Zindagi By Malisha Rana Story Review
Zindagi By Malisha Rana Story Review
السلام و علیکم ، کیسے ھو آپ سب ، بہت اچھے ھو گے یقین ھے ہمیں، روزانہ کی طرح آج بھی آ گئے ھیں ہم آپ کے سامنے ، ایک ناول مطلب کے شارٹ ناول کی کہانی کے ریویو کے ساتھ جسے پڑھ کر نا صرف آپکو کہانی کا علم ھو جائے گا بلکہ یہ کہانی اتنی دکھی کر دینے والی اور انٹرسٹنگ ھے کہ ایک مرتبہ پھر سے آپ ملیشہ رانا کے فین بن جائیں گے اب ھے ہی اتنے کمال کی یہ بھی کہانی ، ملیشہ رانا کے ہر ناول ہر کہانی کوئی نا کوئی مقصد لیے ھوتی ھے ویسے ہی یہ کہانی بھی ایک بہت خاص مقصد کے تحت لکھی گئی ھے تو اب ہم آپ کے سامنے کہانی کے ریویو کو پیش کر ہی دیتے ھیں تاکہ آپ بھی بور نا ھوں۔۔۔۔
جی تو آج ہم آپ سب سے ایک شارٹ ناول زندگی کے بارے میں بات کریں گے جن کی رائیٹر ھیں ملیشہ رانا اور یہ ناول 1 ماہ پہلے ہی کمپلیٹ ھو گیا ھے۔۔۔
زندگی ایک ایسا شارٹ ناول ھے جس میں انسان کی زندگی کے متعلق ہی بتایا گیا ھے اس کی قدر نہ کرنے والوں کو ایک پیغام دیا گیا ھے کہ جن کے پاس یہ زندگی نہ ھو وہ کیسے ایک پل پل کے لیے ترستے ھیں انھیں یہ تک معلوم نہیں ھوتا کہ کب ان کی سانسوں کا سلسلہ ختم ھو جائے گا کتنی خواہشیں ھوتی ھیں ان کی جو صرف اس وجہ سے وہ اپنے دل میں ہی دفن کر دیتے ھیں کیونکہ زندگی انھیں مہلت نہیں دیتی اسے پورا کرنے کی۔۔۔
یہ ناول ایک بہت دکھی کہانی ھے جسے پڑھ کر آپ خود پر سے اختیار کھو کر رونا شروع کر دیں گے آخر کیا ھے زندگی کیوں اس کی قدر نہیں کرتے ہم , اس کی اہمیت ان سے جا کر پوچھنی چاھیے جو دن رات دعائیں کرتے ھیں کہ کاش کچھ دن اور مل جائیں انھیں کاش وہ اپنے ان کاموں کو سر انجام دے پائیں جو ایک حسرت بن کر رہ گیے ھیں، اس کے بعد اس ناول کا ایک اور مقصد ھے یا یہ کہہ لیں ایک اور میسج کے اگر آپ کسی انسان کے لیے اپنی دل میں کوئی جذبات رکھتے ھیں تو اسے چھپائیں نہیں بلکہ وقت پر اس کا اظہار کر دیں ورنہ ایسا نہ ھو آپ ابھی بتانے کا سوچ ہی رھے ھوں اور زندگی یا تو آپ کو مہلت نہ دے یا اس دوسرے انسان کو جس کے لیے آپ اپنے دل میں جذبات کا ذخیرہ لیے ھوئے ھیں کیونکہ زندگی موت کا کوئی بھروسہ نہیں کوئی نہیں جانتا کہ وہ کتنا جیئے گا اگلا پل آئے گا بھی یا نہیں اس لیے جتنی زندگی ھے اسے جیئیں اور ہر کام کو کل ہر کبھی نہ چھوڑیں۔۔۔
جی تو اس کہانی کے مرکزی کردار ھیں دانش ایک لڑکا جسے ایک بہت بری بیماری تھی اس ناول کے شروع میں ہی وہ اپنی ماں سے یہ بحث کر رھا تھا کہ کیوں وہ اسے گھر میں بند کیے ھوئی ھیں جبکہ وہ تو یہ بھی نہیں جانتا کہ اگلا ایک گھنٹہ بھی وہ دیکھ پائے گا یا نہیں اس کی ماں تڑپ اٹھتی ھیں اس بات پر اور رونے لگتی ھیں آخر کیسے وہ اپنے جان سے عزیز بیٹے کی موت برداشت کر پاتیں آخر تھا ہی اور کون ان دونوں کا ایک دوسرے کے سوا ، پھر دانش کی بات سمجھتے اس کی ماں اسے باہر نکلنے کی اجازت دے دیتی ھیں تو وہ اپنے گھر کے قریب ہی موجود ایک دکان پر کچھ فلمز کی سی ڈیز خریدنے کے لیے چلا جاتا ھے جہاں اسے ایک لڑکی ملتی ھے جو اس کہانی کی ہیروئن ھے اور اس دکان کے مالک کی بیٹی اپنے والد کی خراب طبیعت کی وجہ سے وہ اس دکان کو سنبھال رہی تھی۔۔۔۔
