بہن کی اپنے بیٹے سے شادی کرواتے انھیں کوئی کمی دیکھائی نا دی تب انھیں برا نا لگا تھا فیصل مگر ناجانے اب کیا ھو گیا تھا انھیں، شاید تب وہ خود بھی حیثیت کے لحاظ سے فیصل کے خاندان جیسے تھے جبکہ اب وہ خود ایک کاروباری آدمی بن گئے تھے اس لیے انھیں فیصل وغیرہ غریب لگتے تھے اور ان سے بات کرنا بھی وہ گوراہ نہ سمجھتے تھے۔۔۔۔
مگر ماریہ اور فیصل ایک دوسرے سے دور نہیں جاسکتے تھے اسی لیے ایک رشتے میں بندھنے کے لیے فیصل نے اپنے والدین کو منا کر اپنا رشتہ ماریہ کے گھر بھیجا جسے انکار کر دیا ماریہ کے والد نے اود ماریہ کی شادی کہیں اور طے کر دی منتیں کرنے کے بعد بھی بھی جب ماریہ کے والد نا مانے تو فیصل اور ماریہ نے چھپ کر شادی کر لی اس بات کا علم صرف ماریہ کی بہن کو تھا۔۔۔
لیکن ماریہ کی شادی کی تاریخ قریب آتی جا رہی تھی تب وہ دونوں ایک جگہ ملتے ھیں اور اپنی محبت کو مکمل کر لیتے ھیں مگر جب وہ واپس گھر جاتے ھیں تو ماریہ کے والد اس پر غصہ کرنے لگے اور کہا کہ دو دن بعد اس کا نکاح ھے تب ماریہ فیصل کو فون کر کے نکاح نامہ لانے کا بولتی ھے جسے دیکھ کر ماریہ کے والد اسے پھاڑ دیتے ھیں اور اس شادی کو نہیں مانتے تھک ھار کر دونوں کا حوصلہ جواب دے دیتا ھے اور وہ دونوں ایک ترکیب بنا کر ایک ساتھ اس ظالم دنیا کو چھوڑ دیتے ھیں وجہ دو دن بعد ماریہ کا نکاح تھا کسی اور سے مگر وہ ایسا کیسے ھونے دیتے جبکہ ان دونوں کا نکاح ھو چکا تھا ماریہ کے والد کے ماننے نہ ماننے سے کیا فرق پڑتا ھے ماریہ خود کو کسی اور کی ھونے نہیں دے سکتی تھی اسی وجہ سے یہ دونوں کا حتمی فیصلہ ثابت ھوا اور وہ سب سے بہت دور چلے گئے۔۔۔۔
مگر پھر بھی ماریہ کے والد کا دل نرم نہ ھوا اور انھوں نے ان کی قبروں کو بھی ایک ساتھ نہ رھنے دیا تھا دنیا کی نفرت کے آگے ان دونوں کی محبت کمزور پڑ گئی اور وہ ان سب کے لیے ایک مثال بن گئے سچی محبت کی مثال جسے اب تک بھی یاد کیا جاتا ھے اور ان کی محبت کو صرف وہی لوگ سمجھ سکتے ھیں جن کا دل نرم ھو یا جو خود اس مرض میں مبتلا ھو چکے ھوں۔۔
جی تو یہ تھی کہانی محبت سزا ھے شارٹ ناول کی جو آپ کو بھی یقینا رلا گئی ھو گی کیسے سہا ھو گا ماریہ اور فیصل نے یہ تکلیف جو وہ اتنا بڑا فیصلہ کر لیا انھوں نے ورنہ کون ایسا فیصلہ کر سکتا ھے ہر نسان کے کچھ خواب ھوتے ھیں کہ وہ یہ کرے گا وہ کرے گا مگر انھیں اپنی زندگی ہی ختم ھوتی محسوس ھوئی تھی،کیا درد ھو گا ان کا یہ سوچ ہی ہمیں دکھی کر دیتی ھے اس کے علاؤہ صرف دکھی ہی نہیں تھی یہ کہانی کیونکہ بہت سے اچھے، سیڈ اور رومانٹک سینز ہم بیان نہیں کر پائے جو آپکو خود ہی پڑھنے ھوں گے جو آپ کو بہت پسند بھی آئیں گے جی تو اب ہمیں دیں اجازت تو کل پھر حاضر ھوں گے ہم ایک اور اسٹوری کے ساتھ تو یوں ہی روزانہ ویب سائٹ کا وزٹ کرتے رھیں تاکہ آپکو پیارے پیارے ناولز پڑھنے کو مل سکیں اللّٰہ حافظ۔۔۔۔
Click The Link To Get The Complete Novel
No comments