Price Less Love Part 1 By Queen Shah Complete Novel
Price Less Love Part 1 By Queen Shah Complete Novel
چھوڑو مجھے جاہل تمہاری ہمت کیسے ہوئی مجھے چھونے کی ایک بات دھیان سے سن کر اپنے اس کندھ مغز میں گھسا لو جیتنے تو میں تمہیں بھی نہیں دوں گی بہت بڑی غلطی کر لی تم نے جو مجھے مرنے نا دیا کیونکہ اب زندہ رہتے میں تمہاری زندگی اجیرن کر دوں گی بھلائی اسی میں ہے تمہاری اپنا فیصلہ بدل دو اور جانے دو مجھے میں اس شادی کو نہیں مانتی تب مجھے انڈرپریشر کیا گیا یہ تو شادی نا ہوئی۔۔۔۔
وہ شدید تپی ہوئی تھی ہینری کے لیے گئے فیصلے پر کیسے اسے کچھ سوجھنے بھی نا دیا اور زبردستی اس سے شادی کر لی اس شخص نے جس شخص کا چہرہ دیکھنا اسے گوارا نہیں تھا وہ اس کی بیوی کیسے بن جاتی وہیں سب سے بڑا خوف تو اسے یہ تھا ہینری جیسا شخص جس نے سرے عام سب کے سامنے اسے کس کر دیا۔۔۔۔
اب شادی کے بعد تو اسے سانس لینے کا بھی وقت نا دیتا وہ ، اب تو وہ اسے آوارہ ایک مغرور انتہائی برا ظالم شہزادہ سمجھنے لگی تھی جس نے کل رات بھی اس کے ساتھ بد تمیزی کی اگر وہ بے ہوش نا ہوتی تو نا جانے وہ کس حد تک چلا جاتا ویسے ابھی بھی کیلی کو شک تھا بقول اس کے اس کی بے ہوشی کا فائیدہ ہینری نے ضرور اٹھایا ہو گا۔۔۔۔
وہ جو اسے زبردستی کھینچ کر گاڑی میں بیٹھائے اپنے محل لانے کے بعد اپنے کمرے میں بھی لے آیا تھا اور باتوں کی شیر کیلی کچھ کر نا پائی تھی تب سے صرف اسے دھمکا رہی کیلی نے ایک اور دھمکی سے اسے نوازا بدلے میں اسے ہینری کی طنزیہ مسکراہٹ دیکھنے کو ملی۔۔۔۔
پہلی بات جیت میں الریڈی چکا ہوں جس کی چھاپ بھی تمہارے ہونٹوں پر اپنے لبوں کی مہر لگائے چھوڑ چکا ہوں دوسری بات مرنے تو میں بھی تمہیں کبھی نا دیتا نا ہی کبھی تم مجھ سے اب دور جا پاؤ گی مائی سویٹ وائف اب تیسری اور آخری بات تمہیں چھونے کے لیے نا تو مجھے ہمت کی ضرورت ہے نا اجازت کی پہلے کیا بگاڑ لیا میرا جو اب بگاڑ پاؤ گی تم شکر مناؤ پہلے شادی کر چکا ہوں پھر ہی تمہارے بدن کو حاصل کروں گا ورنہ جتنا دماغ خراب تم میرا کر چکی ہو سب سے پہلے تمہاری اکڑ ہی توڑتا میں۔۔۔
وہ ہر ایک لفظ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی جانب قدم بڑھا بلآخر کیلی کو دیوار کے ساتھ لگنے پر مجبور کر گیا اس کی باتوں سے خوف کھاتی خود کو بظاہر بہادر ہی ثابت کر تمام فرار کے راستے بھی بند دیکھ سیاہ آنکھوں سے وہ اسے دیکھنے لگی۔۔۔۔
اکڑ تو تم کبھی توڑ نا سکو گے میری کیونکہ اب کوئی وجہ نہیں میرے پاس خوف کھانے یا ڈرنے کی ، شکر تو تمہیں منانا چاہیے ابھی تک زندہ ہو تم ورنہ جتنا ذلیل اور برباد تم مجھے کر چکے ہو اب تک سانس نا لے رہے ہوتے۔۔۔۔
ابھی بھی وہ بولنے سے نا رکی اس کے جواب پر ہینری نے جبڑے بھینچتے اس کے ابھی تک زیب تن نائٹ ڈریس کی شرٹ کو ہاتھ سے پکڑ کاندھے سے نیچے کرنا چاہا کہ تبھی کیلی اس کے اسی ہاتھ پر اپنے دانت گاڑھ اس کی پکڑ چھوٹتے ہی اندھا دھند دروازے کی طرف بھاگ نکلی۔۔۔
