Gunnah Complete Story Review By Malisha Rana
Gunnah Complete Story Review By Malisha Rana
ہیلو سب ، آپ کیسے ہیں؟ آج کی کہانی بھی ایک سچی کہانی پر مبنی ہے جو ایک معصوم بچی کو سنائی گئی تھی۔ اس کہانی کو پڑھ کر آپ کو سوچا جائے گا کہ اگر ہم اس لڑکی کی جگہ پر ہوتے تو ہم اتنے بہادر ہوجاتے۔ جب یہ لڑکی یہ کہانی سناتی ہے تو وہ کانپ اٹھتی ہے کیونکہ اسے اب بھی ڈر ہے کہ وہ آدمی دوبارہ نہیں آئے گا۔ تو آئیے اس کہانی کی طرف آگے بڑھتے ہیں ملیشا رانا کی یہ کہانی ہمیشہ کی طرح بہت عمدہ ہونے والی ہے۔ اس نے بہت سارے نام لکھے ہیں جس میں آج ایک کہانی شامل ہوگی جو یقینا تمام قارئین کے دل جیت لے گی۔ ملیشا رانا بہت مشہور ہے۔ سچ ہے ، لیکن یہ عظیم مصنفین میں ان کی محبت اور خوبصورت کہانیوں کی دلی دل سے پیش کش کی وجہ سے ہوتا ہے۔ گناہ بھی ایک ایڈی کہانی ہے ، لہذا آج ہی اسے پڑھیں ، لیکن بعد میں ہمیں اپنی رائے بتائیں سجل یار جلدی کرو آجکل ہمارے ہاسٹل میں پارٹی کروائیں پھر بھی آپ تیار ہونے میں کافی وقت لے رہے ہیں تو کیا ہوا آپ جانتے ہیں کہ میں ہر چیز کو کامل نہیں کرتا ہوں لہذا میں آپ کو کامل بنا دوں گا میں اب آپ جیسا بھوت نہیں بن سکتا سجل کی بیٹی شرمندہ تعبیر نہیں ہوتیں نہیں یار تم مذاق کر رہے ہو۔ چلو اب جلدی کرو تمام لڑکیاں بہت پیاری سے تیار تھیں اور جب انجو یہ کررہے تھے ، اچانک کچھ لڑکے لڑکیوں کی پارٹی میں آئے ہیلو ، آپ کون لوگ ہیں آپ بن بلائے مہمان کی حیثیت سے آئے ہیں۔ چلو یہاں سے نکلیں. سجل نے غصے سے کہا۔ ہم صرف ایک مختصر وقت کے لئے آپ کو کمپنی دینے آئے ہیں ، اور آپ ہمارا استقبال کس طرح کر رہے ہیں؟ اور یہ پارٹی کتنی بورنگ ہے لڑکے ، چلیں اور کچھ سامان لائیں اور کیا آپ پاگل ہیں یا آپ کا دماغ موٹا ہے جو آپ کو ایک ساتھ نہیں سمجھتے؟ ابھی یہاں سے چلے جاؤ اگر آپ نہیں جائیں گے تو آپ کیا کریں گے؟ ”لڑکا سجل کے قریب آتے ہی بولا تم جا رہے ہو یا میں فون کروں گا اچھا ، ان کو فون کرو ، مجھے کسی کی پرواہ نہیں ہے کیونکہ میرا کوئی بیٹا نہیں ہے آپ جو بھی بیٹا چاہیں ، ہمارا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔۔۔۔۔
کہ اس ناول کے شروع میں ہمیں دیکھایا جاتا ھے سجل نامی ایک لڑکی جو کہ اس ناول کی ہیروئن ھے وہ تیار ھو رہی ھے اور اس کی روم میٹ اور دوست اسے کہتی ھے کہ وہ جلدی تیار ھو جائے ورنہ وہ لیٹ ھو جائیں گی کیونکہ آج ان کے ھوسٹل میں فیرول پارٹی رکھی گئی تھی جو ان کے انٹر کے پیپرز دے دینے کی خوشی میں رکھی گئی تھی تب سجل ارم سے کہتی ھے کہ وہ ہمیشہ سے ہر کام پرفیکٹ ہی کرتی ھے تو اب میک اپ بھی پرفیکٹ ہی کرے گی یوں ہی ھنستے ھوئے وہ بھی ھال