Tere Ishq Main By Malisha Rana Story Review
Tere Ishq Main By Malisha Rana Story Review
زینب شبیر ولد شبیر احمد آپ کی شادی ملک اوزان ولد ملک معیز سے اس وقت 50 لاکھ روپے میں ہو رہی ہے۔ کیا آپ اس شادی کو قبول کرتے ہیں؟ اس نے اپنی زندگی میں کبھی نہیں سوچا تھا کہ اس کی شادی اس شخص سے ہوگی جس سے اسے سب سے زیادہ نفرت ہے۔ لیکن اب وہ اسی آدمی سے شادی کرنے پر مجبور ہوگئی کیونکہ اگر اس نے اس سے شادی کرنے سے انکار کردیا تو وہ شخص اپنی ماں اور بہن دونوں کو مار ڈالے گا۔ کیونکہ وہ جانتی تھی کہ وہ یہ کرسکتا ہے ہاں اسے قبول کر لیا گیا ہے اپنی خوشی کو ایک طرف رکھتے ہوئے ، اس نے اپنے کنبے کے بارے میں سوچا اور آج ہمیشہ کے لئے اس کا نام بن گیا۔ ... ... ... ہیلو ہاں کیا ہوا اوزان ، جو اس وقت ناشتہ کر رہا تھا ، کو عاطف (اوزان کے لئے کام کرنے والا لڑکا) کا اپنے موبائل پر فون آیا۔ تو اوزان نے جلدی سے فون اٹھایا اور بولا بھائی جاوید ہمیں پیسے نہیں دے رہے ہیں اور جب میں نے اسے جاکر ادائیگی کرنے کو کہا تو اس نے مجھ سے لڑنا شروع کردیا برائے مہربانی جلد ہی یہاں آجائیں ورنہ میں نے اسے گولی مارنی ہے پھر آپ مجھے ڈانٹ دیں گے عاطف غصے سے بولا جبکہ اوزان زور سے ہنس پڑا اور پھر بولا ٹھیک ہے میں اب آرہا ہوں بس اسے گولی نہ چلانا اوزان مسکرایا اور عاطف کا مذاق اڑایا کیوں کہ یہ صرف عاطف کی دھمکیاں تھیں ، ورنہ اس میں ذرا سی بھی ہمت نہیں تھی۔ تب اوزان لٹک گیا اور تیار ہونے کے لئے اپنے کمرے میں چلا گیا اس سے واقف نہیں کہ ان کی زندگی آج تبدیل کرنے یا زندگی گزارنے کی کوئی وجہ تلاش کرنے والی ہے ... ... ... بابا ، میں نے آپ کو کتنی بار بتایا ہے کہ میں خود ہی بس میں گھر چلا جاؤں گا؟ مجھے لینے نہیں آو زینیہ عرف زینی نے یونی کے جاتے ہی شبیر صاحب سے بات کی جب شبیر صاحب مسکرا کر زائنی کی طرف دیکھتے ہوئے موٹرسائیکل پر بیٹھنے کے لئے اس کو تحریک دی۔ والد آپ لنچ کا وقت مجھے گھر چھوڑ کر ضائع کرتے ہیں اور آپ خود بھوکے رہ جاتے ہیں کوئی بات نہیں ، بابا میں بہت قصوروار محسوس کرتا ہوں شبیر صاحب نے موٹرسائیکل اسٹارٹ کی تو زینی پھر بولی کتیا کے بیٹے ، تم جانتے ہو کہ میں تمہیں کبھی بس پر سوار نہیں ہونے دوں گا مجھے برا لگتا ہے جب لڑکیاں بسوں پر سوار ہوتی ہیں اور لڑکے اس کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور انہیں چھونے کی کوشش کرتے ہیں۔ میں ان باپوں اور بھائیوں پر حیرت زدہ ہوں جو اپنی ذمہ داریوں کو بھی نبھا نہیں سکتے ہیں بلکہ ان کے اعزاز کو صرف عوام میں بھیج دیتے ہیں اور ویسے بھی تم میری ذمہ داری ہو بیٹا مجھے ہر حال میں کیا کرنا ہے ، ناکام نہ ہوں اور جب میرے کھانے کی بات آتی ہے تو ، فکر نہ کریں ، آپ کے والد اتنے کمزور نہیں ہیں کہ وہ تھوڑی دیر کے لئے بھوکا نہیں رہ سکتا۔ اور وہ 4 بجے گھر آجاتا کیا ہوا ابا شبیر صاحب جو زینی سے بات کرتے ہوئے ڈرائیونگ کررہے تھے اچانک موٹرسائیکل بریک کردی جس پر زاہنی نے فورا. شبیر صاحب سے بریک لگنے کی وجہ پوچھی۔ کچھ نہیں بچا. شاید لڑائی جاری ہے اسی لئے لوگ جمع ہوگئے ہیں ، لہذا ہم رش کی وجہ سے نہیں چھوڑ پائیں گے کتیا کا بیٹا ، یہاں انتظار کرو ، میں جاکر صلح کرنے کی کوشش کروں گا وغیرہ۔ شاید اسی طرح ہجوم کا خاتمہ ہوگا شبیر صاحب نے زینی کی طرف دیکھتے ہوئے کہا چلو بابا بھی زینی نے فوری طور پر شبیر صاحب سے کہا
جی تو جیسا کہ ہم نے کہا تھا کہ اب ہم آپ کے سامنے پیش کریں گے وہ انٹرسٹنگ ناولز جو ھیں تو بہت اچھے اور ریڈرز کے پسندیدہ ھیں مگر جو لوگ انھیں پڑھنے سے محروم رھے ھیں اب ہمارے ان ناولز کے بارے میں بتانے سے انھیں بھی احساس ھوگا کہ وہ اب تک آخر کیسے نہیں پڑھ سکے وہ انھیں اور وہ جلدی سے ان ناولز کو پڑھ کر لطف اندوز ھوں گے۔۔۔۔
جی تو آج ہم آپ سب سے ناول تیرے عشق میں کے بارے میں بات کریں گے جن کی رائیٹر ھیں ملیشہ رانا ھیں یہ ناول کمپلیٹ ھوئے تقریباً 1 سال کا عرصہ ھو گیا ھے اور ہماری ویب سائیٹ پر مکمل موجود ھے یہ ناول۔۔۔
جی تو آج ہم اس ناول کی کہانی کو آپ سب کو بتانے والے ھیں جسے پڑھ کر آپ تجسس کے باعث اسے پڑھے بغیر نہ رہ سکیں گے۔۔۔
تیرے عشق میں ناول نام سے ہی انٹرسٹنگ لگتا ھے اور نام کی ہی طرح یہ خود بھی بہت اچھا اور خوبصورت انٹرسٹنگ ناول ھے اور اس ناول کی کہانی بہت اچھی ھے کہ کیسے انسان کسی ایک انسان کے عشق میں مبتلا ھو کر خود کو مکمل تبدیل کر لیتا ھے کیسے وہ کیا ہی کیا ھو جاتا ھے۔۔۔
ملیشہ رانا کے سبھی ناولز کی طرح یہ ناول بھی ایک مقصد کے تحت لکھا گیا تاکہ اس سے بھی کچھ ہی صحیح لوگوں کی رہنمائی ھو سکے اس ناول کے مرکزی کردار میں شامل ھے ذینیہ کا نام جو کہ اس ناول کی ہیروئن ھے اور اس کے بعد ھیں ہمارے ہیرو عوزان۔۔۔
عوزان ایک انتہائی نیک دل محبت کے لیے ہی بنایا گیا شخص تھا مگر کسی وجہ سے وہ غلط کاموں میں ملوث ھو جاتا ھے یعنی پیسے لے کر دوسروں کے ہر قسم کا کام کرتا ھے اس وجہ سے اس کا امیج خاصا اچھا نہیں تھا۔۔۔۔
ذینیہ کا تعلق ایک مڈل کلاس گھرانے سے تھا وہ اپنی ایک چھوٹی بہن اور ماں باپ کے ساتھ رہتی تھی ذینی ایک انتہائی ضدی غصیلی اور سنجیدہ طبیعت کی مالک لڑکی تھی جو اپنی فیملی کے لیے کچھ بھی کر جانے کا حوصلہ خود میں رکھتی تھی۔۔۔
وہیں اس کے والد شبیر صاحب بہت نیک دل اور اچھے انسان تھے جو ہر کسی کو اپنے پرخلوص طبیعت کے باعث مدد کرنے سے گریز بالکل نہیں کرتے ایک دن وہ ذینیہ کو یونیورسٹی سے واپس گھر لا رھے تھے جب راستے میں کوئی جھگڑا کر رھا تھا شبیر صاحب جا کر دیکھنے لگے اور ان میں صلح کروانے کی کوشش کرنے لگے تو عوزان کے ساتھ ہی کام کرنے والا ایک لڑکا شبیر صاحب کو دھکا دیتا ھے مگر انھیں گرنے سے ذینی بچا لیتی ھے وہیں وہ غصے سے جا کر اس لڑکے کو ایک زور سے لگاتی ھے ساتھ ہی بہت سی باتیں سنا دیتی ھے عوزان بھی وہاں چلا آتا ھے اور یہ سارا منظر دیکھ لیتا ھے اسی وقت اسے ذینی سے محبت ھو جاتی ھے۔۔۔
