Header Ads

  • Breaking News

    Main Tera Hi Mujrim Hoya Chapter 5 By Malisha Rana


    Main Tera Hi Mujrim Hoya Chapter 5 By Malisha Rana

    Main Tera Hi Mujrim Hoya Chapter 5 By Malisha Rana

    Below In Urdu
    ارمان فوے پکڑے اریشہ کی کال آنے کا انتظار کر رہا تھا کی کب وہ کال کرے گی یار حد ہو گئ ہے ابھی تک کالنہیۓ کی بھلا اریشہ کو وہ پرچی ملی ہی نا ہو یا پھر اس کے باپ نے اریشہ کو سچ تو نہیں بتا دیا اگر ایسا ہو گیا تو پھر کیسے بدلا لو گا میں مل کر آتا ہو اس سے پھر معلوم بھی ہو جاۓ گا 

    ارمان ہوسپٹل چلا گیا اور میراج صاحب کے کمرے میں جانے لگا کی نرس نے ارمان سے کہا پلیز وہ سوۓ ہوۓ ہے انہیں ڈسٹرب مت کرے 

    جی مجھے معلوم ہے بس میں تو انہیں دیکھنا چاہتا ہو جھوٹ بول ارمان کمرے میں جا کر میراج صاحب کے پاس بیٹھ گیا

    میراج صاحب کتنا سوۓ گے اگر اتنا ہی سونے کا شوق ہے تو پکا پکا اوپر کا ٹکٹ کاٹا لے اور سکون سے سو جاۓ میراج صاحب کے ہاتھ کو دباتے ہوۓ ارمان بول رہا تھا جس پر میراج صاحب اٹھ گۓ تم یہاں کیا کر رہے ہو 

    آپ سے ملنے آیا ہو تم یہ بتاۂو اریشہ ملنے آئ تھی تم سے 

    ہاں آئ تھی تو 

    تو تم نے کچھ بتایا تو نہیں اسے میرے بارے میں 

    میں کیسے بتاۂو تمہارے بارے میں کیونکی اسے تو اپنے باپ کی بھی حقیقت نہیں معلوم نہیں ہے 

    بتاۂیں گا بھی مت ورنہ اریشہ کی زندگی کو برباد کیسے کرو گا میں آپ کو نہیں پتا اس کا شوہر ہاد علی ہے دی موسٹ وانٹیڈ پرسن جس نے ہر جرم کیا ہے تو وہ آپ کی بیٹی کے ساتھ کیا کیا کرے گا اور تمہیں معلوم ہے کی اریشہ خود اپنے پاۂوں پرکلہاڑی مارے گی اور اپنی زندگی کو جہنم بناۓ گی 

    خبردار میری بیٹی سے تم ملے بھی تو ورنہ جان لے لو گا تمہاری 

    میراج صاحب اکیلی اریشہ ہی نہیں پریشے کی بھی زندگی کو میں جہنم بناۂو گا بلکی جہنم کیا پاگل خانے بیجھ دو گا رہے پوری عمر وہی پر 

    تم کسی کو کچھ نہیں کرو گے اور اریشہ سے ملنے کے بارے میں سوچنا بھی مت 20 سال پہلے جو تمہارےباپ کے ساتھ ہوا تھا اس میں میری غلطی نہیں تھی تب میرے پاس کوئ اور آپشن ہی نہیں تھا اور تمہارے باپ کی اس حالت کا ذمےدار کوئ اور ہے جا کر اسے سزا دو

    اگر مجھے پتا ہوتا تو ضرور دے دیتا اسے سزا 

    مجھے پتا ہے وہ کون تھا لیکن اگر تم میرے ساتھ ایک ڈیل کرو تو اگر تم مجھے معاف کر دو اور میری بیٹوں کی زندگی تباہ نا کرو تو میں اس کا نام بتا دو گا

    کر لیتا یہ ڈیل منظور لیکن کیا ہے نا کی سب سے زیادہ قصور تو آپ کا تھاآپ نے ہی میرے باپ کو زبردستی وہ کام کرنے پر مجبور کیا تھا اس لیے سب کو سزا ملے گی پہلے آپ کو پھر اس شخص کو جس نے میرے باپ کو زندہ لاش بنا دیا ہے 

    تمہاری دونوں بیٹیاں پاگل ہو رکھی ہے میرے پیچھے اور اریشہ تو خود غرض بھی چاہتی ہے کی میں پریشے کو طلاق دے دو اور وہ ہاد سے طلاق لے لے پھر ہم دونوں شادی کر لے 

    لیکن میں پاگل تھوڑی ہو نا ہی مجھے مرنے کا شوق ہے 

    اریشہ ایسا کچھ نہیں کرے گی وعدہ کیا ہے اس نے میرے ساتھ 

    دیکھ لے گے ورنہ پریشے تو ہے ہی میری ملکیت جو چاہوں میں اس کے ساتھ کرو 

    کیا ہوا خاموش کیوں ہو گۓ پریشے کی کیا اب کوئ پراوہ نہیں ہے 

    تبھی نرس آ گئ آپ کو منع بھی کیا تھا کی ڈسٹرب مت کریں گا پھر بھی آپ باتیں کر رہے ہے ان سے

    سوری سیسٹر میں بس جا رہا ہو 



    Online Reading

    No comments

    Post Top Ad

    Post Bottom Ad

    ad728