پہلے تو ہینری کی مضبوط پکڑ کے باعث وہ اس محل تک آ گئی مگر اب اس نے سوچ لیا تھا کسی نا کسی طرح اسے ہینری اور اس کے سزا سے بہت دور بھاگ جانا ہے ورنہ اسکی وائف بنے کی صورت میں وہ کبھی اس کی جان نا چھوڑتا۔۔۔۔
اسے بھاگتے دیکھ ہلکی سی سسکی کے ساتھ اپنے ہاتھ کو کیلی کے دانتوں کی وجہ سے زخمی ہوتے دیکھ ہینری نے تیش میں لپک کر اسکی شرٹ کو پیچھے سے دبوچا اس کی گرفت اتنی سخت اور مضبوط تھی کہ کیلی کی شرٹ چررر کی آواز کے ساتھ پھٹتی چلی گئی۔۔۔۔
اپنی شرٹ کے پھٹنے پر وہ گھبرا کر پلٹی وہیں اس کی شرٹ مکمل پشت سے پھٹ جانے کے باعث نیچے کو گر اس کے بدن کو برہنہ کر گئی تھی وہ خوف سے اپنی شرٹ کو پکڑنے کی کوشش کرنے ہی والی تھی کہ غصے میں پاگل ہو چکے ہینری نے اس کی بازو پکڑ کھینچتے ہوئے اپنے قریب کرتے اس کی برہنہ کمر میں بازو ڈال اٹھا کر اسے اپنے جہازی سائز بیڈ پر دھکا دیا۔۔۔۔
اوندھے منہ وہ بیڈ کے درمیان گری اس کی شرٹ بھی وہیں فرش پر گری رہ گئی تھی اس وقت وہ صرف ایک چھوٹی سی سیاہ ..... اور اپنے نائٹ ڈریس کے ٹراؤزر میں ملبوس تھی اس اچانک افتاد پر ایک پل کو تو جیسے کیلی کا دماغ ہی سن ہو گیا وہ سیدھی ہو کر لیٹ تک نا پائی ویسے ہی پیٹ کے بل بیڈ پر لیٹی تھی وہ۔۔۔
اس کی سفید برہنہ پشت کو گھورتا وہ لمبے لمبے سانس لیتا اس کے قریب ہوا اور بغیر کسی لحاظ کے کھینچ کر کیلی کے ٹراؤزر کو نیچے اتارنا شروع کر دیا اپنی ٹانگوں کو اوپر ہوتے جبکہ ٹراؤزر کو نیچے اترتے محسوس کرتی وہ ہوش کی دنیا میں واپس آئی۔۔۔۔
غرور کس بات کا ہے تمہیں اس حسن کا یا یہ بدن ، بولو۔۔۔۔
اتنا جوش اور غصہ بھرا ہوا تھا ہینری کے اندر جس کا اظہار وہ اس کے ٹراؤزر کو نیچے اتارتے ساتھ ہی پھاڑتے ہوئے کر گیا تھا کیلی جس کی سانس بے ترتیب ہونے لگی وہ اپنے چہرے کا رخ ہینری کی طرف کرتی اس کا ارادہ بھانپ دل کو بند ہوتا محسوس کرنے لگی۔۔۔۔
وہیں ہنیری اس کے ٹراؤزر کو مکمل اتار اس کے کسی حد تک برہنہ بدن کو گھورتے اپنے ہاتھ سے اسکی پتلی نرم پنڈلیاں سہلاتے اوپر کو اپنا ہاتھ لیجانے لگا اس کے لمس پر تڑپتی وہ اٹھنے کی کوشش کرنے لگی مگر ایک جھٹکے سے وہ اس کی دونوں ٹانگوں کے درمیان اپنا گھٹنا رکھتا خود اس کے اوپر جھکے نظریں نیچے کر کیلی کی سیاہ ...... اور نیچے پہنی ...... کو دیکھ طنزیہ مسکرایا اس کی مسکراہٹ کیلی کو قتل کرنے کا سبب بنی تھی۔۔۔۔
کس چیز کا مان ہے تمہیں جو ابھی اسی وقت میں تم چھین سکتا ہوں بیوی ہو میری حق ہے تم پر اور تم مجھے روکنے کی اوقات بھی نہیں رکھتی کیا کرو گی اگر میں تمہارے بدن پر اپنے نام کا ٹیگ لگا دوں۔۔۔۔
اپنے ایک ہاتھ سے وہ اس کے بائیں ....
Price Less Love Part 1 By Queen Shah Complete Novel
Click And Get This Novel Now
Click Me And Get Novel
آپ کو دیے گۓ نمبر پر رابطہ کر کے پورے ناول کو خریدنا ہو گا 03003163553 اس نمبر کے واٹس ایپ پر رابطہ کر کے ریفا جان سے خریدیں اس رومٹنک کہانیوں ناولز کو
No comments