عالیہ کا بات کرنے کا انداز اس کی خوبصورتی دیکھ دانش کو اپنے دل میں کچھ عجیب کا احساس ھوتا ھے شاید وہ عالیہ کو پسند کر بیٹھا تھا یوں ہی اس کے متعلق سوچتے وہ اپنے گھر چلا آتا ھے صبح پھر وہ وہاں جاتا ھے مگر اسے عالیہ کہیں دیکھائی نہیں دیتی تو اداس ھو کر وہ پاس ہی موجود پارک میں چلا جاتا ھے اور اپنی زندگی کے متعلق سوچنے لگتا ھے جو اسے کچھ پل کی خوشی بھی نہ دے پائی تھی کہ چانک اسے اپنے قریب کسی کے بات کرنے کی آواز سنائی دی اس نے جا کر دیکھا تو عالیہ خود سے بڑبڑا رہی تھی دانش کو دیکھ وہ اس سے بھی باتیں کرنے لگتی ھے اور یوں ہی باتوں باتوں میں دانش اسے بتا دیتا کہ وہ وہ کینسر پیشنٹ ھے مگر بجائے اداس ھونے کے عالیہ اسے ان کچھ دن کی زندگی کو ہی کہنے کا مشوارہ دیتی ھے اور اسے لیے شاپنگ کرنے لگ جاتی ھے ۔۔۔
اچھی سی شاپنگ کرکے وہ عالیہ کو خدا حافظ کہتا اپنے گھر آتا ھے تو اس کی ماں اسے اس نئے حلیے میں دیکھ کر بہت خوش ھوتی ھیں اور عالیہ کا پتہ چلتے ہی اسے بھی گھر انوائیٹ کرتی ھیں عالیہ بھی ان کے گھر آنے جانے لگ جاتی ھے ان دونوں کی فرینڈ شپ پکی ھوتی جا رہی تھی ساتھ ہی عالیہ اسے بہت سی سی ڈیز گفٹ کرتی رہتی تھی جن میں سے ایک بھی دانش نے نہیں دیکھی۔۔۔
ایک دن دانش اکیلا گھر میں موجود تھا تو عالیہ وہاں آ جاتی ھے پھر وہ دونوں سارا دن بہت انجوائے کرتے ھیں ککنگ کرتے ھیں گیمز کھیلتے ھیں اور پھر رات کو جب دانش کی ماں واپس آ جاتی ھیں تو عالیہ کو وہیں رکنے کا بول دیتی ھیں کیونکہ رات کافی ھو چکی تھی رات کو بھی وہ دونوں چھت میں بیٹھے باتیں کرتے رہے اور دانش کتنی ہی دل میں دعا کرنےگا کہ اسے کچھ سال کی زندگی اور مل جائے جو وہ عالیہ کے ساتھ گزار سکے مگر قمست کو کچھ اور ہی منظور تھا۔۔۔
ایک دن عالیہ کچھ دنوں کے لیے شہر سے باہر چلی جاتی ھے تب دانش کی طبیعت بہت خراب ھو گئی اسے سانس تک نہیں آ رہی تھی خون کی قے پر قے کیے جا رھا تھا وہ ،وہ جانتا تھا بڈ زندگی ختم ھونے والی ھے اس کی تبھی اس نے عالیہ کو فون کرنے کا بولا مگر اس کا نمبر بند جا رھا تھا تب یوں ہی اپنی ماں سے روتے ھوئے یہ کہتے کہ وہ دعا کریں کہ اسے زندگی مل جائے وہ مرنا نہیں چاہتا بلاآخر وہ مر گیا۔۔۔
آگلے دن جب عالیہ اس کے گھر آئی تو اس کی ماں کا حال بہت برا تھا رو کر وہ بے حال تھیں عالیہ نے دانش کا پوچھا اور اسے آوازیں دینے لگی تب اس کی ماں نے بتا دیا کہ وہ مر گیا ھے لیکن عالیہ پاگلوں کی طرح نفی میں سر ہلاتی اسے پکارتی رہی مگر وہ واپس نا آیا تو اچانک وہ اس کے روم میں داخل ھوئی جہاں اسے اپنی تمام سی ڈیز یوں کی پیک پڑی دیکھائی دیں جنہیں اب تک دانش نہیں نہیں دیکھا تھا اور جس میں عالیہ نے اپنی محبت کا اظہار کیا تھا اس نے ، کاش وہ ان سی ڈیز کو دیکھ لیتا اور جان جاتا کہ عالیہ بھی اس سے محبت کرتی ھے شاید اسی طرح مرنے سے پہلے اسے کچھ خوشی تو مل جاتی اور کچھ پل ہی سہی مگر وہ اپنے دل کو مطمئن کرتے گزار پاتا کچھ ایسی یادیں اکھٹی کر لیتا جو ہمیشہ اس کے ساتھ رہتیں۔۔۔
Click The Link To Get The Complete Novel
No comments