Anjaan Mohabbat Chapter 3 By Malisha Rana
Anjaan Mohabbat Chapter 3 By Malisha RanaBelow And Read Today Chapterجنت فجر کی نماز پڑھ سوئ نہیں بلکی ناشتہ بنانے لگ گئ اور پھر مہوش کو جگانے لگ گئ
جنت خیریت پہلے تو تم میرے جگانے سے بھی نہیں جاگتی تھی اور اب اب خود مجھے جگانے آ گئ ہو
آپی آج پہلا دن ہے اور آج ہی اگر آپ لیٹ پہنچی تو معراج جی میرا مطلب معراج سر کیا سوچے گے اب اٹھے اور جا کر تیار ہو
اچھا اچھا ٹھیک ہے مجھ سے زیادہ تو تجھے فکر ہو رہی ہے
ہاں تو ہو نا میرے فیوچر کا سوال ہے میرے مطلب ہمارے فیوچر کا سوال ہے
ہاں جنت تم ٹھیک کہہ رہی ہو اتنی مشکل سے تو اتنی اچھی نوکری ملی ہے اچھا تم ناشتہ لگاۂو میں تیار ہو کر ابھی آ ہو
ٹھیک ہے آپی مہوش کچھ دیر بعد تیار ہو کر باہر آئ تو آج جنت سے سبھی مہوش کی پسند کی چیزیں بنائ ہوئ تھی
جنت خیریت تو ہے آج اتنا کچھ وہ بھی اکیلے تم نے بنا لیا
بس آپی آپ خوش ہو جاۓ پھر سارا دن آپ کا اچھا اچھا ہی گزرے گا
اچھا اچھا ٹھیک ہے اب کھانا کھانے دو ناشتہ کرنے کے بعد مہوش کو گلے لگا کر جنت نے جانے کے لیے کہا رکشہ کر مہوش معراج کے عالی شان گھر کے آگے روک کر اندر چلی گئ اتنی جلدی ابھی تک کوئ بھی نہیں اٹھا تھا تب مہوشنے وہاں پر بیٹھی ملازمہ سے پوچھا کی معراج سر کہا پر ہے
جی آپ کون ہے
میں میں ان کی نئ مینجر ہو
دیکھیں صاحب جی تو ابھی سوۓ ہوۓ ہے وہ تو صبح کے دس بجے ہی اٹھتے ہے آپ پھر بعد میں آۂیں گا
نہیں نو تو بج گۓ ہے میں یہی پر ہی ویٹ کر لیتی ہو
ٹھیک ہے پھر کچھ کھانے پینے کے لیے لے آۂو
نہیں نہیں تھنک یو اور وہی پر بیٹھی مہوش انتظار کرنے لگی تبھی اغظمی بیگم نے اونچی آواز میں ملازمہ کو آواز دی
اور پھر دو منٹ اعد خود اعظمی بیگم باہر آ گئ مہوش کو یوں بیٹھا دیکھ غصے سے پوچھا تم کون کیا ڈونیشن لینے آئ ہو
نہیں میم وہ وہی کل جو معراج سر نے مجھے جوب پر رکھا ہے
واہ مطلب کی تم پکی ہی ہو گئ ہو تم ہو کون کرتی کیا ہو کپڑوں سے تو کسی غریب گھرانے سے لگتی ہو اب تمیں معراج اپنی مینجر بناۓ گا کبھی تم نے کوئ چیز دیکھی بھی ہے تو پھر معراج کا کیا کام کرو گی
اس لیے بس نکلو یہاں سے جا کر اپنی حصیت کے مطابق نوکری ڈھونڈو
اعظمی بیگم کی بات سن مہوش رونے لگی
اب یہ آنسو بہا کر ڈرامے مت کرو پلیز جاۂو کی تبھی معراج نے اونچی آواز میں کہا روکو
موم یہ میری لاۂف ہے اور جب میں ن یہ ڈیساۂڈ کر ہی لیا ہے کی مہوش یہ نوکری کرے گی تو مطلب کرے گی آپ خود ہی کہتی ہے نا کی میں اب بچہ نہیں رہا ہو تو پھر ٹھیک ہے اب میں جو چاہوں کرو گا آپ بیچ میں نہیں بولے گی
اووو بات تو تم ایسے کر رہے ہو جیسے بہت کام ہے تمہیں پورا دن فارغ بیٹھے رہتے ہے گھر پر ہی اور کل جو تم نے حرکت کی ہے نا دوبارہ میں تمہاری ایسی حرکت کو برداشت نہیں کرو گی سبھی لوگ پوچھ رہے تھے میں نے تو سوچا تھا کی جوریہ اور تمہاری کل اینگیجمنٹ بھی کروا دو گی لیکن ہمیشہ کی طرح یہاں سے بھی بھاگ گۓ تم
