Mohabbat Umar Nahi Dekhti By Malisha Rana Complete Story
Mohabbat Umar Nahi Dekhti By Malisha Rana Complete Story
السلام علیکم فرینڈز ، کیا حال تھا پ سبھی کا امید ھے کہ بہت اچھے ھو گے جی تو روز کی طرح آج بھی ہم آپ کے سامنے ایک بہت اچھے شارٹ ناول کے ساتھ پیش ھیں جو آپ کو بہت پسند آنے والا ھے ، فرینڈز یہ بات تو آپ جانتے ہی ھوں گے کہ جب انسان کسی کے ساتھ محبت میں مبتلا ھو جاتا ھے تو نہ کوئی ذات پات نظر آتی ھے اسے نا کوئی امیدی غریبی ، نا شکل و صورت اور نا ہی عمر ، محبت تو دل سے کی جاتی ھے نا کہ ان سب باتوں کو مد نظر رکھتے ھوئے ، محبت تو وہ ھوتی ھے جو بس ھو جاتی ھے کسی سے بھی کبھی بھی ایک ہی ملاقات ایک ہی نظر میں کیونکہ سوچ سمجھ کر تو کاروبار کیا جاتا ھے عشق یا محبت نہیں ، محبت جب ھو جاتی ھے تو ہمیں اپنے محبوب کی ہر بات ہر ادا سب سے جدا سب سے الگ سب سے اچھی لگتی ھے وہ جیسا بھی ھو جو بھی ھو ہمیں وہ پرفیکٹ نظر آتا ھے جیسے کوئی کمی اس میں موجود ھو ہی نا ، اس کی ہر بات دل کو بھلا جاتی ھے ہر حرکت دل لوٹ لیتی ھے اس کی کسی بات کا برا نہیں لگتا وہ جو کہتا ھے سب پتھر پر لکیر کی مانند محسوس ھوتا ھے ، وہ کہہ دے تو دن اور اگر وہ کہہ دے تو رات ، ہر ہر بات اس کی ہمارے دل کے قریب ھوتی ھے ، اب آپ سوچ رھے ھوں گے کہ محبت پر اتنا لیکچر کیوں دیا جا راج ھے تو فرینڈز ہماری آج کی کہانی بھی کچھ اس بیس پر ہی لکھی گئی ھے جس میں آپ کو دیکھایا جائے گا کہ محبت میں عمر کا کوئی لحاظ نہیں ھوتا وہ تو بس پاک دونوں میں اپنا مقام بنا لیتی ھے ، کسی کو کیا سے کیا بنا دیتی ھے محبت میں سنان خود تک کو فراموش کر دیتا ھے حاکم سے فقیر بن جاتا ھے جیسا بھی ھو اپنی محبت کے لیے مکمل تبدیل ھو جاتا ھے اور کیا کچھ ھوتا ھے یہ تو ان عاشقوں سے پوچھا جائے جو اس مرض میں مبتلا ھو چکے ھیں یا رھے ھیں، اب رخ کرتے ھیں ہم آج کی کہانی کے جانب جس کو پڑھ کر آپ کو بہت مزہ آئے گا۔۔۔۔
اب ہم کہانی شورع کرتے ھیں۔۔۔
ماہی کہاں ھو بچے جلدی آؤ ادھرِ۔۔۔
ماہی کی ماں کی پکار سنتے ہی وہ جلدی سے ان کے قریب چلی آئی مگر اس کا حلیہ دیکھ ا سکی ماں کا مانو سر ہی چکرا گیا ، مٹی سے لٹ پٹ کپڑوں میں موجود عجیب وغریب سے حلیے میں وہ اپنی خوبصورتی کو بھی بگاڑنے پر تلی ھوئی تھی اسے یوں دیکھتے ہی اس کی ماں کا پارہ چڑھ گیا ساتھ ہی انھوں نے ماہی کو فوراً نہا کر تیار ھونے کا کہا جس پر عمل کرتے منہ سجا کر وہ اپنے کمرے کی طرف جانے لگی ، وہ ہمیشہ سے ایسی ہی تھی آزاد پرندے کی مانندِ اپنے دل کی کرنے والی، وہ سن سب کی لیتی تھی مگر کرتی اپنے من کی اور گھر میں سبھی کی لاڈلی ھونے کی باعث یہ اس کی عادت میں چنار ھو گیا تھا ایک بس اس کی ماں ہی تھیں جو اسے ڈانٹ ڈپٹ دیتیں ورنہ آسیا کوئی نہیں تھا پورے گھر میں جو اسے کچھ کہہ دیتا اسی وجہ سے وہ اپنے چھوٹے کزن کے ساتھ کرکٹ کھیل کر ویں اپنا حلیہ بگاڑے ھوئے تھی جبکہ اس بات سے واقف بھی تھی وہ کہ آج اس کے تایا ابو کے دوست اتنے سالوں بعد ان کے گھر آ رھے ھیں ، جب وہ پیدا بھی نہیں ھوئی تھی تب 17 سال پہلے ہمایوں علی ان کے گھر آیا تھا اور اب اتنے سالوں بعد اس کا یہاں آنا ھوا ماہی تو جانتی تک نہیں تھی انھیں ھاں مگر اس بات کا علم ھو گیا تھا اسے کہ کوئی بہت خاص شخص آنے والے ھیں۔۔۔۔
Mohabbat Umar Nahi Dekhti By Malisha Rana Complete Story
Online Reading
No comments