Magic Love Complete Novel By Malisha Rana
Magic Love Complete Novel By Malisha Rana
Below And Get This Novel
دیکھیں پھر تو ہمیں پولیس کے پاس جانا چاہیں کیونکی آپ کی جان کو ان گنڈوں سے خطرہ ہے
پولیس وہ کیا پری نے حیرانگی بھری نظروں سے عدیل سے سوال کیا
پولیس پری وہ لوگ ہوتے ہے جو انسانوں کی مدد کرتے ہے اور برے لوگوں کو سزا دیتے ہے
نہیں امی کہا کہی مت جانا چھپ کر رہنا
نہیں پری تم سمجھ نہیں رہی ہو وہ لوگ یہاں پر کبھی بھی پہنچ سکتے ہے کیونکی اس جگہ پر صرف یہی گھر موجود ہے تو تم میرے ساتھ چلو
نہیں امی نے کہا کہی نہیں جانا
پری پلیز عدیل نے پری کا ہاتھ پکڑتے ہوۓ کہا
جب پری کا ہاتھ عدیل نے پکڑا تو پری نے ڈرتے ہوۓ عدیل کی آنکھوں میں دیکھا
ٹھیک ہے اور پری اپنا ہاتھ چھڑا اٹھ کھڑی ہوئ
ٹھیک ہے میں ابھی گاڑی کی چابی لے کر آتا ہو
اور عدیل گاڑی کی چابی لے کر گھر سے باہر نکل گیا اور پری کو دروازہ کھول کر دے دیا
پری بیٹھوں
عدیل کی باتسن پری گاڑی میں بیٹھ گئ
پری وہ سیٹ بلٹ باندھ لو
وہ کیا ہوتی ہے
پری کوئ کیسے اتنا معصوم ہو سکتا ہے رکو تم اور خود عدیل پری کے قریب آ سیٹ بلٹ لگانے لگ گیا
اور جب عدیل نے گاڑی سٹارٹ کر کے چلانا شروع کی تو پری ڈر کر باہر گاڑی کی وینڈو سے دیکھنے لگ گئ
ہم تو یہاں بیٹھے ہے پھر یہ سڑک کیسے چل رہی ہے
دیکھیں آپ کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے بس ہم جلدی سے پولیس کے پاس جاۓ گے اور آپ کی ماں کے قاتلوں کو سزا دلواۓ گے ویسے کیا دشمنی ہے آپ کی ان کے ساتھ
پتا نہیں پری اتنا کہہ پھر سے خاموش ہو گئ
ویسے آپ کیا جنگل میں ہی رہتی تھی کیونکی جنگل میں کوئ کیسے رہ سکتا ہے عدیل ابھی باتیں ہی کر رہا تھا کی راستے میں اچانک سے گاڑی خراب ہو گئ اور وہی پر ہی رک گئ
اب اسے کیا ہو گیا ہمیشہ گاڑی ویران راستے پر ہی کیوں رکتی ہے
اب کیا کرو پری آپ باہر آ جاۓ میں گاڑی کو ٹھیک کرنے کی کوشش کرتا ہو اور عدیل گاڑی کو چیک کرنے لگ گیا
یہ تو آسانی سے ٹھیک نہیں ہونے والی ہمیں پھر پیدل ہی اپنا سفر تے کرنا ہو گا آپ کے لیکن پاۂوں تو زخمی ہے آپ چل پاۓ گی نا
پری نے سر ہلا کر ہاں کر دیا اور چلنے لگ گئ
دیکھیں آئ ایم سوری بٹ میری کار نے پہلے ایسا کبھی نہیں کیا ہے اور آج جب اس کی بہت ضرورت تھی اور یہ ایسے ڈرامے کرنےلگ گئ ہے
کی انہیں سامنے ایک گاڑی آتی ہوئ دیکھائ دی
آپ یہاں روکے میں لفٹ مانگنے کی کوشش کرتا ہو اور سڑک کے بیچ میں کھڑا ہو کر عدیل گاڑی کو رکوانے کی کوشش کرنے لگ گیا
گاڑی کو روک دو لڑکے گاڑی میں سے باہر نکلے کیا تم اکیلے ہو
نہیں یار وہ میرے ساتھ وہ لڑکی ہے ہم بہت مشکل میں ہے تو کیا تم لوگ ہمیں لفٹ دے کر شہر تک پہنچا سکتے ہے
ہاں ہاں اب اتنی پیاری لڑکی تمہارے ساتھ ہے اسے اکیلے ایسے ویران راستے پر تھوڑی نا چھوڑ سکتے ہے اگر کچھ ایسا ویسا ہو گیا تو وہ بھی اتنی خوبصورت لڑکی کے ساتھ وہ لڑکے ڈولتے ہوۓ پری کو گندگی بھری نظروں سے دیکھیں جا رہے تھے
جس پر عدیل نے غصے سے کہا نو تھنکس آپ لوگ جاۓ ہم مینج کر لے گے آپ کو چلے جاۓ
ایسے کیسے چلے جاۓ ہم تم لوگوں کی مدد کرنا چاہتیں ہے
نہیں میں نے کہا نا ہمیں آپ کی مدد کی کوئ ضرورت نہیں ہے پری چلو یہاں سے