میں چلی آتی ھے لیکن اس سے پہلے کے پارٹی شورع ھوتی وہاں ایک شور سا ھوتا ھے ساتھ ہی کچھ لڑکے ھوسٹل میں گھس آتے ھیں ان کی زبان کے علاؤہ حرکتیں دیکھ کر سبھی لڑکیاں غصہ کرنے لگتی ھیں مگر سب سے زیادہ غصہ سجل کو آیا تھا وہ انھیں وہاں سے چلے جانے کا بول رہی تھی جس پر کم از کم ان جیسے امیر باپ کی بگڑی اولاد پر کوئی اثر نہیں ھونا تھا ، البتہ احد نامی وہ لڑکا سجل کو غور سے دیکھتے اس کے قریب چلا آتا ھے اور مزید ایسی حرکت کرتا ھے جس پر سجل کا دماغ خراب ھو گیا اور اس کا ھاتھ اٹھا اور احد کے چہرے پر نشان چھوڑ گیا۔۔۔۔
سبھی لڑکیاں سجل کی اس حرکت پر اسے سمجھانے لگا گئیں تب تک وارڈن بھی وہاں آ گئی تھیں اور ان کے کہنے پر فلحال کے لیے احد سجل کو پھر سے ملنے کا وعدہ کرتے وہاں سے چلا گیا تب سب اسے کہنے لگ گئیں کہ احد بہت امیر باپ کی اولاد ھے کہ ٹھیک نہیں کیا سجل نے اس کے ساتھ مگر سجل کو کوئی پرواہ نہیں تھی جبکہ یہ بالکل غلط بات تھی وہ اکیلی تھی اس شہر میں اور تھی بھی لڑکی ذات اسے ایسا بالکل نہیں کرنا چاھیے تھا مگر اس وقت خراب دماغ کی وجہ سے وہ سب کو منع کرتی اپنے کمرے میں چلی آئی۔۔۔
2 دن بعد ھوسٹل بند ھو رھے تھے اور سب لڑکیاں واپس اپنے گھر جا رہی تھیں تب ارم سجل کو بھی جانے کا کہتی ھے مگر وہ انکار کر دیتی ھے کہ اس کے گھر والے اسے پسند نہیں کرتے ، تو ارم بھی چلی جاتی ھے ھوسٹل ویران ھو جاتا ھے ،رات کو سجل اپنے کمرے کو لاک کیے کتاب پڑھ رہی تھی کہ کسی نے اس کے کمرے کا دروازہ کھٹکھٹایا سجل بہت ڈر گئی اور کون ھے پوچھا جس کا جواب نا ملا اسے ، پھر وہ جیسے تیسے دل مضبوط کرتی اپنے کمرے سے نکل کر وارڈن کے کمرے میں جاتی ھے وہاں اسے احد ملتا ھے جو کچھ اور ہی پلینگ کیے ھوئے تھا سجل کی اکڑ توڑنے کی ، تب سجل بہت مشکل سے اس سے خود کو چھڑوا کر کچن میں بھاگ آتی ھے اور ایک چاقو سے احد پر وار کر کے واپس اپنے کمرے میں آ کے پولیس کو کال کر دیتی ھے، کچھ دیر بعد احد اس کے کمرے کا دروازہ پھر سے بجاتا ھے اب اس نے اپنے دوست بھی بلوا لیے تھے ان میں سے ایک نے اپنا چہرہ چھپایا ھوا تھا وہ دروازہ توڑ کر اندر آ جاتے ھیں تب سجل ایک کو اینٹ اٹھا کر مار دیتی ھے اور احد غصے سے اسے پکڑ لیتا ھے اور اپنے دوسرے دوست کو کینچی لانے کا کہتا ھے تب وہ دوست الٹا احد پر وار کر دیتا ھے اور اپنے چہرے سے نقاب ہٹا دیتا ھے تب وہ اس کا دوست نہیں تھا بلکہ پولیس کا اہلکار تھا جو سجل کو یہاں سے چلنے کا کہہ کر احد کو وہیں ھوسٹل میں چھوڑ کر بھاگ جاتا ھے سجل بھی اپنے گھر چلی آتی ھے اور تب سے یہ بات اسکےدماغ میں بیٹھ چکی ہوتی ہے ۔۔۔
Click The Link To Get The Complete Novel
No comments