موم پلیز کیا آپ مجھے پوری عمر ٹورچر کر کر کے مارنا چاہتی ہے اس جوریہ سے میں شادی کرو گا اس سے اچھا میں خودکشی کر لو
کیا کمی کیا ہے اس میں ویل اجوکیٹیڈ اتنی ریچ اور خوبصورت تو اور تمہیں کیا چاہیں
ہو گی اک پرفیکٹ لڑکی لیکن میرے لیے نہیں میرے لیے مر پرفیکٹ لڑکی میں خود ڈھونڈھو گا آپ کو اس بات کی فکر کرنے کی کوئ ضرورت نہیں ہے
او اچھا اگر تم پر یہ بات چھوڑ دی تو تم اس جیسی ہی غریب لڑکی کو بیاہ کر لے آۂو گے
مہوش معراج اور اعظی بیگم کی باتیں سن سن کر حیران تھی کی ہم لوگ سوچتے ہےامیر لوگ بہت خوش رہتے ہو گے کیونکی انہیں کونسا کسی بھی چیز کی کمی ہوتی ہے لیکن ہماری سوچ بلکل غلط ہے امیر لوگ ویسے ہی پاگل ہو جاتے ہے ہر بات میں ہی خود کو امیر سوچ کر کام کرتے ہے اپنی زندگی شاید وہ اپنی لاۂف کو جیتے ہی نہیں ہے
موم آپ کو اس سے کیا ہے میں تو شادی اسی لڑکی سے ہی کرو گا جس سے مجھے محبت ہو گی جس کی سوچ اچھی ہو گی جس کی آنکھوں کے آگے دولت کی پٹی نہیں چڑی ہو گی
او اچھا میں بھی دیکھتی ہو تم کیسے کرتے ہو اور تم ابھی تک یہی پر ہی کھڑی ہو اس بتمیز لڑکے کو کوئ کام نہیں ہوتا ہے آجکل فارغ بیٹھا رہتا ہے گھر پر اس لیے تم جاۂو
مہوش نے عظمی بیگم کی بات سن کر معراج کی طرف دیکھا تو معراج نے مہوش سے کہا تم ایک مرتبہ چلی جاۂو پھر اگر ضرورت ہوئ تو میں کال کر دو گا
ٹھیک ہے کہہ مہوش گھر سے چلی گئ
یا
Click This Link And Read This Chapter
Online Reading
جنت فجر کی نماز پڑھ سوئ نہیں بلکی ناشتہ بنانے لگ گئ اور پھر مہوش کو جگانے لگ گئ
جنت خیریت پہلے تو تم میرے جگانے سے بھی نہیں جاگتی تھی اور اب اب خود مجھے جگانے آ گئ ہو
آپی آج پہلا دن ہے اور آج ہی اگر آپ لیٹ پہنچی تو معراج جی میرا مطلب معراج سر کیا سوچے گے اب اٹھے اور جا کر تیار ہو
اچھا اچھا ٹھیک ہے مجھ سے زیادہ تو تجھے فکر ہو رہی ہے
ہاں تو ہو نا میرے فیوچر کا سوال ہے میرے مطلب ہمارے فیوچر کا سوال ہے
ہاں جنت تم ٹھیک کہہ رہی ہو اتنی مشکل سے تو اتنی اچھی نوکری ملی ہے اچھا تم ناشتہ لگاۂو میں تیار ہو کر ابھی آ ہو
ٹھیک ہے آپی مہوش کچھ دیر بعد تیار ہو کر باہر آئ تو آج جنت سے سبھی مہوش کی پسند کی چیزیں بنائ ہوئ تھی
جنت خیریت تو ہے آج اتنا کچھ وہ بھی اکیلے تم نے بنا لیا
بس آپی آپ خوش ہو جاۓ پھر سارا دن آپ کا اچھا اچھا ہی گزرے گا
اچھا اچھا ٹھیک ہے اب کھانا کھانے دو ناشتہ کرنے کے بعد مہوش کو گلے لگا کر جنت نے جانے کے لیے کہا رکشہ کر مہوش معراج کے عالی شان گھر کے آگے روک کر اندر چلی گئ اتنی جلدی ابھی تک کوئ بھی نہیں اٹھا تھا تب مہوشنے وہاں پر بیٹھی ملازمہ سے پوچھا کی معراج سر کہا پر ہے
جی آپ کون ہے
میں میں ان کی نئ مینجر ہو
دیکھیں صاحب جی تو ابھی سوۓ ہوۓ ہے وہ تو صبح کے دس بجے ہی اٹھتے ہے آپ پھر بعد میں آۂیں گا
