Header Ads

  • Breaking News

    Masoom Novel By Malika Khan Chapter 3

    Masoom Novel By Malika Khan Chapter 3

    Masoom Novel By Malika Khan Chapter 3
    Below And Read This Novel
    یار تم چونکی میری پرسنل سیکٹری ہو تو ایسے تو ہو گا ہی اس لیے اب کوئ سوال نہیں 

    اور ہاں یار سب سے ضروری کام تو کرنا ہی میں بھول گیا یہ یہ لو تمہاری پہلی کمائ 

    کیا تنخواہ تو مہنے کے اینڈ پر ملتی ہے نا 

    ملتی ہو گی تنخواہ لیکن تمہیں تبھی ملا کرے گی جب بھی تم میرے پاس آئ مین یہاں پر آیا کرو گی 

    مجھے تو روز آنا ہو گا نا 

    حارث ہسنے لگا یہ تو تم پر ڈیپنڈ کرتا ہے اگر تمہارے اس کمزور جسم میں اتنی جان ہے تو مجھے کوئ احتراظ نہیں تمہارے روز آنے سے بلکی مجھ سے زیادہ تو خوشی اور کسی کو نہیں ہو گی 
    حارث کی باتیں ملیہہ کے سر کے اوپر سے گزر رہی تھی 

    تمہیں فل حال سمجھ نہیں آ رہی نا لیکن آ جاۓ گی جلد ہی آ جاۓ گی اب تم کسی بھی بات کو مت سوچو اور بیٹھوں نا یہاں پر 

    نہیں سر جب کام ہو گا آپ بلا لیجگا میں باہر ویٹ کرتی ہو اتنا بول جلدی سے ملیہہ کمرے سے نکل گئ  

    ملیہہ کہا جا رہی ہو یاررر بہت دور دور رہ رہی ہو نا تم مجھ سے لیکن میرے قریب تو تمہیں آنا ہی پڑے گا چاہیں پھر تم راضی ہو یا نا 

    ملیہہ باہر جا کر سوچے جاۓ کہا بیٹھوں کی تبھی ملیہہ کو ایک خالی کرسی نظر آئ ملیہہ وہاں پر جا کر بیٹھ گئ پاس ہی ایک لڑکی جو کے لپ ٹوپ کے پاس بیٹھی کچھ کام میں مگن تھی ملیہہ کو دیکھ کر پوچھنے لگی 

    کیا نام ہے تمہارا اور تم یہاں کیا کر رہی ہو حارث صاحب کی کچھ لگتی ہو 

    میرا نام ملیہہ کا کام کرتی ہو یہاں پر 

    کام کا سنتے ہوۓ پاۂوں سے لے کر سر تک وہ لڑکی ملیہہ کو دیکھنے لگی کیا نوکری کرنے آئ ہو تم یہاں پر 

    وہ میں سیکٹری ہو حارث سر کی 

    سیکٹری اتنی چھوٹی عمر کیسے 

    پتا نہیں حارث سر ہی کہا 

    دیکھو مجھے تم معصوم سی دیکھائ دے رہی ہو اس لیے میں تم سے ایک ہی بات کہو گی بچ کر رہنا مجھے حارث سر کچھ ٹھیک نہیں لگ رہے تمہارے ساتھ تو خاص طور پر 

    یہ لو یہ پیپر سپرے ہے میں نے اپنے لیے رکھی ہوئ تھی لیکن اب تم اسے اپنے پاس رکھو اگر کوئ بھی تمہارے ساتھ غلط حرکت کرنے کی کوشش کرے تو آنکھوں پر مار دینا 

    حارث سر کیسے ہے ملیہہ نے آہستہ آواز میں پوچھا تو وہ لڑکی بتانے لگی 

    پتا نہیں عجیب سے ہے ہم بھی کافی عرصے سے کام کر رہی ہے لیکن ہمارے ساتھ انہوں نے ایسا کبھی نہیں کیا جیسے تمہارے ساتھ وہ کر رہے تھے 

    کیسے تمہیں وہ اپنے کیبن میں لے کر گۓ اور مجھے شبانہ نے بتایا جب وہ فاۂل لے کر گئ تھی اس لیے کہا لیکن پلیز حارث سر کو کچھ مت بتانا 

