Tujay Kitna Chahne Lagy Hum Chapter 5 By Malisha Rana
Tujay Kitna Chahne Lagy Hum Chapter 5 By Malisha RanaBelow And Read This Novelٹوٹنے سے بچ گئ تو دوسری مرتبہ جان بوجھ کر توڑ لو
یاررر ہلکے سے مارے گے نا اب دیکھو سوچ لو ناک کے ساتھ دوبارہ ناک ٹکروانی ہے یاپھر سارا دن ہس کی منحوصیت کی وجہ سے ذلالت
اچھا ٹھیک ہے لاۂو اپنی ناک
میری ناک ہے کوئ چیز نہیں تو پکڑا دو تمہیں تم ادھر آۂو پھر ہی تو ناک ٹکرا ہو گی
آۂرہ آہستہ آہستہ فارس کے چہرے کے قریب جا رہی تھی اور بھی عجیب عجیب شکلیں بناۓ تبھی فارس نے کہا یاررر کیا اب اسی کام کو سارا دن لگا دینا ہے ادھر آۂو اچانک سے آۂرہ کو گردن سے پکڑ اپنا قریب کرتے ہوۓ کہا تبھی آۂرہ بامشکل خود کو سمبھالتی فارس کے کاندھوں پر ہاتھ رکھ اس کے بلکل قریب آ گئ اور غصے سے فارس سے کہا یہ کیا بتمیزی ہے ناک کے ساتھ ناک ہی ٹکراوانی ہے نا تو وہ تو دور سے بھی ہو سکتی ہے
میری ناک اتنی لمبی تو ہے نہیں جو اتنی دور سے بھی ٹکرا جاۓ گی
اچھا اب جلدی سے کرو کہی ٹاۂم نا نکل جاۓ
ہاں کر رہا ہو نا فارس آۂرہ کے قریب آ کر اپنی ناک کے ساتھ آۂرہ کیناک ٹکرانے لگا تبھی آۂرہ نے ڈر سے اپنی آنکھیں بند کر لی جیسے پتا نہیں اس کی ناک ٹوٹ جاۓ گی
اور فارس آۂرہ کو اپنے اتنا قریب دیکھ کچھ سیکنڈ کے لیے سب بھول گیا تبھی آۂرہ نے بند آنکھوں کے ساتھ ہی کہا چلو بھئ کر بھی دو
فارس ناک کے ساتھ ناک ٹکرانے کی بجاۓ ہونٹ کے ساتھ ہونٹ ٹکرانے لگا جس پر فورن سے آۂرہ نے اپنی آنکھیں کھول دی اور فارس کے سینے پر ہاتھ مار اسے دور کیا یہ کیا بتمیزی ہے اپنی ہونٹوں کو اچھے طریقے سے صاف کرتے ہوۓ آۂرہ نے کہا
میں کہتی تھی نا کی تم ایک بہت بڑے والے ٹھرکی ہو داوے تو بہت کر رہے تھے کی مجھے اقرا سے بہت محبت ہے یہ وہ اور اب یہ کیا تھا
وہ وہ وہ غلطی سے ہو گیا میں نے کون سا جان بوجھ کر کیا ہے تمہاری ناک چھوٹی سی تو ہے اس لیے وہ ہونٹوں کا آپس میں ٹکراۂو ہو گیا ورنہ مجھے بھی کوئ شوق نہیں ہے تمہیں یوں کس کرنے کا
او ہو میں کوئ پاگل نہیں ہو سب سمجھتی ہو مجھے یہاں رہنا ہی نہیں ہے ہیلو کوئ ہے پلیز مجھے یہاں سے نکالے ورنہ یہ ٹھرکی انسان پتا نہیں میرے ساتھ کیا کرے گا
چپ کرو کیا بکواس کر رہی ہو اگر کوئ سن لے تو کیا سوچے
یہی کی تم ایک ٹھرکی انسان ہو
اور میڈم یہ مت بھولو کی یہ ٹھرکی انسان تمہارا شوہر ہے ساری دنیا کی نظر میں
تو شوہر ہو تو کیا کچھ بھی کرو گے آج کس کرنے کی کوشش کی کل پتا نہیں کیا کیا کر دو
او پلیز تم میرے ٹاۂپ کی لڑکی ہو ہی نہیں تو اس لیے میں تمہارے بارے میں ایسا سوچ بھی نہیں سکتا
بس کر دو اور اب مجھ سے بات بھی مت کرنا فارس کی طرف پیٹھ کر آۂرہ وینڈو میں سے باہر دیکھنے لگی کی کوئ آۓ اور اسے یہاں سے نکالے اور فارس بھی باہر کی طرف دیکھ سوچنا لگا فارس تو کیا پاگل ہو گیا تھا تو اقرا سے محبت کرتا ہے پھر تو نے کیسے اس آۂرہ کو کس کر دیا
آۂرہ صرف تیری تین ماہ کی بیوی ہے اس کے بعد اس کے اور میرے راستے الگ ہے تو پھر میں نے ایسا کیسے کر دیا آۂرہ سے تو خیر کہہ دیا میں نے کی غلطی سے ہو گیا لیکن اصلیت کیا ہے یہ تو تجھے اچھے طریقے سے پتا ہے
صبح ملازم گیرج کو کھلا دیکھ اندر آیا تبھی آۂرہ نے ملازم کو دیکھ اونچی آواز میں کہا بھائ بھائ پلیز جلدی یہاں آۓ اور وہ جو سامنے چابی گری ہوئ ہے وہ دے دے
ملازم نے چابی دے دی اور گاڑی کا دروازہ کھول جلدی سے باہر نکل کر گھر میں چلی گئ
