Header Ads

  • Breaking News

    Caged By Samra Malhotra Khan Complete Novel

    Caged By Samra Malhotra Khan Complete Novel

     Caged By Samra Malhotra Khan Complete Novel

    Sneak Peak

    رات کے آدھے پہر کا وقت تھا جب کریس کا کمرہ کھول کوئ وجود اندر داخل ہوا سناٹا جو اس ویران کمرے میں چھایا ہوا تھا وہی کریس صوفہ پر لیٹے سینے پر اپنا موبائل رکھے سویا ہوا تھا بےچینی کی انتہا ہونے کے باوجود ناجانے کب اسکی آنکھ لگ گئ تھی 


    آہستہ آہستہ سے اس کمرے کی الماریوں کو کھولتا وہ انجان وجود اپنے ساتھ پاۓ بیگ میں قیمتی قیمتی اشیاہ ڈالے یعنی کی یہ چور تھا 


    قیمتی سامان جو کافی مہنگ بکے گا اس وجود کے جسم میں الگ قسم کی ہی انرجی بھرے جا رہا تھا ساری چیزیں لوٹتے بیگ جب بھر گیا تو واپس کو پلٹے کمرے سے باہر جانے لگا مگر تبھی کریس کے سینے پر رکھے موبائل پر اسکی نظر پڑی 


    آہستہ آہستہ سے چلتا وہ اس موبائل کو اٹھاۓ دیکھتا اپنی جیب میں رکھنے لگا تاقی وہ اپنا کام ختم کیے یہاں سے جا سکے مگر جیسے ہی اسکی نظر موبائل سکرین پر پڑی اسکے ہوش وہی پر ہی اڑ گۓ ہاتھوں میں سے موبائل چھوٹتا نیچےگر گیا جو کی کریس کے جاگنے کا باعث بنا 


    تم یہاں پر کیا کر رہی ہو کوئ چیز چاہیں کیا کریس حیرت سے اپنے سامنے میبل کو دیکھ یہاں آنے کی وجہ پوچھنے لگا 


    یہ کیا حرکت ہے تم مجھے دیکھ رہے تھے مجھ پر نظر رکھی ہوئ ہے اور اس گھر میں اگر کمیراز لگے ہوۓ ہے پھر مجھے کیوں نہیں بتایا میبل کا لہجہ ہی کافی بدلا ہوا تھا 


    میری بات چھوڑو تم بتاؤ بتایا تو بہت کچھ تم نے بھی مجھے نہیں ہے خود کو معصوم ثابت کر رہی تھی مگر حقیقت میں چور نکلی تم سب کچھ بولا ڈرامہ کیا میرے سامنے تاقی مجھے لوٹ سکو کریس جو کی چیخنے لگا تھا شاید میبل کی حقیقت برداشت نہیں ہو پا رہی تھی اس سے 


    دور رہو مجھ سے میں صرف چوری کر کے جانا چاہتی ہو تمہیں نقصان نہیں پہنچاؤ گی پیچھے ہٹتی وہ کریس کو خاموشی سے بیٹھنے کا بول رہی تھی 


    لوگ سچے تھے اور میں غلط جو تم پر بھروسہ کر بیٹھا جو تم سے پیار کر بیٹھا تمہاری معصومیت دیکھ خوش ہو گیا کی مجھے میری پسند کی لڑکی مل چکی ہے مگر نہیں تم نے میرے ساتھ ناٹک کیا تاقی یہاں آ سکو اور چوری کر سکو کریس جو کی سب سچ بتانے لگا تھا مگر میبل کی نظر میں ان سب باتوں کی کوئ اہمیت نہیں تھی

    وہ تمہاری پروبلم ہے جو تم سوچتے رہے ویسے بھی دودھ کے دھلے تم بھی نہیں ہو میرے ساتھ ...... کرنا چاہتے تھے تب رات کو مجھے چھوا کس حق سے لڑکی دیکھی نہیں اور بس ٹوٹ پڑے اس پر میبل تب جاگی ہوئ تھی جب کریس نے اسکے بدن کو چھوا تھا سونے کا ناٹک کر رہی تھی تب 


    ہاں صرف چھوا تھا اس ڈر سے کی کہی تمہیں برا نا لگ جاۓ خود کو ازیت میں رکھا تمہارے قریب نا آ کر پر اب اور نہیں دھوکے کی سزا تمہیں ضرور ملے گی میرا دل توڑنے کا کمیازہ تمہیں بھوگتنا ہی ہو گا شاید غلط انسان سے تم نے دشمنی مول لی ہے غلط جگہ چوری کرنے جیسا جرم کر بیٹھی ہو تم جسکا پچھتاوہ ہر پل تمہیں ہو گا میبل کے ہاتھ میں پکڑے بیگ کو چھینتا وہ اسے پکڑنے لگ مگر وہ لڑکی بھاگ کر کمرے سے باہر جانے لگی شاید واقعے میں اس سے غلطی ہو چکی تھی مگر کریس اسے بالوں سے پکڑے اپنے قریب کھنچتا مضبوطی سے پکڑ گیا 


    پتلا سا پیٹ جو اس شخص کی ایک بازو کی گرفت میں ہی جکڑ ہو چکا تھا ٹانگوں کو ہلاتی وہ چیلاۓ جاۓ 


    چھوڑو مجھے شاید تم مجھے نہیں جانتے میری موم مجھے چھوڑوانے آ جاۓ گی وہ اسکی اصلی موم تھی سب کچھ جھوٹ تھا جو دنیا والوں کے سامنے وہ دیکھایا کرتی تھی خود کو مظلوم ثابت کیا کرتی تھی 


    میری جان مگر تمہاری موم یہاں پر آۓ گی کیسے چونکہ یہ میرا علاقہ ہے جہاں کسی غیر کا میری اجازت کے بغیر آنا اسکی جان لینے کا سبب بنتا ہے تم سب سے الگ لی تھی مجھے سوچا بس اب بہت کر لی بھاگ دوڑ اب تمہارے ساتھ لائف سیٹ کر لو گا مگر نہیں تم جیسی بےواقوف لڑکیاں کہا ہم لڑکوں کو سدھرنے دے سکتی ہے تم بھی باقی سب جیسی ہی نکلی جن کی وجہ سے مجھے شہر بدلنا پڑا تھا کریس جسکا خود کا اصلی چہرا کچھ اور ہی تھا 

    میبل کو ڈر لگنے لگا تھا اس سے 

    Caged By Samra Malhotra Khan Complete Novel


    Click Me And Get Novel


      آپ کو دیے گۓ نمبر پر رابطہ کر کے پورے ناول کو خریدنا ہو گا 03003163553 اس نمبر کے واٹس ایپ پر رابطہ کر کے ریفا جان سے خریدیں





    No comments

    Post Top Ad

    Post Bottom Ad

    ad728