    نہیں نہیں آپی میں کیوں بتاۂو گی 

    تبھی حارث کیبن سے باہر آیا اور ملیہہ کو آواز دی ملیہہ وہاں پر کیا کر رہی ہو ادھر آۂو 

    حارث کے شرٹ کے کھولے بٹن دیکھ کر سبھی لوگ حیران ہوۓ اور ملیہہ پیپر سپرے کو اپنے بیگ مین چھپاۓ کیبن میں چلی گئ

    ملیہہ کیا باتیں کر رہی تھی تم 

    ک ک کچھ نہیں 

    ان سب سے دور رہا کرو کافی عجیب لڑکیاں ہے تمہارے ٹاۂپ کی نہیں ہے وہ 

    جی سر کیا کام ہے 

    کچھ نہیں تم بس یہاں پر بیٹھ جاۂو حارث نے ملیہہ کو صوفے کی طرف اشارہ کر بیٹھنے کے لیے کہا 

    ملیہہ صوفے پر بیٹھ گئ اور حارث ہاتھ میں موباۂل پکڑے فلش کو اوف کر کے ملیہہ کی تصویریں کھنچے جاۓ جس کا علم ملیہہ کو تھا ہی نہیں 

    ملیہہ تم سے ایک سوال پوچھو سچ سچ بتانا 

    سر میں ہمیشہ سچ ہی بولتی ہو 

    اچھا تو پھر یہ بتاۂو کی تمہارا کوئ بواۓ فرینڈ ہے 
    سر مجھے اس قسم کے کاموں میں کوئ انٹرسٹ نہیں ہے 

    یار ایسے کیسے اتنی خوبصورت تم لڑکی ہو تو تمہارا بھی تو دل کرتا ہو گا کوئ لڑکا تمہاری زندگی میں ہو 

    سر میں نے کہا نا مجھے ان سب میں کوئ انٹرسٹ نہیں ہے 

    ویری گوڈ ہونا بھی نہیں چاہیں اور اگر تمہارے اس قسم کی ضرورت محسوس ہو تو مجھے بتانا 

    حارث کی باتوں سے ملیہہ کو وحشت آ رہی تھی 

    سر مجھے يھر جانا ہے 

    کیا ہوا ملیہہ کہا تو ہے آج تمہیں میرے ساتھ يھر جانا ہے وہاں پر میٹنگ ہے 

    سر مجھے تو ان سب باتوں کا کچھ نہیں پتا مجھے نہیں یہ نوکری کرنی 

    ملیہہ کیا ہو گیا ہے تمہیں ہی تو وہاں پر کام کرنا ہے اور میں ہو نا کیسا میں کہو گا تم ویسا ہی کرنا 

    سر مجھے یہ نوکری نہیں کرنی پلیز 

    ملیہہ تمہاری ماں کو اگر یہ سب پتا چلا تو تمہیں پتا ہے وہ کیا کرے گی تو سوچ لو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے اپنی ماں کو کھونا ہے یا یہ نوکری کرنی ہے 

    آپ کو کیسے پتا کی میری ماں نے کل مرنے کی دھمکی دی ہے 

    مجھے سب پتا ہوتا ہے تو اس لیے تیار ہو جاۂو میں تمہارا ویٹ کر رہا ہو باہر 

    ملیہہ رونے لگی یہ کیا ہو رہا ہے میرے ساتھ یہ حارث میرے پیچھے کیوں پڑ گیا ہے 

    انسان جن سے سب سے زیادہ چھڑتا ہے مجبورن انہیں کے ساتھ انہیں بار بار ملنا پڑتا ہے اب گھر جا کر کیا کرے گا ملیہہ تو بہادر ہے اگر اس نے کچھ بھی ایسی ویسی حرکت کرنے کی کوشش کی تو پیپر سپرے اس کی آنکھوں پر مار دینا اپنے اندر ہمت پیدا کر ملیہہ بھی باہر چلی گئ حارث کے ساتھ اس کے گھر جانے کے لیے 
    Click This Link And Read This Novel


    Online Reading
     

    No comments

    Post Top Ad

    Post Bottom Ad

    ad728