Header Ads

  • Breaking News

    Saza Novel Story Review


    Saza Novel Story Review

    Saza Novel Story Review


    ہیلو سب ، آپ کیسے ہیں؟ مجھے امید ہے کہ آپ سب خیریت سے ہیں۔ اتنے دنوں سے ہم اپنے پیارے قارئین کو کچھ نہ دے پانے پر ہم سب سے معذرت خواہ ہیں ، لیکن آج ہمارے پاس آپ سب کے لئے ایک حیرت انگیز کہانی ہے ہم زندگی میں بہت سارے لوگوں سے ملتے ہیں جن کی سوچ مختلف ہوتی ہے جیسے کچھ لوگوں کے پاس جو بہت اچھے آداب ہیں جو ہمیں ان سے بات کرنے میں اچھا محسوس کرتے ہیں اور ہم ان سے دوبارہ ملنا چاہتے ہیں۔ دل کرتا ہے اور کچھ لوگ ہیں جو تھوڑی دیر ان کی کمپنی میں بیٹھنے کے بعد غضب کا شکار ہوجاتے ہیں اور کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ان سے زیادہ سے زیادہ بچنا چاہتے ہیں اور یہ وہ لوگ ہیں جو کسی کام پر کوئی توجہ نہیں دیتے ، خواہ کتنا ہی چھوٹا ہو۔ ہوسکتا ہے ، وہ پاگل ہونا شروع ہوجائیں ، بالکل اسی طرح ہر شخص کی زندگی میں ، اگر آپ انھیں شادی میں مدعو کرنا بھول جاتے ہو تو کسی نہ کسی طرح کا رشتہ دار ضرور رہتا ہے۔ تو وہ پاگل ہوجاتے ہیں اور ساری زندگی شکایت کرتے رہتے ہیں کہ انہوں نے مجھے فون نہیں کیا اور وہ اسے اپنے دل میں رکھتے ہیں جس کا وہ وقتا فوقتا انتقام لیتے ہیں۔ ہم یہ بات ذہن میں رکھنا چاہتے ہیں کہ اگر اس کا کسی سے بغض ہے تو یہ بہت برا ہوسکتا ہے۔ ان کی یہ نظر آج بھی ہماری کہانی ہے۔ یہ ایسی چیز ہوگی جس سے آپ لطف اٹھائیں گے کیونکہ یہ ہمارا دن ہے۔ یہ کہانی لو کی کہانی پر بھی ہے اور یہ خیالی تصور بھی ہے کیونکہ ہماری کہانی آج کے پرانے دور کی ہے ، جب بادشاہ وغیرہ تھے ، تو اب ہم وقت ضائع کریں اور پیدل چل کر یہ کہانی پڑھیں۔ کہانی... پرانے زمانے میں ایک بادشاہ تھا جو بہت ہی مہربان آدمی تھا۔ لوگ اپنے بادشاہ سے بہت پیار کرتے تھے لیکن بادشاہ ایک چیز کی وجہ سے بہت افسردہ تھا کیونکہ ابھی تک اس کی زندگی میں کوئی بچہ نہیں آیا تھا۔ ملکہ ہر وقت روتی رہی اور دعا کرتی رہی یا اللہ ہمیں کسی بچے کی خوشی عطا کرے

    پرانے زمانے میں ایک نیک دل بادشاہ سلامت تھے جن کی کوئی اولاد نہیں تھی ، رانی بہت دعائیں مانگا کرتی جو بالآخر قبول ھو گئیں اور ان کے گھر میں ایک بیٹی کی پیدائش ھوئی اس خوشی میں بادشاہ سلامت  کی ایک دعوت رکھی جس میں انہوں نے بہت ہی نیک عورتوں کو بلوایا جن کی دعائیں بہت اثر دار تھیں مگر غلطی سے وہ ایک عورت کو بلانا بھول گئے ، دعوت کے بعد سبھی عورتیں بچی صوفیہ کو دعائیں دے رہی تھیں جب ایک آخری عورت دعا دینے لگی تبھی وہ دوسری عورت وہاں آ گئی جسے بادشاہ نے نہیں بلایا تھا وہ عورت بچی کو ایک بدعا دے دیتی ھے کہ صوفیہ 18 سال کی ھو کر ایک کانٹا لگنے سے انھیں چھوڑ کر ہمیشہ کے لیے چلی جائے گی اور وہاں سے ھنستے ھوئی چلی جاتی ھے ، یہ بدعا سنتے ہی رانی رونے لگتی ھیں تبھی وہ آخری عورت بچی کو اٹھا کر دعا دیتی ھے کہ وہ سو جائے گی اور ایک محبت کرنے والے شخص کے مل جانے سے وہ نیند سے جاگ جائے گی۔۔۔۔


