Ik Mulaqat By Malisha Rana Complete Novel
Ik Mulaqat By Malisha Rana Complete Novel
وہ آج پھر اسلام آباد کی سڑکوں پر بے مقصد فضول میں گاڑی چلائے جا رھا تھا آج پھر اسے اس لڑکی کی تلاش تھی جسے صرف ایک بار دیکھنے سے ہی وہ اس کے عشق میں گرفتار ھو گیا تھا۔۔۔۔۔۔
وہ جو صرف ایک بار ملی تھی اسے دوبارہ اس طرح غائب ھوئی کہ اس کا کوئی نام و نشان تک نہ ملا مگر اس کا موبائل ھاں اس کا موبائل تھا ابھی بھی اس کے پاس کسی انمول چیز کی طرح جسے وہ ہمیشہ اپنے ساتھ رکھتا کیونکہ اس میں اس کی تصویریں تھیں جنہیں وہ روانہ دن میں کتنی ہی بار دیکھ کر بھی نہیں تھکتا جنہیں دیکھنا اس کے صبح شام کی خوراک تھی۔۔۔۔۔
"کہاں ھو تم سونا ؟؟؟
"اب تو مل جاؤ 3 سال کا عرصہ کم نہیں ھوتا کسی کو تڑپانے کے لئے بہت ضرورت ھے تمہاری اب اور تمہارے بغیر نہیں رہ پاؤں گا۔۔۔۔۔۔" پلیزززز سونا تم جہاں بھی ھو آجاؤ میرے پاس۔۔۔۔"
مصطفیٰ بلوچ آج پھر شدید تکلیف سے اپنی سونا کو یاد کر رھا تھا جس کا اصل نام تک اسے نہیں پتہ تھا مگر اس نے اپنی محبت کو سونا کا نام خود سے دیا تھا۔۔۔۔۔
" اب اور تمہاری جدائی برداشت نہیں ھو رہی سونا یار پلیز آجاؤ نا۔۔۔۔ "
مصطفیٰ نے ایک ھاتھ سے گاڑی ڈرائیو کرتے ھوئے دوسرے ھاتھ میں اپنی سونا کا موبائل اٹھایا اور پھر اس کی تصویر سے اپنی محبت کی شدت بیان کرنے لگا جبکہ گاڑی ڈرائیو کرتے ھوئے بھی اس کی نظریں اس تصویر پر ہی تھیں۔۔۔۔۔
اور اس لاپرواہی کا نتیجہ ایک ایکسیڈنٹ کی صورت میں نکلا ایک لڑکی جو تیزی سے روڈ پر بھاگ رہی تھی اچانک سے مصطفیٰ کی گاڑی سے ٹکرا کر ھوا میں اچھلتے ھوئے فٹ پاتھ پر منہ کے بل گر گئی جبکہ اس کی سیاہ چادر جو وہ خود کے گرد لپیٹے ھوئی تھی وہ اس کے کمزور سے وجود کو چھپانے میں ناکام ھوتی ھوئی سڑک پر گری پڑی تھی جس سے اس کے چہرے کے ساتھ اس کا وجود بھی بے پردہ ھونے لگا۔۔۔۔۔۔
"او مائے گاڈ یہ کیا ھو گیا مجھ سے۔۔۔ ؟؟؟
مصطفیٰ کو جب احساس ھوا کہ وہ کسی کا ایکسیڈنٹ کر چکا تھا تو وہ فوراً خود کو کوستا ھوا تیزی سے گاڑی سے نکل کر اس لڑکی کی طرف دھوڑا۔۔۔۔۔۔
" ایکسوزمی میم آپ ٹھیک تو ھیں لسن آئی ایم سو سو۔۔۔۔۔سونا۔۔۔۔ !!!
مصطفیٰ نے جیسے ہی بولتے ھوئے اس لڑکی کو سیدھا کیا تو کچھ حیرت اور کچھ غم کی وجہ سے اس کے الفاظ منہ میں ہی دم توڑ گئے۔۔۔۔۔۔
کہاں سوچا تھا اس نے جس لڑکی کو وہ 3 سالوں سے پاگلوں کی طرح ڈھونڈ رھا تھا جس کے مل جانے کی ناجانے وہ دن میں کتنی ہی دعائیں مانگتا تھا وہ اسے اس حال میں ملے گی جس میں اسے دیکھ کر مصطفیٰ کو اپنی جان نکلتی ھوئی محسوس ھو رہی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ کیا مزاق کر رہی تھی زندگی اس کے ساتھ آج وہ خود اپنی سونا کو انجانے میں تکلیف پہنچا چکا تھا جس سے وہ دنیا میں سب سے زیادہ محبت کرنے لگا تھا۔۔۔۔۔۔
" س۔۔۔۔۔سونا سونا ممیں تم۔۔۔تمہیں کچھ نہیں ھونے دوں گا آئی پرامس تم باکل ٹھیک ھو جاؤ گی بہت مشکل سے ملی ھو یار اب تمہیں کھونے کا حوصلہ نہیں ھے مجھ میں۔۔۔۔ "
مصطفیٰ نے کانپتے ہاتھوں سے سڑک پر پڑی سیاہ چادر اٹھائی اور پھر اسے اپنی سونا کے وجود پر ڈالنے کے بعد اسے اپنی گود میں اٹھا کر گاڑی کی پچھلی سیٹ پر لیٹایا اور پھر شدید کرب سے ایک نظر اس کے سر سے نکلتے خون کو دیکھ کر وہ تیزی سے خود بھی گاڑی میں بیٹھا اور گاڑی فل سپیڈ میں بھگا دی۔۔۔۔۔۔۔۔
Online Reading
Novel incomplete ha baqi novel kahan ha
ReplyDeletePlease upload comp novel
ReplyDelete