Header Ads

  • Breaking News

    Madad By Malisha Rana Story Review

     

    Madad By Malisha Rana Story Review


    Madad By Malisha Rana Story Review



    السلام علیکم آل کیسے ھو فرینڈز آپ سب ، ھوپ سو اچھے ھوں گے آپ کے مزاج ، جی تو جیسے کہ آپ سب اس بات سے واقف ہی ھو کہ ہم روز کچھ نا کچھ پوسٹ کرتے ھیں ان میں زیادہ تر ناولز کے بارے میں ریویو ھوتے ھیں تو آج بھی ہم اسی ناولز کے ریویو کو آپ سبھی کی خدمت میں پیش کرنے والے ھیں اب آپ سوچ رھے ھوں گے کہ آج کونسا ناول ھو گا کیسا ھو گا وغیرہ وغیرہ تو آج کا ناول بہت اچھا ھے پرسنلی میرا بہت فیورٹ ھے اس شارٹ ناول کا نام ھے مدد، مدد نام بھی اس ناول کے حساب سے ہی رکھا گیا ھے یہ تو آپ جانتے ہی ھوں گے کہ فرینڈز ہم جب کسی کی مدد کرتے ھیں تو ا سکا صلہ ہمیں کبھی نا کبھی زندگی میں ضرور مل جاتا ھے چاھے وہ کب کیسے ہی کیوں نا ملے ، ہم نے تو سوچا بھی نہیں ھوتا ہم تو بھول بھال بھی جاتے ھیں اپنی کوئی کی گئی نیکی یا کبھی ہم نے کسی کی مدد بھی کی ھو گی اس بات دماغ سے نکل جاتی ھے ہمارے مگر ہمیں اس مدد کا صلہ دوگنا ھو کر ضرور ملتا ھے ، ویسے ہی اگر ہم نے کبھی کچھ برا کیا ھو کسی کی چاہ کر بھی اسے ان دیکھا کرتے اسے کی مدد نا کی ھو تو اس بات کا اجر بھی ہمیں اسی دنیا میں جیسے جی مل جاتے ھے ، آپ سب یہ تو جانتے ہی ھوں گے کہ انسان اپنی زندگی میں جیسے کرم کرتا ھے اسی حساب سے اس کے ساتھ برتاؤ کیا جاتا ھے ویسے ہی آج کی ہماری کہانی بھی ایسی ہی ھے ملیشہ رانا کا ایک شارٹ ناول مدد کے بارے میں ہم آج آپ کو بتانے والے ھیں جس کا ریویو پڑھ کر آپ کے دل میں اس ناول کو مکمل پڑھنے کی خواہش تو ضرور پیدا ھو گی تو اب بہت ھو گی باتیں اب ہم ناول کے ریویو کے بارے میں بات کرتے ھیں۔۔۔۔