    سال گزرتے جا رھے تھے صوفیہ کے 18 سال کی ھونے میں صرف دو دن رہ گئے تھے بادشاہ نے ہر کانٹے دار پودے کو محل سے نکلوا دیا تھا پھر بھی 18 سال کی ھوتے ہی اس دن صوفیہ کو محل کی چھت پر ایک گلاب کا پھول دیکھائی دیتا ھے اس نے زندگی میں پہلی بار کوئی پھول دیکھا تھا اسی لیے وہ کھنچی چلی گئی اس طرف اور جا کر اسے اٹھائے چھونے لگی یوں ہی اسے چھونے سے اس میں موجود کانٹا اسے چھب جاتا ھے اور وہ سو جاتی ھے رانی یہ صدمہ برداشت نا کرتے خالق حقیقی کے پاس جا پہنچتی ھیں بادشاہ بھی دل چھوڑ چکے تھے اور اپنی حالت دیکھتے انھوں نے سب لوگوں کو محل سے نکال دیا اب صرف صوفیہ اور وہ ہی رہتے تھے محل میں اس بات کو پانچ سال گزر گئے محل ایک کھنڈر کی شکل اختیار کر گیا تب ایک دن ایک شہزادہ جو دنیا کی سیر کرنے نکلا تھا اس محل کو دیکھ کر نا جانے کیا سوچتے اس میں چلا آیا تو اسے صوفیہ کی تصویر دیکھائی دی وہ اسے دیکھتا ہی رہ گیا کہ اچانک صوفیہ کے کمرے میں شور ھوا اور وہ وہاں چلا گیا تو اسے صوفیہ بیڈ پر سوئی ھوئی دیکھائی دی ، شہزادے نے اسے جگانے کی بہت کوشش کی مگر وہ نہیں اٹھی تو دکھی ھوتے اس نے صوفیہ کی پیشانی کو چھوا تب صوفیہ اٹھ بیٹھی اور خوش ھونے لگی اس کی آواز سن کر بادشاہ بھی کمرے میں چلے آئے اور پھر صوفیہ اور شہزادے کی شادی ھو جاتی ھے اور سب خوشی خوشی رھنے لگتے ھیں۔۔۔۔
    کہانی ختم ہوچکی ہے اگر آپ کے خیالات اور ارادے اچھے ہیں ، تو پھر کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ کوئی آپ کو کتنا نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے ، خدا آپ کو برا نہیں رہنے دے گا۔ ہاں ، آپ کو کچھ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، لیکن آخر میں ، آپ کے ساتھ سب ٹھیک ہے۔ ہوتا ہے جیسا کہ اس کہانی میں صوفیہ اس عورت کی دعاؤں کی وجہ سے سو گئی ہوگی ، لیکن اس کے والدین کی دعاؤں کی وجہ سے نہ صرف اسے ایک نئی زندگی ملی ، بلکہ اسے ایک بہت ہی پیار والا شہزادہ بھی ملا۔ اسی لئے کہا جاتا ہے کہ کسی کو برا سمجھنے اور اسے برا سمجھنے کی بجائے ، آپ کو اپنا ہی اچھا سمجھنا چاہئے کیوں کہ دوسروں کا برا کام سوچنا اور کرنا ہی اپنا برا بناتا ہے اور کچھ نہیں۔ لہذا آج کے لئے آپ کو امید ہے کہ آپ آج کی کہانی پسند کریں گے۔ آج کے لئے ہمیں اجازت دیں۔ ایک بار پھر ملیں گے۔ صبح بخیر. خدا حافظ.


    No comments

    Post Top Ad

    Post Bottom Ad

    ad728