Header Ads

  • Breaking News

    Aggressive Lover By Romaisa Deniyal Free Novel

     
    Aggressive Lover By Romaisa Deniyal Free Novel

    Aggressive Lover By Romaisa Deniyal Free Novel 

    Storyline

    یہ کہانی ہے ایک ایسی معصوم لڑکی کی جو ایک ایسے شخص کی محبت بن گئ جسکی محبت شدید جنونیت سے بھرپور ہے جو شادی بھی اس لڑکی سے زبردستی کرتا ہے مگر اسکا پاگل پن کس حد تک جاۓ گا آپ دیکھ سکتے ہے اسے ہمارے یوٹیوب چینل پر 

    Sneak Peak

    ناجانے کتنی ہی دیر ہو چکی تھی اس بڑے سے کمرے میں شیشے کے ڈور کا بنا سائڈ پر باتھ روم میں مسلسل شاور چلنے کی آواز آۓ جاۓ شاور کے نیچے کھڑی لڑکی جو کی خود ٹھنڈا پانی ایک گھنٹے سے خود پر پڑنے کی وجہ سے کامپنے لگی تھی مگر ایسا کونسا ڈر تھا جو اسے باتھ سے باہر آنے کی ہمت نہیں دے پا رہا تھا وہ بس نہانے کے بہانے سے یہی پر رہنا چاہتی تھی 


    مگر شاور خود با خود بند ہو گیا شاید پانی ختم ہو چکا تھا جسے خوف سے دیکھتی وہ چیک کرنے لگی مگر دروازے پر ہوئ دستک اس لڑکی کو اپنی جگہ سے اچھال گئ 


    بامشکل سے اپنے سینے پر ہاتھ رکھتی وہ دروازے کی جانب خوف سے بھری نظروں سے دیکھتی کون ہے پوچھا 

    اب تو پانی بھی ختم ہو چکا ہے اب کس بہانے سے اپنی شادی کی پہلی رات گوانا چاہوں گی وہ شخص جو اس لڑکی کے ارادوں سے واقف تھا تبھی تنظیہ بولا


    ن ن نہیں و و وہ میں گھبراتی وہ اپنے کپڑے دیکھنے لگی جسے پہن کر باہر جا سکے مگر مسلسل پانی گرنے کے باعث وہ ہینگ کیے ہوۓ بھی بھیگ چکے تھے 


    نہیں نہیں نہیں اپنے کپڑوں کو دیکھتی وہ شدید پچھتائ 


    اب کیا پہنو اسے کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی جب ایک مرتبہ پھر سے ہوئ دروازے کی دستک اسے مجبور کر گئ باتھ گاؤن پہن کر باہر آنے کے لیے چونکہ باہر موجود شخص نے خود باتھ میں آنے کی دھمکی اسے دے دی تھی 


    سفید رنگ کا باتھ گاؤن جو اس لڑکی کے گٹنوں سے اوپر تک تھا ڈوری کو اچھے سے باندھتی اس نے سلائڈ کیے دروازے کو کھولا 


    بھیگے بال مسلسل ٹھنڈے پانی سے نہانے کے باعث رنگت سفید پڑ چکی تھی مگر ابھی باتھ سے ایک قدم باہر اس نے رکھا ہی تھا کی کسی کے چوڑے برہنہ سینے کے ساتھ جا ٹکرائ وہ 


    قد سامنے موجود شخص کے کاندھے جتنا بامشکل سے تھا تبھی اوپر نظرے اٹھاۓ وہ اپنے اس قدر قریب موجود شخص کو گھورنے لگی


    تمہیں کیا لگتا ہے تم میری سوہاگ رات کو بیگاڑ دو گی کیا اب تک تم مجھے سمجھ نہیں سکی تم تو اس شادی کو بھی نہیں کرنا چاہتی تھی مگر دیکھو پھر بھی آج تم میری بیوی کی حصیت سے میرے کمرے میں موجود ہوں خود پر فخر کرتا وہ اس لڑکی کی آنکھوں میں بےبسی کے آنسو لے آیا 


    س س سر پ پلیز م م مجھے وقت چاہیں م م میں نہیں کر سکتی آنکھوں سے موتیوں جیسے آنسیو نکالتی اس نے منت کرنی چاہیں 


    سر نہیں شیزام تمہارا شیزام اب سے تم میری ایمپلاۓ نہیں بلکہ بیوی ہوں یہ سر کہنے کی عادت بھول جاؤ اب سے صرف میرا نام تمہاری زبان پر رہنا چاہیں اور یہ کیا ان آنسیو کو یوں بےفضول کیوں بہا رہی ہو یہ تو تب تمہاری آنکھوں میں جچے گے جب میری شدتیں تمہارے اندر درد پیدا کرے گی اس لڑکی کے چہرے کو اپنے دونوں ہاتھوں سے پکڑتا وہ ہونٹوں سے اس لڑکی کے رخسار کو چومتے ہوۓ چن گیا 


    پ پ پلیز وہ لڑکی بےبس تھی کچھ کہہ نہیں پا رہی تھی اس شخص کو آخر اسے اپنی گود میں اٹھاتا وہ بستر کی جانب لے جانے لگا 


    س س سر س س سوری شیزام پلیز مت کرے میرے ساتھ ایسے وہ مسلسل اس شخص کی منت سماجت کر رہی تھی جب شیزام اسے بستر پر لیٹاتا اسکے لبوں پر اپنی بڑی انگلی کو رکھتے ہوۓ خاموش رہنے ک اشارہ کیا 


