Love By Chance By Fariha Cute Urdu Short Love Story
بہت پرانے وقتوں کی بات ہے لندن شہر جسے دنیا کے پرامن شہروں میں سے ایک کہا جاتا ہے جہاں پر زیادہ تر لوگ وہی رہتے ہے جو حد سے زیادہ دولت کے مالک ہو مگر ایک بات جو سب سے زیادہ ہر شخص کے اندر موجود ہوتی ہے وہ ہوتا ہے غرور چاہے بات آج سے سو سال پرانی کی جاۓ یا پھر اب کی ہمیشہ سے ہی امیر اور مغرور لوگ آپ کو ضرور دیکھائ دے گے
مگر آج کی ہماری کہانی ہے ایک ایسی لڑکی پر جسکی زندگی میں ہمیشہ سے ہی سب غلط ہوتا آ رہا تھا پانچ برس کی عمر میں والدین ایک ایکسئڈینٹ میں مر گۓ ہے کسی بھی رشتے دار نے اسے اپنے پاس رکھنے کی ہمت نہیں کی جس وجہ سے ییتیم خانہ ہی اس معصوم لڑکی کا گھر بن گیا
اینجلا بہت زہین بچی تھی خوش اخلاقی سے وہ اس یتیم خانے میں رہنے والے بچوں کو اپنی فیملی سمجھتی تھی جبکہ اس جگہ کی وارڈن کو اپنی والدہ مگر اسکی زندگی میں کسی بھی قسم کی خوشی کبھی نہیں آئ تھی آہستہ آہستہ سے سبھی بچوں کو آڈاپٹ کر لیا گیا سواۓ انیجلا کے ہر بار وہ ایک امید پیدا کرتی کی شاید اب کی مرتبہ اسکی باری ہو مگر ایسا کچھ نہیں ہوا وہ معیوس ہوتی چلی گئ اٹھاری برس کی عمر ہو جانے کے بعد انہیں ایک نوکری اور کراۓ کا گھر دیے یتیم خانے سے نکال دیا جاتا ہے چونکہ وہ بالغ ہو جاتے ہے اور اپنا خیال خود رکھنے کے قابل بھی مگر انجیلا چونکہ زیادہ اس جگہ سے باہر نہیں نکلی تھی تبھی تھوڑی کنفوژ تھی مگر رولز تو رولز ہوتے ہے
سبھی لوگوں سے ملتی وہ اداس وہاں سے چلی گئ
چھوٹا سا گھر جو شاید صاف بھی نہیں کیا تھا ڈرائیو چابی پکڑاۓ باہر سے ہی اسے الوادع کہتا چلا گیا یہ جگہ کافی خوفناک دیکھائ دے رہی تھی کسی بھوت بنگلے کی طرح ایک لمبی سانس لیتی سامان کے بیگ اٹھاتی وہ گھر کے اندر داخل ہوئ کافی دھول مٹی اس گھر کے اندر ہر چیز پر موجود تھی سواۓ ایک کمرے کے وہ کمرا صاف تھا اس پورے گھر کی نسبت
اس کمرے میں اپنے بیگ رکھتی وہ گھر کو صاف ستھرا کرنے میں مگن سارا دن یہی زایعہ ہو چکا تھا اسکا تھکن سے چور اکیلی لڑکی وہ کمرے میں جا کر بستر پر گر گئ
میری زندگی میں اکیلا پن کیوں لکھا ہے لندن شہر چونکہ بہت خاموش علاقہ کہلاتا ہے یہاں شہر میں بھی شور شرابہ کچھ نہیں ہوتا تھا اور یہی وجہ انجیلا کو مزید اکیلے پن کا احساس کروا رہی تھی اسے دوستوں کی ضرورت تھی اسے کسی اپنے کی ضرورت تھی جو شاید نہیں مل سکا تھا اسے
رات کے پہر انجیلا بےہوشوں کی طرح اس انجان جگہ سوئ ہوئ تھی جب بھاری جوتوں کے ساتھ چلنے کی آواز انجیلا کے کانوں میں پڑی مگر خواب سمجھ وہ ویسے ہی سوئ رہی
دروازے کو کھڑک کے ساتھ کھولتا کوئ وجود اندر داخل ہوا
کون ہو تم اور ہمارے بیڈ پر سونے کی ہمت بھی کیسے کی مردانہ آواز یوں برے طریقے سے دروازے کو کھولے کمرے میں داخل ہوتا دیکھ انجیلا ہڑبڑاتی اٹھ بیٹھی اپنے سامنے نیلی آنکھوں والا پتلا سا لڑکا جسکے بالوں کی زلفیں ناجانے کس چیز سے یوں پیشانی پر بھیکری ہوئ تھی مگر ایک سٹائل کے ساتھ پیشانی پر بل گردن اونچی کیے وہ خود کو ہم کہتا انجیلا سا اس جگہ موجود ہونے کی وجہ پوچھنے لگا