    مدد کہانی میں ہمیں دیکھایا جاتا ھے کہ اس ناول کا ہیرو دانیال رات کے پہر گاری ڈرائیو کرتے کہیں جا رھا تھا یا یہ کہنا زیادہ بہتر ھو گا کہ ویسے ہی بے فضول میں وہ گاڑی چلائے جا رھا تھا آج وہ بہت زیادہ دکھی تھا اس کا دل شدت سے رو دینے کو کر داں تھا وجہ کیا ھو سکتی ھے سوائے اس کے کے آج وہ نوکری سے نکال دیا گیا تھا کوئی وجہ بھی نہیں تھی کیونکہ کبھی اس نے کوئی موقع دیا ہی نہیں تھا جس وجہ سے اس کے ساتھ ایسا کچھ ھوتا کیونکہ وہ یہ بھی جانتا تھا کہ یہی نوکری اس کا واحدہ سہارا ھے اگر وہ اس نوکری کو ہی کھو دے جا تو خود اور اپنی ماں کو لے کر جہاں جائے گا آج ہی تو مکان مالک نے اسے کرایہ دینے کی آخری تاریخ دی تھی اور اب جب اس کے پاس نوکری ہی نہیں رہی تھی تو کیا کرتا وہ، اچانک ڈرائیو کرتے ھوئے اس کے دماغ میں آیا کہ کیوں نہ وہ اپنی اس گاری کو ہی بیچ کر کرایہ دے دے اور باقی پیسوں سے وہ کوئی چھوٹا سا کاروبار کر لے مگر یہ سوچ بھی اسے دکھی کرنے لگتی کیونکہ یہ گاری اس کے مرحوم باپ نے اسے گفٹ کی تھی تو پھر بھلا کیسے وہ اسے بیچ دیتا، ابھی وہ انھی سوچوں میں گم تھا جب اسے سڑک کے کنارے کوئی وجود گرا ھوا دیکھائی دیا اپنی فطرت سے مجبور ھوتے دانیال نے گاری روکیا ور تیزی سے اس کے قریب گیا تو وہ کوئی لڑکی تھی ، اسے اٹھائے اپنی گاڑی میں بیٹھا کر دانیال اسے ھوسپیٹل میں لے گیا ڈاکٹر نے آپریشن کرنے کا بولا تھا مگر دانیال کے آپس صرف تین ہزار تھے جنہیں دیکھ ڈاکٹر نے صاف انکار کر دیا تب دانیال انھیں اپنی گاڑی رکھنے کا کہا تو ڈاکٹر راضی ھوتے آپریشن کر دیتے ھیں بعد میں وہ دانیال سے پوچھتے ھیں کہ اس لڑکی کا اس کے ساتھ کیا تعلق ھے تب دانیال بتا دیتا ھے وہ تو جانتا تک نہیں اسے اس بات پر ڈاکٹر تھوڑے شرمندہ ھوتے ھیں تب دانیال وہاں سے چل چاپ بلا جاتا ھے۔۔۔۔


    جب اس لڑکی زینب کو ھوش آتا ھے تب وہ ڈاکٹر سے پوچھتی ھے جس نے اس کی مدد کی مگر ڈاکٹر خاموش رھے کیونکہ دانیال نے انھیں منع کیا ھوا تھا تب زینب بھی خاموش ھو جاتی ھے ایک دن زینب کہیں جا رہی تھی تب اسے سرک پر کوئی وجود نظر آیا وہ اسے لیے ھوسپیٹل میں چلی آئی ، وہیں دانیال کو اپنی ماں کا پیشہ بلا تو وہ بھی ھوسپیٹل آ گیا کیونکہ اسی کی ماں زینب کو ملی تھی ، ڈاکٹر دانیال کو دیکھ کر اس سے بات کرنے لگتے ھیں تب زینب کو معلوم ھوتا ھے کہ دانیال نے اس کی مدد کی تھی تب وہ اسے کہتی ھے کہ وہ اپنی تمام جائیداد اس کے نام کرنا چاہتی ھے کیونکہ اس کے لیے سب اس کے پیچھے پڑے ھیں لیکن دانیال انکار کر دیتا ھے پھر زینب کے اصرار پر وہ اسے کہتا ھے کہ وہ تبھی اس کی بات مانے گا جب زینب اس سے شادی کر لے گی زینبِ اسے روکتی ھے کیوںکہ وہ اس سے عمر میں زییادہ ایک بیوہ تھی مگر دانیال نا مانا تب زینب کو ہی جاں کر پڑی۔۔۔


    جی تو یہ تھی کہانی مدد ناول کی ، فرینڈز اگر ہم کسی کی مدد کریں تو بدلے میں ہمیں بہت اجر ملتا ھے اگر دانیال زینب کی مدد اس رات نا کرتا تو آج اسے یہ سب کسی گفٹ کی صورت کبھی نا ملتا اور نا ہی زینب نے اس کی ماں کی مدد کی ھوتی ، کہتے ھیں کہ جو ھوتا ھے اچھے کے لیے ہی ھوتا ھے اور ہمیں اپنے فرض سے کبھی نہیں دور ھونا چاھیے ہمیں ہر کسی کی مدد کرنے چاھیے تاکہ ہمارے ساتھ بھی ضرورت کے وقت اچھا ہی ھو، تو اب بتائیں آپ سب کے کیسا لگا یہ کہانی کا ریویو، اپنی رائے سے نوازیں اور اب کل ھو گی آپ سے ملاقات ایک نئے ناول کے ریویو کے ساتھ ، آج کے لیے اللّٰہ حافظ






    No comments

    Post Top Ad

    Post Bottom Ad

    ad728