    محبت کرنے والوں کی قدر کی جاتی ہے نا کی انہیں قریب آنے سے روکا ان قربتوں کو ختم کر کے ہی تو تم میرا پیار سمجھ پاؤ گی باتھ گاؤن کی ڈوری دھیمے دھیمے سے کھنچتا کھول گیا 


    جسکے باعث جو وجود اب تک اس شخص کی نظروں سے چھپا ہوا تھا واضع ہو گیا اس لڑکی کی دوھیاں رنگت پر ملبوس خوبصورت بدن جنکی چھاتیوں کی بناوٹ اس شخص کی آنکھوں میں چمک پیدا کر گئ اس لڑکی کی چھاتیوں پر موجود گلابی باٹن جو اس شخص کو اپنے ہونٹوں پر زبان پھیرنے پر مجبور کر گۓ پتلا سا پیٹ جبکہ اس سے نچلہ حصہ ٹانگوں کو باندھنے کے باعث دیکھائ نہیں دے پا رہا تھا 


    جلدی سے اس لڑکی نے باتھ گاؤن کو پکڑے پھر سے خود کو چھپانے کی کوشش کی مگر شیزام سے آخر وہ کیسے بچ سکتی تھی اس لڑکی کی دونوں کلائیوں کو پکڑتا اوپر تکیے کے ساتھ لگاۓ اسکے ہونٹوں پر جھک گیا آخر جو پیاس کب سے اندر لگی ہوئ تھی اسے بجھانے کا وقت ابھی آیا تھا پوری شدت سے اس لڑکی کے لبوں کو چومتا وہ اسکی سانسیوں تک پر حکمرانی کر رہا تھا وہ لڑکی محتاج ہو رہی تھی سانس لینے کے لیے بےچین سی اس شخص کی ہلکی ہلکی چبتی داڑھی اوپر سے اپنے ہونٹوں پر مسلسل اس شخص کا بھیگانا وہ تڑپ رہی تھ آزادی کے لیے 


    جبکہ وہ شخص مزید مشکل اسکے لیے پیدا کر گیا اپنے دوسرے ہاتھ کو اسکے ابھاروں پر پھیرتے ہوۓ برے طریقے سے مسلتے ہوۓ


    ہاتھوں کو پکڑے ہونے کے باعث وہ کچھ کر نہیں پا رہی تھی جب شیزام اس کے ہونٹوں کو آزادی بخشتا خود اسکی گردن چومتے ہوۓ ابھاروں تک پہنچے رک گیا 


    اپنی گرم زبان جسے گولائ میں اس لڑکی کی چھاتیوں پر پھیرتا وہ ان میں سختی بھر گیا جبکہ وہ لڑکی تڑپتی ہوئ اپنا سینہ اونچا کرتی پلیز مجھے چھوڑ دو پلیز وہ فل حال اس رشتے کو اکسپٹ نہیں کر پا رہی تھی مگر شیزام کا اچانک اسکے باٹن کو منہ میں لیے پوری شدت کے ساتھ چوسا جسکی آواز پورے کمرے میں گونجی تھی 


    وہ لڑکی جسکے آنسو مسلسل آنکھوں سے بہے جا رہے تھے وہ شدید بےبس خود کو محسوس کر رہی تھی اور پچھتاوہ رہی تھی اس دن جب وہ اس شخص کے آفس میں کام کرنے گئ تھی آخر کیوں وہ اس شخص کے پاس گئ کیوں وہ حرکت اسکے ہاتھوں ہو گئ جسکا بدلا یوں شیزام علی اسے اپنی بیوی بنا کر لینے والا ہے 


    مسلسل اپنے ہونٹوں میں اس لڑکی کے باٹن کو پکڑے وہ چوسنے میں مصروف تھا جب اپنی بےچینی کے ہاتھوں چلتے وہ اپنا ہاتھ اس لڑکی کے پیٹ کے نچلے حصے لے گیا ٹانگیں آپس میں باندھنے کے باعث وہ لڑکی اپنے اس حصے کو درندہ صفت شخص سے بچانا چاہتی تھی مگر زبردستی اسکی بند ٹانگوں کو کھولتا وہ برے طریقے سے چپٹ لگا گیا 


    اپنے وجود کے ایسے حصے جہاں آج تک خود بھی نہیں چھوا تھا کسی شخص کا غصے سے تھپڑ لگانا اس لڑکی کے آنسیو میں اضافہ کر گیا مگر یہ تو بس شروعات تھی وجود میں شدید بجلی کی لہر تب دوڑی جب شیزام کا سخت ہاتھ اپنی ٹانگوں کے درمیان رگڑتا ہوا محسوس ہوا وہ بچ نہیں سکتی تھی اس شخص سے ناممکن تھا اب اسکا اس شخص کی قید سے رہا ہو پانا مگر آخر ہوا کیا تھا اس لڑکی کے ساتھ جو وہ اس ظالم کی زندگی میں شامل ہو گئ 

    Aggressive Lover By Romaisa Deniyal Free Novel 

    Now Complete Novel Available U Can Buy And Enjoy

    Click Me And Get Novel


      آپ کو دیے گۓ نمبر پر رابطہ کر کے پورے ناول کو خریدنا ہو گا 03003163553 اس نمبر کے واٹس ایپ پر رابطہ کر کے ریفا جان سے خریدیں






    Watch All Episodes 


    سبھی ایپسوڈز آپ اسی چینل پر پڑھ سکتے ہے 


    No comments

    Post Top Ad

    Post Bottom Ad

    ad728