کی اچانک سے ایک لڑکے نے پری کا ہاتھ پکڑ لیا تم ہمارے ساتھ چلو اسے جانے دو اکیلے
پری نے آنکھوں میں آنسو لیے اس لڑکے کی طرف مڑ کر دیکھا
اے چھوڑو پری کا ہاتھ ورنہ مجھ سے برا کوئ نہیں ہو گا
اے جا نہیں چھوڑتا کیونکی اتنی خوبصورت لڑکی کو ہم ایسے چھوڑ کر جا نہیں سکتے
تیری تو عدیل نے زور سے اس لڑکے کے منہ پر پنچ دے مارا
جسے دیکھ گاڑی میں سے 3 4 لڑکے مزید نکل آۓ اور عدیل ان سے لڑنے لگ گیا
جس کے منہ پر عدیل نے پنچ مارا تھا اس نے شراب کی بوتل کو توڑ عدیل کے پیٹ میں دے مارا جس کی وجہ سے عدیل زمین پر گر گیا اور دوبارہ پری کا ہاتھ پکڑ کر لیجانے لگ گیا
پری کا ہاتھ جو کے لڑکے نے پکڑ کر لے جا رہا تھا اچانک سے اتنا زیادہ گرم لگا کی اس نے پیچھے مڑ کر پری کی طرف دیکھا تمہارا ہاتھ اتنا گرم کیسے کی پری کی طرف اس نے زور سے چیخ مار دی
کیونکی پری کی آنکھیں لال سرخ رنگ کی ہوئ ہوئ تھی برے لوگ برے لوگ رو رو کر پری ایک ہی بات بولے جاۓ اور پھر اچانک سے اتنی اونچی آواز میں پری نے چیخ ماری کی سبھی لڑکوں کے کانوں سے خون نکلنے لگ گیا اور وہ وہی پر ہی بے ہوش ہو گۓ
پری عدیل کو جو کے سڑک پر بے ہوش پڑا تھا کا سر اپنی گود میں لے کر بیٹھ گئ اور روۓ جاۓ
یہ بھی مر گیا امی کی طرح کی اور عدیل کے زخم پر اپنا ہاتھ رکھ دیا
پری خود دیکھ یہ حیران ہو گئ کی جس جگہ پری نے ہاتھ رکھا تھا عدیل کا زخم فوراً ٹھیک ہونے لگ گیا
اور عدیل اٹھ کر بیٹھ گیا پری تم ٹھیک ہو نا اور یہ ان سب کو کیا ہوا اور مجھے تو وہ بوتل سے مارا تھا پر میرا زخم کیا ہوا ہے پری یہاں پر کچھ تو بولو
جب عدیل نے پری سے سوال کیا تو پری اپنے کاندھوں کو اچکا کر پتا نہیں بولنے لگ گئ
تم تم چلو میرے ساتھ اور پری کا ہاتھ پکڑ کر عدیل وہاں سے جانے لگ گیا
چلتے چلتے کافی دیر ہو چکی تھی اور عدیل کافی تھک بھی گیا تھا اور اس نے پری سے کہا پری تم تھک گئ ہو گی
تو فوراً پری نے کہا نہیں
نہیں پری دیکھو مجھے معلوم ہے کی تم تھک چکی ہو اس لیے چلو میرے ساتھ ہم وہاں پر رک جاتے ہے اور پاس ایک جھوپڑی جو کی ٹوٹی پھوٹی تھی کے اندر جا کر دونوں بیٹھ گئ
یار مجھے نہیں معلوم ہے تھا اس ہمارا یہ سفر اتنا لمبا ہو جاۓ گا اتنا تو میں پوری زندگی میں شاید نہیں چلا ہو گا جتنا آج چل لیا ہے میں نے کی سامنے زمین پر عدیل کو ایک سانپ دیکھائ دیا
پری پری تم تم یہی رکو وہ دیکھو سامنے سانپ اور عدیل نے پری کو اپنے پیچھے کر لیا
میں کچھ کرتا ہو کیا کرو یہ تو شکل سے ہی کافی زہریلا دیکھائ دے رہا ہے
ش ش ش سانپ پلیز چلے جاۂو یہاں سے کیونکی میں آج کسی کی جان نہیں لینا چاہتا تو تمہاری بھلائ اسی میں ہے کی تم یہاں سے چلے جاۂو پلیز
لیکن سانپ وہی پر ہی کھڑا تھا
پری جب میں کہو گا تب تم میرے ساتھ آہستہ آہستہ چلنا ٹھیک ہے اب چلو میرے ساتھ اور آہستہ آہستہ عدیل سانپ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال پری کا ہاتھ پکڑے اس جھوپڑی سے باہر نکلنے لگ گیا
جب پری اورعدیل جھوپڑی سے باہر نکلنے ہی لگے تھے کی سانپ اچھل کر عدیل کی گردن پر کاٹنے لگا لیکن راستے میں ہی عدیل کے چہرے کے بلکل قریب پری نے اس سانپ کو گردن سے پکڑ لیا
No comments