Slave By Dark Fairy Complete Novel
Storline
یہ کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جو اپنی بہن کی غلطی کی سزا ہر روز اپنے بدن پر ظلم کرواۓ بھوگتا کرے گی ظالم شخص جو ہر رات اسے درد دیا کرے گا آخر کیا ہو گا انجام دیکھے اس ناول میں ابھی خرید کر
Sneak Peak
ڈر لگنے لگا نا مجھ سے جب تمہارے قریب آیا بہت تکلیف ہوئی تمہیں بھاگ بھی اسی لیے رہی ہو تاکہ دوبارہ وہ سب نا ہو تو پھر ٹھیک ہے رحم تبھی ہو گا تم پر جب خود اپنے کپڑے اتار مجھ سے بھیک مانگو گی تمہارے بدن کو حاصل کروں میں ، مجھ سے گڑگڑا کر کہو گی تمہارے ساتھ جسمانی تعلق بناؤں ، اگر چاہتی ہو یہ درندہ خاموش ہو جائے تو پھر میرے اس جانور کو باہر نکالوں جب تک تم ہاں نہیں کرتی تب تک یوں ہی ہنٹر سے وار ہو گا تم پر دیکھ لیتے ہیں کونسی اذیت زیادہ محسوس ہوتی ہے تمہیں۔۔۔۔۔
اپنی بات کہہ وہ دو قدم دور ہوتا جینز کی زپ کھول منتظر نظروں سے اسے گھورنے لگا آخر کیا فیصلہ ہوتا ہے اینا کا اپنی زندگی کی خاطر وہ جیسن کے سامنے کپڑے اتارتی ہے یا پھر موت کو گلے لگانا منظور ہے اسے۔۔۔۔
سرخ سوجھی آنکھوں سے اسے دیکھتی وہ اپنی بازو کو پکڑے با مشکل سے کھڑی سوچ میں ڈوب گئی اس درد کو سہنا ممکن نہیں تھا اسکے لیے یقیناً وہ دو وار مزید کرنے پر مر جاتی لیکن جیسن کے قریب آنے کا مطلب بھی سسک سسک کر مرنا ہی تھا ایک فیصلہ نہیں کر پا رہی تھی وہ۔۔۔۔
جواب دو مجھے۔۔۔۔
ہنٹر سے فرش پر وار کرتا وہ دھاڑا ڈر سے اچھل کر وہ چیختے ہوئے سر اثبات میں ہلانے لگی۔۔۔۔
اوکے اوکے پلیز مت مارو مجھے۔۔۔۔۔
پھوٹ پھوٹ کر روتی وہ پہنے فراک کی زپ کمر کی طرف ہاتھ لیجا کھولتی کاندھے سے نیچے اس فراک کو کر کے رضا مندی ظاہر کر گئی۔۔۔۔
بھیک مانگو مجھ سے ریڈی کرو مجھے۔۔۔۔
ہنٹر وہیں پھینک وہ شرث اتار جا کر بیڈ پر ٹانگیں کھول بیٹھ گیا اینا نے کانپتے لبوں کو بھینچ کے فراک کو دوسرے کاندھے سے بھی نیچے اتار سینے کے بعد پیٹ کو بھی عیاں کرتے اسے ٹانگوں کے اندر سے نکال دیا یہ لانگ فراک تھا جس کے نیچے محض ۔۔۔۔۔۔ اور ۔۔۔۔۔ ہی پہن رکھا تھا اس نے۔۔۔۔
جلدی کرو۔۔۔۔
پھر سے وہ دھاڑا تو ۔۔۔۔۔۔کا بھی ہک کھول نیچے گراتی وہ ۔۔۔۔۔۔ سے بھی نجات حاصل کر مکمل ...... مرے مرے قدموں سمیت اسکی جانب بڑھی اسکا پتلا نازک بدن دیکھ جیسن کے آپس میں پیوست لب کھل گئے اسکی سانسیں بھاری ہونے لگیں اس معصوم لڑکی کے بدن پر موجود ان نشانوں کو دیکھ جو اسی کی بدولت دیے ہوئے تھے۔۔۔۔
وہ ابھی اسکے قریب ہی پہنچی جب بازو سے پکڑ جیسن نے اسے اپنے قدموں میں بیٹھا لیا سرخ آنکھوں کا رخ اس نے جیسن کی جانب کیا جو اینا کے ہاتھ کو پکڑ اپنی جینز پر رکھے خود اسکے۔۔۔۔۔۔۔ پر ہاتھ پھیرنے لگا۔۔۔۔
باہر نکال مساج کرو اسکی جب تک میرا جوش انتہا پر نہیں پہنچ جاتا۔۔۔۔
سیاہ سہمی نظروں سے وہ کانپتے ہاتھوں سے اسکی جینز کے بٹن کو کھول ہمت پیدا کرنے لگی وہ سب کرنے کی جو کبھی سوچا بھی نا تھا اس نے پر اگر آج یہ نا کرتی تو لازمی درد ناک موت ملتی اسے۔۔۔۔۔
Slave By Dark Fairy Complete Novel
Click Me And Get Novel
آپ کو دیے گۓ نمبر پر رابطہ کر کے پورے ناول کو خریدنا ہو گا 03003163553 اس نمبر کے واٹس ایپ پر رابطہ کر کے ریفا جان سے خریدیں
No comments