آ آ آپ کون ہے اور ایسے کیسے اندر آ گۓ یہ میرا گھر ہے آج ہی شفٹ ہوئ ہو تکیہ اٹھاتی وہ گود میں رکھے خود بھی روب دار آواز کے ساتھ بولی
ہم یہاں کے مالک ہے یہ گھر ہمارا ہے کیا آپکو اس بات کا علم نہیں ہینری میلکم ہے ہم اپنا نام بھی یوں فخر سے سینہ چھوڑا کرتا وہ بتا گیا
انجیلا حیران ہوۓ اسکے اردگرد دیکھنے لگی جس پر ہاتھ سے اشارہ کرتا وہ
ہیلو کیا دیکھ رہی ہے آپ اسے عجیب لگا
آپکے ساتھ اور کوئ بھی ہے لیکن جتنے بھی ہو مجھے کیا یہ گھر کراۓ پر مجھے دیا گیا ہے تو اسکا مطلب اس وقت مالکن میں ہوئ آپ مس جنیلا سے بات کرے اور پلیز جاۓ یہاں سے
انجیلا کا اکھڑا رویہ دیکھ گرجتا ہوا وہ اس لڑکی کے بیگ جو کی ویسے ہی بند پڑے تھے کو اٹھاتا
یہ ہمارا گھر ہے آپ نہیں رہ سکتی یہاں پر آپکو غلط فہمی ہوئ ہے تو جاۓ جس سے بات کرنی ہے کرے ویسے بھی اکیلے ہی ہے ہم سامان وہ باہر کی طرف لے جانے لگا تاقی انجیلا کو گھر سے باہر نکال سکے
کیا کر رہے ہے آپ پلیز میرے بیگ کو چھوڑے اسکے پیچھے پیچھے جاتی وہ روکے جاۓ مگر ہینری سامان گھر سے باہر پھینکتا اب آپ جاۓ گی یا سامان کی طرح ہی آپکو بھی باہر پھینکوں ایک تو میرا گھر صاف کر دیا جیسا تھا پسند تھا مجھے پتا نہیں کہا کہا سے لوگ آ جاتے ہے وہ انجیلا کو برا بھلا کہہ رہا تھا جب انجیلا غصے سے چیلاتی
آپکو بھی کوئ حق نہیں ہے کسی لڑکی کے ساتھ اس انداز میں بات کرنے کا مجھے یوں باہر نہیں نکال سکتے ہے آپ وہ بھی آدھی رات کو پہلی مرتبہ اسکی آواز کسی سے بات کرتے تلخ ہوئ تھی
میں کر سکتا ہو بازو سے پکڑے وہ دھکا دیے انجیلا کو باہر کرتا دروازہ بند کر گیا
انجیلا جسے سمجھ بھی نہیں لگی کی آخر ہوا کیا ہے دروازہ کھٹکھٹاتی خود کو اندر لانے کے لیے مگر ہنیری یوں خود پر فخر کرتا کچن میں جاۓ آئس کریم نکالتا کھانے لگا بےحد مغرور انسان اپنے باپ کی دولت پر فخر کرتا تھا وہ تبھی فیملی سے دور وہ اکیلا یہاں پر زندگی گزار رہا تھا مگر غلط فہمی کسے ہوئ تھی انجیلا کو یا ہنیری کو
وہی اکیلی وہ گھر سے باہر سیڑھیوں پر بیٹھ گئ چونکہ اور کوئ چارہ نہیں تھا اسکے پاس وہ تو جانتی بھی نہیں تھی اس جگہ کے بارے میں سناٹا اندھیرا پریشان کر رہا تھا اس لڑکی کو ڈری سہمی سی دروازے کے ساتھ لگے وہ بیٹھی تھی
وہ سونے کی خاطر روم میں گیا جب بستر پر انجیلا کی بالوں میں لگائ جانے والی پین دیکھی اسے تھوڑا سا ترس تو آ رہا تھا کی ایک لڑکی کو اس وقت گھر سے باہر نکالنا سہی نہیں ہے ناجانے کون ہے یہ اور غلطی کی وجہ سے یہاں پر آ گئ تھی
آخر وہ احساس کرتا دروازہ کھول گیا
اندر آ جاؤ مگر صرف اور صرف ایک رات کے لیے صبح ہوتے ہی خاموشی سے چلی جاؤ گی وہ کافی مغرور ہوۓ بات کر رہا تھا
