The Night Season 2 By Romaisa Deniyal Complete Novel
The Night Season 2 By Romaisa Deniyal Complete Novel
Below And Get This Novel
چھوٹا سا کمرا جہاں پر موجود پلنگ کی بیڈ شیٹ بھیکری پڑی تھی ایک پل کے لیے جیلی کو یوں محسوس یا جیسے کی جیری اپنی بیوی کے ساتھ اس بستر پر ....... کر رہا ہے
اپنی آنکھوں کو بند کیے تمہیں ہو کیا گیا ہے ایسا کیوں سوچ رہی ہو تم پلیز سو جاؤ نیند کی ضرورت ہے تمہیں کیونکی اگر جاگی رہی تو کہی خود سے اختیار ہی نا کھو بیٹھوں بستر کی چادر کو سہی کیے وہ وہاں پر لیٹ گئ
کافی دیر تک کروٹیں بدلنےکے باوجود اسے نیند تو ہرگز نا آ ہی تھی پریشان ہوۓ وہ اٹھ کر بیٹھتی مجھے ہو کیا گیا ہے مسٹر جیری بہت اچھے انسان ہے اپنی بیوی سے بہت محبت کرتے ہے پھر انکے بارے میں میں کیسے ایسے سوچ سکتی ہو وہ خود سے بڑبڑا ہی رہی تھی کی کمرے میں جیری آ گیا
کیا ہوا تم سوئ نہیں ابھی تک بھوک کی وجہ سے تو نہیں جیری کے سوال پر وہ نظرے نیچے کیے نہیں بس پتا نہیں کیوں نیند نہیں آ رہی شاید الگ جگہ ہونے کے باعث
جیری سمجھ سکتا تھا کی وہ کچھ تو چھپا رہی ہے
فائری تم مجھ سے کچھ بھی کہہ سکتی ہو کل تم نے مجھے کس کی اچھا لگا مجھے لیکن کل تمہارے منع کرنے پر میں نے سوچا کی شاید تم تیار نہیں ہو لیکن اگر کبھی بھی تمہیں ایسا لگے کی میں تمہارے بھروسے کے لائک ہو تو تم مجھے ایک موقعہ دے سکتی ہو وہ جان چکا تھا یہی وہ بات ہے جو جیلی کو تنگ کیے ہوئ ہے اسی باعث اس نے اسی بات کا زکر کیا
جیلی بلکل خاموش سر جھکاۓ بیھٹی تھی جسے دیکھ اوکے گوڈ نائٹ مایوس ہوۓ وہ جانے لگا لیکن اچانک سے اپنے ہاتھ کو جیلی کے پکڑنے پر وہ پلٹ کر دیکھنے لگا ایک امید جاگی تھی اسے
آئ نیڈ یو وہ خود پر سے آخر اختیار کھو ہی بیٹھی جو نہیں کرنا چاہتی تھی وہ کرنے پر آخر یہ مجبور ہو ہی گئ
جیلی کے منہ سے اسکی رضامندی کو سنے چہرے پر مسکراہٹ بھکیرتا جیری اپنے گھٹنے کو بیڈ پر رکھے اپنے ہاتھ سے اسکے چہرے
کو پکڑے دو لب جو کی ایک دوسرے کو چومنے کی خاطر ترس رہے تھے جو ایک دوسرے کے رس کو پینے کی خاطر بےکرارا تھے ایک دوسرے کے ساتھ جوڑتے ہی آگ برسانے کو تیار ہو گۓ
اس قدر شدت کے ساتھ جیری اسکے ہونٹوں کو چامتا اپنی زبان منہ سے باہر نکالے جیلی کی زبان کے ساتھ الجھا گیا جیلی نہیں جانتی تھی کی کیسے وہ سب کرے لیکن اتنا ضرور پتا تھا جیری ہی اسے سکون پہنچا سکتا ہے
جیلی کی وہی مریضوں والی ڈریس کو اوپر کی جانب کیے وہ اسے اتار گیا کیونکی ایمیجن کر کر کے تو ناجانے وہ جیلی کے کپڑے اتارنے کے ساتھ ساتھ ...... بھی بہت دفعہ کر چکا تھا لیکن حقیقت میں اب اسے موقعہ ملا تھا
جیلی کے ہاتھ وہ اپنی شرٹ پر رکھتا اسے بٹنوں کو کھولنے کا کہے خود اسکی کمر کے پیچھے ہاتھ لے جاۓ ایک ہی جھٹکے میں کھنچتا بستر پر لیٹا گیا
اسے اپنی سانس بار بار اکڑتی محسوس ہو رہی تھی لیکن اسکے تڑپتے وجود میں جان دینے کا کام بھی تو جیری ہی جانتا تھا
Click And Get This Novel Now
Click Me And Get Novel
آپ کو دیے گۓ نمبر پر رابطہ کر کے پورے ناول کو خریدنا ہو گا 03003163553 اس نمبر کے واٹس ایپ پر رابطہ کر کے ریفا جان سے خریدیں اس رومٹنک کہانیوں ناولز کو
No comments