Click This Link And Read This Novel
Online Reading
ٹوٹنے سے بچ گئ تو دوسری مرتبہ جان بوجھ کر توڑ لو
یاررر ہلکے سے مارے گے نا اب دیکھو سوچ لو ناک کے ساتھ دوبارہ ناک ٹکروانی ہے یاپھر سارا دن ہس کی منحوصیت کی وجہ سے ذلالت
اچھا ٹھیک ہے لاۂو اپنی ناک
میری ناک ہے کوئ چیز نہیں تو پکڑا دو تمہیں تم ادھر آۂو پھر ہی تو ناک ٹکرا ہو گی
آۂرہ آہستہ آہستہ فارس کے چہرے کے قریب جا رہی تھی اور بھی عجیب عجیب شکلیں بناۓ تبھی فارس نے کہا یاررر کیا اب اسی کام کو سارا دن لگا دینا ہے ادھر آۂو اچانک سے آۂرہ کو گردن سے پکڑ اپنا قریب کرتے ہوۓ کہا تبھی آۂرہ بامشکل خود کو سمبھالتی فارس کے کاندھوں پر ہاتھ رکھ اس کے بلکل قریب آ گئ اور غصے سے فارس سے کہا یہ کیا بتمیزی ہے ناک کے ساتھ ناک ہی ٹکراوانی ہے نا تو وہ تو دور سے بھی ہو سکتی ہے
میری ناک اتنی لمبی تو ہے نہیں جو اتنی دور سے بھی ٹکرا جاۓ گی
اچھا اب جلدی سے کرو کہی ٹاۂم نا نکل جاۓ
ہاں کر رہا ہو نا فارس آۂرہ کے قریب آ کر اپنی ناک کے ساتھ آۂرہ کیناک ٹکرانے لگا تبھی آۂرہ نے ڈر سے اپنی آنکھیں بند کر لی جیسے پتا نہیں اس کی ناک ٹوٹ جاۓ گی
اور فارس آۂرہ کو اپنے اتنا قریب دیکھ کچھ سیکنڈ کے لیے سب بھول گیا تبھی آۂرہ نے بند آنکھوں کے ساتھ ہی کہا چلو بھئ کر بھی دو
فارس ناک کے ساتھ ناک ٹکرانے کی بجاۓ ہونٹ کے ساتھ ہونٹ ٹکرانے لگا جس پر فورن سے آۂرہ نے اپنی آنکھیں کھول دی اور فارس کے سینے پر ہاتھ مار اسے دور کیا یہ کیا بتمیزی ہے اپنی ہونٹوں کو اچھے طریقے سے صاف کرتے ہوۓ آۂرہ نے کہا
میں کہتی تھی نا کی تم ایک بہت بڑے والے ٹھرکی ہو داوے تو بہت کر رہے تھے کی مجھے اقرا سے بہت محبت ہے یہ وہ اور اب یہ کیا تھا
وہ وہ وہ غلطی سے ہو گیا میں نے کون سا جان بوجھ کر کیا ہے تمہاری ناک چھوٹی سی تو ہے اس لیے وہ ہونٹوں کا آپس میں ٹکراۂو ہو گیا ورنہ مجھے بھی کوئ شوق نہیں ہے تمہیں یوں کس کرنے کا
او ہو میں کوئ پاگل نہیں ہو سب سمجھتی ہو مجھے یہاں رہنا ہی نہیں ہے ہیلو کوئ ہے پلیز مجھے یہاں سے نکالے ورنہ یہ ٹھرکی انسان پتا نہیں میرے ساتھ کیا کرے گا
چپ کرو کیا بکواس کر رہی ہو اگر کوئ سن لے تو کیا سوچے
یہی کی تم ایک ٹھرکی انسان ہو
اور میڈم یہ مت بھولو کی یہ ٹھرکی انسان تمہارا شوہر ہے ساری دنیا کی نظر میں
تو شوہر ہو تو کیا کچھ بھی کرو گے آج کس کرنے کی کوشش کی کل پتا نہیں کیا کیا کر دو
او پلیز تم میرے ٹاۂپ کی لڑکی ہو ہی نہیں تو اس لیے میں تمہارے بارے میں ایسا سوچ بھی نہیں سکتا
بس کر دو اور اب مجھ سے بات بھی مت کرنا فارس کی طرف پیٹھ کر آۂرہ وینڈو میں سے باہر دیکھنے لگی کی کوئ آۓ اور اسے یہاں سے نکالے اور فارس بھی باہر کی طرف دیکھ سوچنا لگا فارس تو کیا پاگل ہو گیا تھا تو اقرا سے محبت کرتا ہے پھر تو نے کیسے اس آۂرہ کو کس کر دیا
آۂرہ صرف تیری تین ماہ کی بیوی ہے اس کے بعد اس کے اور میرے راستے الگ ہے تو پھر میں نے ایسا کیسے کر دیا آۂرہ سے تو خیر کہہ دیا میں نے کی غلطی سے ہو گیا لیکن اصلیت کیا ہے یہ تو تجھے اچھے طریقے سے پتا ہے
صبح ملازم گیرج کو کھلا دیکھ اندر آیا تبھی آۂرہ نے ملازم کو دیکھ اونچی آواز میں کہا بھائ بھائ پلیز جلدی یہاں آۓ اور وہ جو سامنے چابی گری ہوئ ہے وہ دے دے
ملازم نے چابی دے دی اور گاڑی کا دروازہ کھول جلدی سے باہر نکل کر گھر میں چلی گئ
No comments