Hawaniyat Complete Real Story By Malisha Rana
Hawaniyat Complete Real Story By Malisha RanaBelow And Read This Novel
اسلام و علیکم ایوری ون کیسے ہے آپ سب لوگ امید کرتی ہو کی بلکل خیریت سے ہو گے تو جیسے کے آپ سب لوگ روز ہی ہماری ویب ساۂٹ پر بہت ہی خوبصورت اور اچھے اچھے ناول پڑھ رہے ہے اس لیے آج ہم آپ کے لیے ایک ایسی ہی کہانی لے کر آۓ ہے جو کے بلکل حقیقت پر ہے جس کی کہانی پڑھ آپ دنگ رہ جاۓ گے اور ایک خوف سے بھری ہوئ جھرجھری کو اپنے اندر محسوس کرے گے یہ کہانی انیسوی صدی کی ہے جو کے ایک ہوسپٹل پر مشتمل ہے لیکن اس ہوسپٹل میں جو کچھ ہو رہا تھا اسے سن کر آپ شوکڈ ہو جاۓ گے لیکن تب جن پر یہ سب کچھ بیتا ہو گا ان پر کیا اثر کیا ہو گا اس واقعے نے
خير ہم پہلے یہ بتا دے کی یہ سچی کہانی ہے کس موضوع پر آج کل چھوٹی چھوٹی عمر کی بچیوں کے ساتھ بہت غلط ہوتا آ رہا ہے جن کی نیوزيز ہمیں روز ہی سننے اور پڑھنے کو ملتی ہے اور لوگ کہتے ہے کی آج کل یہ سب کتنا بڑھتا جا رہا ہے لیکن یہ حقیقت نہیں ہے بلکی بہت پرانے دور جب یہ ٹیکنالجی موباۂل انٹرنیٹ وغیرہ نہیں ہوتے تھے تب بھی ایسے جرم عام تھے لیکن خیر تب انٹرنیٹ موجود نہیں ہوتا تھا اس لیے ایسی نیوزیز لوگوں تک نہیں پہنچتی تھی اور آج کے دور میں ہر جرم خبر بن کر ہمارے سامنے آ جاتا ہے
آج کی ہماری سچي کہانی میں بھی ہم آپ کو یہی بتانے والے ہے ہسپتال کا نام میں آپ کو نہیں بتا سکتی ویسے بھی وہ بند ہو چکا ہے تو آۂیں چل کر پڑھتے ہے اس خوفناک دل دہلا دینے والا سچا واقعہ نوٹ۔ہم آپ سے پہلے ہی کہہ رہے ہے کمزور دل حضرات یہ کہانی نا پڑھے اب کہانی کی طرف بڑھتے ہے ۔
کہانی۔صوفیہ آج بہت ایکساۂٹیڈ اور کنفیوز تھی کیونکی پوری عمر یتیم خآنے میں گزارنی والی اپنی زندگي وہ اب نوکری کر کے اپنی مرضی سے الگ گھر لے کر زندگی گزآرنے کا سوچ رہی تھی اس لیے صوفیہ یہ بلکل نہیں چآہتی تھی کی آج کی نوکری اس کے ہاتھ سے جاۓ کیونکی یتیم خانے میں بھی صوفیہ کے ساتھ ایک خوفناک واقعہ ہوا تھا جس کی وجہ سے وہ وہاں پر اب مزید نہیں رہنا چاہتی تھی
جب صوفیہ ہوسپٹل پہنچي تو ہر کوئ صوفیہ کی طرف عجیب نظروں سے دیکھیں جاۓ صوفیہ کے دماغ میں پہلے وہی بات آئ کہی وہی بات بو میری ساتھ ہوئ تھی انہیں تو نہیں
لیکن ایسا کچھ نہیں تھا صوفیہ کو ہمیشہ سے ایسے ہی لگتا تھا جہاں پر بھی وہ جاتی تھی لیکر خير