نہیں نو تو بج گۓ ہے میں یہی پر ہی ویٹ کر لیتی ہو
ٹھیک ہے پھر کچھ کھانے پینے کے لیے لے آۂو
نہیں نہیں تھنک یو اور وہی پر بیٹھی مہوش انتظار کرنے لگی تبھی اغظمی بیگم نے اونچی آواز میں ملازمہ کو آواز دی
اور پھر دو منٹ اعد خود اعظمی بیگم باہر آ گئ مہوش کو یوں بیٹھا دیکھ غصے سے پوچھا تم کون کیا ڈونیشن لینے آئ ہو
نہیں میم وہ وہی کل جو معراج سر نے مجھے جوب پر رکھا ہے
واہ مطلب کی تم پکی ہی ہو گئ ہو تم ہو کون کرتی کیا ہو کپڑوں سے تو کسی غریب گھرانے سے لگتی ہو اب تمیں معراج اپنی مینجر بناۓ گا کبھی تم نے کوئ چیز دیکھی بھی ہے تو پھر معراج کا کیا کام کرو گی
اس لیے بس نکلو یہاں سے جا کر اپنی حصیت کے مطابق نوکری ڈھونڈو
اعظمی بیگم کی بات سن مہوش رونے لگی
اب یہ آنسو بہا کر ڈرامے مت کرو پلیز جاۂو کی تبھی معراج نے اونچی آواز میں کہا روکو
موم یہ میری لاۂف ہے اور جب میں ن یہ ڈیساۂڈ کر ہی لیا ہے کی مہوش یہ نوکری کرے گی تو مطلب کرے گی آپ خود ہی کہتی ہے نا کی میں اب بچہ نہیں رہا ہو تو پھر ٹھیک ہے اب میں جو چاہوں کرو گا آپ بیچ میں نہیں بولے گی
اووو بات تو تم ایسے کر رہے ہو جیسے بہت کام ہے تمہیں پورا دن فارغ بیٹھے رہتے ہے گھر پر ہی اور کل جو تم نے حرکت کی ہے نا دوبارہ میں تمہاری ایسی حرکت کو برداشت نہیں کرو گی سبھی لوگ پوچھ رہے تھے میں نے تو سوچا تھا کی جوریہ اور تمہاری کل اینگیجمنٹ بھی کروا دو گی لیکن ہمیشہ کی طرح یہاں سے بھی بھاگ گۓ تم
موم پلیز کیا آپ مجھے پوری عمر ٹورچر کر کر کے مارنا چاہتی ہے اس جوریہ سے میں شادی کرو گا اس سے اچھا میں خودکشی کر لو
کیا کمی کیا ہے اس میں ویل اجوکیٹیڈ اتنی ریچ اور خوبصورت تو اور تمہیں کیا چاہیں
ہو گی اک پرفیکٹ لڑکی لیکن میرے لیے نہیں میرے لیے مر پرفیکٹ لڑکی میں خود ڈھونڈھو گا آپ کو اس بات کی فکر کرنے کی کوئ ضرورت نہیں ہے
او اچھا اگر تم پر یہ بات چھوڑ دی تو تم اس جیسی ہی غریب لڑکی کو بیاہ کر لے آۂو گے
مہوش معراج اور اعظی بیگم کی باتیں سن سن کر حیران تھی کی ہم لوگ سوچتے ہےامیر لوگ بہت خوش رہتے ہو گے کیونکی انہیں کونسا کسی بھی چیز کی کمی ہوتی ہے لیکن ہماری سوچ بلکل غلط ہے امیر لوگ ویسے ہی پاگل ہو جاتے ہے ہر بات میں ہی خود کو امیر سوچ کر کام کرتے ہے اپنی زندگی شاید وہ اپنی لاۂف کو جیتے ہی نہیں ہے
موم آپ کو اس سے کیا ہے میں تو شادی اسی لڑکی سے ہی کرو گا جس سے مجھے محبت ہو گی جس کی سوچ اچھی ہو گی جس کی آنکھوں کے آگے دولت کی پٹی نہیں چڑی ہو گی
او اچھا میں بھی دیکھتی ہو تم کیسے کرتے ہو اور تم ابھی تک یہی پر ہی کھڑی ہو اس بتمیز لڑکے کو کوئ کام نہیں ہوتا ہے آجکل فارغ بیٹھا رہتا ہے گھر پر اس لیے تم جاۂو
مہوش نے عظمی بیگم کی بات سن کر معراج کی طرف دیکھا تو معراج نے مہوش سے کہا تم ایک مرتبہ چلی جاۂو پھر اگر ضرورت ہوئ تو میں کال کر دو گا
ٹھیک ہے کہہ مہوش گھر سے چلی گئ
یا
No comments