مگر ذینی کو ایسے شخص سے شدید نفرت تھی آہستہ آہستہ عوزان محنت کرتے شبیر صاحب کے دل میں اپنی جگہ بناتا ان کے گھر تک آنے لگ جاتا ھے مگر ذینی کی نفرت مزید بڑھتی جاتی تھی ایک دن یونیورسٹی میں ایک لڑکا ذینی سے بدتمیزی کرنے کی کوشش کرتا ھے تب عوزان جو ذینی سے مل کر اپنی محبت کا اظہار کرنے آیا تھا وہ اس لڑکے کو بہت مارتا ھے اور ذینی یہ دیکھتی عوزان کو غصہ کرنے لگ جاتی ھے تب عوزان غصے سے پاگل ھوتا اگلے دن ذینی کو اپنے ساتھ لے جاتا ھے اور اپنی محبت کا اظہار کرنے لگتا ھے تب بھی ذینی اسے بہت باتیں سناتی ھے جس کا عوزان اس سے بدلہ لینے والا تھا مگر پھر اس کی محبت اس کے بدلے پر بھاری پڑ جاتی ھے اور وہ اسے اس کے گھر چھوڑ دیتا ھے لیکن گلٹ بہت تھا اسے اس وجہ سے اس کا ایکسیڈنٹ ھو جاتا ھے اور کوئی شخص اس کی جان بچا کر شبیر صاحب کو فون کر دیتا ھے سبھی وہاں پہنچ جاتے ھیں ذینی کو بھی عوزان سے محبت ھونے لگی تھی۔۔۔۔
آہستہ آہستہ محبت بڑھتی جا رہی تھی اور گھر میں بھی عوزان کے رشتے کا ذکر کر دیا تھا شبیر صاحب نے جب اچانک عوزان کے ٹھیک ھو جانے کے بعد ان کے گھر میں ایک شخص آتا ھے یہ وہی تھا جس نے عوزان کو ھوسپیٹل پہنچایا تھا اور وہ عوزان کو ختم کرنے والا ھوتا ھے تب شبیر صاحب خود اس کے سامنے ھو جاتے ھیں اور ھوسپیٹل پہنچ جاتے ھیں اور فوت ھو جاتے ھیں تب ذینی عوزان کو بہت باتیں سناتی ھے اور پھر سے اس سے نفرت کرنے لگتی ھے۔۔۔
2 ماہ بہت مشکل سے گزارے عوزان نے جب اسے ذینی کی والدہ اپنے گھر بلاتی ھیں اور اسے کہتی ھیں کہ وہ شبیر صاحب کی خواہش کا احترام کرتے ھوئے عوزان کی شادی ذینی سے کرنا چاہتی ھیں تو عوزان ڈرامہ کرتے ھوئے زبردستی ذینی سے نکاح کر لیتا ھے اور اپنے گھر لے جاتا ھے تب بھی ذینی اپنی نفرت کے سبب اس سے الٹا بدلا لینے کا ٹھان لیتی ھے بہت سے دوسرے خوبصورت سینز کے بعد آخر میں ذینی کی وجہ سے عوزان زخمی ھو جاتا ھے اور ذینی کو اپنی محبت کے سامنے ھار ماننی ہی پڑتی ھے زندگی پرسکون سی ھونے لگی تھی مگر پھر سے انٹری ھو جاتی ھے اسی شخص کی وہ پھر سے عوزان سے بلا لینے آیا تھا اس بات کا کہ جس شخص کو اس نے مارا تھا ذینی کی وجہ سے وہ اس شخص کا بھائی تھا۔۔۔
عوزان ذینی کے بچتے بچاتے وہ شخص خود اس دنیا سے سے رخصت ھو جاتا ھے اور آخر میں سب خوش خوش رھنے لگتے ھیں۔۔۔۔
جی تو یہ تھی کہانی تیرے عشق میں ناول کی بہت سے اچھے فنی اور رومانٹک سینز ہم بیان نہیں کر پائے جو آپکو خود ہی پڑھنے ھوں گے جی تو اب ہمیں دیں اجازت تو کل پھر حاضر ھوں گے ہم ایک اور اسٹوری کے ساتھ تو یوں ہی روزانہ ویب سائٹ کا وزٹ کرتے رھیں تاکہ آپکو پیارے پیارے ناولز پڑھنے کو مل سکیں اللّٰہ حافظ۔۔۔۔
Click The Link To Get The Complete Novel
No comments