صوفیہ سینۂر نرس کے پاس چلی گئ
Click This Link And Read This Story
Online Reading
اسلام و علیکم ایوری ون کیسے ہے آپ سب لوگ امید کرتی ہو کی بلکل خیریت سے ہو گے تو جیسے کے آپ سب لوگ روز ہی ہماری ویب ساۂٹ پر بہت ہی خوبصورت اور اچھے اچھے ناول پڑھ رہے ہے اس لیے آج ہم آپ کے لیے ایک ایسی ہی کہانی لے کر آۓ ہے جو کے بلکل حقیقت پر ہے جس کی کہانی پڑھ آپ دنگ رہ جاۓ گے اور ایک خوف سے بھری ہوئ جھرجھری کو اپنے اندر محسوس کرے گے یہ کہانی انیسوی صدی کی ہے جو کے ایک ہوسپٹل پر مشتمل ہے لیکن اس ہوسپٹل میں جو کچھ ہو رہا تھا اسے سن کر آپ شوکڈ ہو جاۓ گے لیکن تب جن پر یہ سب کچھ بیتا ہو گا ان پر کیا اثر کیا ہو گا اس واقعے نے
خير ہم پہلے یہ بتا دے کی یہ سچی کہانی ہے کس موضوع پر آج کل چھوٹی چھوٹی عمر کی بچیوں کے ساتھ بہت غلط ہوتا آ رہا ہے جن کی نیوزيز ہمیں روز ہی سننے اور پڑھنے کو ملتی ہے اور لوگ کہتے ہے کی آج کل یہ سب کتنا بڑھتا جا رہا ہے لیکن یہ حقیقت نہیں ہے بلکی بہت پرانے دور جب یہ ٹیکنالجی موباۂل انٹرنیٹ وغیرہ نہیں ہوتے تھے تب بھی ایسے جرم عام تھے لیکن خیر تب انٹرنیٹ موجود نہیں ہوتا تھا اس لیے ایسی نیوزیز لوگوں تک نہیں پہنچتی تھی اور آج کے دور میں ہر جرم خبر بن کر ہمارے سامنے آ جاتا ہے
آج کی ہماری سچي کہانی میں بھی ہم آپ کو یہی بتانے والے ہے ہسپتال کا نام میں آپ کو نہیں بتا سکتی ویسے بھی وہ بند ہو چکا ہے تو آۂیں چل کر پڑھتے ہے اس خوفناک دل دہلا دینے والا سچا واقعہ
نوٹ۔
ہم آپ سے پہلے ہی کہہ رہے ہے کمزور دل حضرات یہ کہانی نا پڑھے اب کہانی کی طرف بڑھتے ہے ۔
کہانی۔
صوفیہ آج بہت ایکساۂٹیڈ اور کنفیوز تھی کیونکی پوری عمر یتیم خآنے میں گزارنی والی اپنی زندگي وہ اب نوکری کر کے اپنی مرضی سے الگ گھر لے کر زندگی گزآرنے کا سوچ رہی تھی اس لیے صوفیہ یہ بلکل نہیں چآہتی تھی کی آج کی نوکری اس کے ہاتھ سے جاۓ کیونکی یتیم خانے میں بھی صوفیہ کے ساتھ ایک خوفناک واقعہ ہوا تھا جس کی وجہ سے وہ وہاں پر اب مزید نہیں رہنا چاہتی تھی
جب صوفیہ ہوسپٹل پہنچي تو ہر کوئ صوفیہ کی طرف عجیب نظروں سے دیکھیں جاۓ صوفیہ کے دماغ میں پہلے وہی بات آئ کہی وہی بات بو میری ساتھ ہوئ تھی انہیں تو نہیں
لیکن ایسا کچھ نہیں تھا صوفیہ کو ہمیشہ سے ایسے ہی لگتا تھا جہاں پر بھی وہ جاتی تھی لیکر خير
صوفیہ سینۂر نرس کے پاس چلی گئ
No comments