جی تھینک یو جلدی سے گھر کے اندر جاۓ سکون کی سانس لیتی وہ کرسی پر بیٹھ گۓ
ویسے کون ہے آپ کیا کسی سلطنت کی شہزادی ہے نام بتاۓ اپنا یقین آپکا رشتہ بھی ہمارے لیے ضرور آیا ہو گا یوں مان کرتا وہ انجیلا کو پرنسیز سمجھنے لگا
نہیں میں شہزادی نہیں ہو ایک عام سی لڑکی کو وہ اپنی مکمل کہانی بتانے لگی جو کی حقیقت تھی اور اپنا سچ چپھانے کی عادت نہیں تھی اسے شاید پہلی مرتبہ زندگی کے دکھوں سے علم ہوا تھا ہینری کا جو بلکل سنجیدہ رہ گیا
اکیلے رہنے سے بڑی کوئ بیماری نہیں ہوتی اور اس بیماری میں رہنا میری مجبوری ہے وہ اکیلے پن کے بارے میں بتا رہی تھی جو کی ہینری کے دل پر جا لگی اپنی اتنی بڑی فیملی چھوڑ وہ جان بوجھ کے یہاں اکیلا رہ رہا تھا جب کی انجیلا جیسی لڑکی ترس رہی تھی فیملی کے لیے
آپ کو اگر ایک کام دو تو کیا کرنا چاہے گی ناجانے کیوں ہینری کو کام کی آفر کی
کونسا کام حیران ہوۓ انجیلا نے پوچھا
میرے محل میں کام وہاں بہت سے لوگ کام کرتے ہے ایک فیملی کی طرح رہتے ہے وہ تو کیا تم بھی اس جگہ کم کتنا چاہوں گی ایک نیک کام کرنے کو دل چاہا تھا اسکا تبھی انجیلا کو آفر کر دی
ج جی بلکل آنکھوں میں آنسو آ چکے تھے اسکے صبح وارڈن سے مل کر رات والا واقعہ بتاتی خود شرمندہ ہو گئ چونکہ غلطی انہیں سے ہوئ تھی غلط ایڈریس بتانے میں اور انجیلا کو ہینری کے گھر بھیج دیا مگر اسے خوشی تھی انجیلا کے محل میں کام کرنے پر ہینری کے ساتھ وہ اسکے گھر چلی گئ مربوں میں پھیلا محل جہاں ہینری کے والدین اور اسکے بارہ بہن بھائ رہتے تھے سب سے بڑا یہی تھا اسکی واپس پر سب گھر والے بہت خوش تھے جب کی ایک خاص پارٹی بھی رکھی انہوں نے انجیلا وہاں کام کرنے لگی ہنیری کو اس معصوم لڑکی کی حرکتیں بہت بھاتی تھی جب کوئ بھی رشتہ آتا وہ انکار کرتا رہتا آخر تنگ آۓ اسکے والد نے پوچھ ہی لیا کی وہ آخر چاہتا کیا ہے اپنی پسند ہی بتا دے کس سے کرنا چاہتا ہے وہ شادی
تب ہینری نے انجیلا کا نام لیے اسکی بات کے سخت خلاف ہوۓ تھے اسکے والد آخر کیسے وہ ایک عام سی لڑکی کی شادی اپنے بیٹے سے کروا سکتے تھے انجیلا خود خلاف تھی ہینری کے فیصلے سے مگر ہینری بھی ضد پر اڑ چکا تھا جب دل ہی کسی اور کا دیوانہ ہو جاۓ آخر کیسے پھر وہ اسے چھوڑ سکتا ہے کئ سال گزر گۓ اس بات کو باقی بہن بھائیوں کی شادیاں ہو گئ جبکہ ہینری ویسے ہی بیٹھا تھا تنگ آۓ اسکی ضد کے آگے انجیلا کو گٹنے ٹیکنے پر وہ راضی ہو ہی گئ اس سے شادی کرنے کے لیے اور انجیلا کا راضی ہونا یعنی ہینری کی زندگی میں خوشی لانا تھا دھوم دھام سے شادی ہوئ ایک بدقسمت لڑکی کی زندگی میں خوشیاں آ گئ سب لوگ رشک کرنے لگے اس لڑکی کی قسمت پر جسے اتنا چاہنے والا جیون ساتھی ملا
سو کیسی لگی آپکو کہانی کمینٹس میں ضرور بتاۓ شکریہ
Love By Chance By Fariha Cute Urdu Short Love Story
If U Want More Like This Cute Short Stories Then Put Your Thinks In Comments Session
No comments